Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

ازدواجی طاقتوں کے مشورے

ازدواجی طاقتوں کے مشورے
تحریر حکیم محمد عرفان

جو خوراک ہم روزمرہ میں کھاتے ہیں وہی معدہ میں کیمیائی طریقہ سے تحلیل ہو کر صاف وصالح خون پیدا کرتی ہے۔ اسی خون سے وہ جوہر پیدا ہوتا ہے۔ جو زندگی کی بنیاد اور جوانی کی لذتوں کا خزانہ تصور کیا جاتا ہے۔ اگر یہ خوراک ایسی ہوگی کہ اس سے تازہ خون کثیر مقدار میں نہ پیدا ہو سکے تو اس سے یقینی طور پر قوت مردمی کو نقصان پہنچے گا لیکن اگر یہی خوراک اپنے اندر ایسے اجزاءرکھتی ہو جن سے صاف اور تازہ خون باافراط پیدا ہو تو قوت مردمی کو اس سے نفع پہنچنا ایسا ہی یقینی ہے جیسا کہ سورج کی شعاعوں کے دنیا میں ادھر ادھر بکھرنے سے اجالے کا ہو جانا۔ جو غذائیں دل ودماغ، جگر اور معدہ کو تقویت دیتی ہیں وہ قوت باہ میں اضافہ کرتی ہیں اور اس کے برخلاف جو غذائیں اعضائے رئیسہ کو کمزور کرتی ہیں وہ قوت مردمی کو تباہ وبرباد کر دیتی ہیں۔

قابض غذائیں
وہ غذائیں قوت مردمی کے لئے از حد نقصان دہ ہیں۔ جو قبض پیدا کریں۔ قبض سے معدہ کا فعل تباہ وبرباد ہو جاتا ہے۔ قبض کی وجہ سے معدے کے بخارات دماغ کو چڑھتے ہیں تو اس سے وہ احساس شہوت مضمحل ہو جاتا ہے۔ جس سے باہ میں حرکت پیدا ہوتی ہے۔ اس کے متعلق کوئی اصول مقرر نہیں کیا جا سکتا کہ فلاں غذا یقینا قابض ہے اور فلاں نہیں۔ مختلف انسانوں کے مزاج اور قوت ہاضمہ کی قوتیں مختلف ہیں۔ جو چیزیں طبی اصول کے مطابق قابض شمار کی جاتی ہیں، تجربہ ثابت کرتا ہے کہ بعض لوگوں پر ان کا کوئی قابض اثر نہیں ہوتا پھر ان تمام چیزوں کی تشریح کے لئے ان صفحات میں کوئی گنجائش بھی نہیں ہے جو طبی طور پر قبض پیدا کرنے کی ذمہ دار ٹھہرائی گئی ہیں۔ اس لئے مختصر طور پر اتنا ذہن نشین کر لیجئے کہ کوئی غذا بھی جو کسی انسان کے لئے قابض ثابت ہوتی ہے۔ وہ قابل ترک ہے خواہ وہ کتنے ہی مقوی اثرات کی حامل بتائی جاتی ہو۔ طبی طور پر چنا اور ارد بہترین مقوی باہ دالیں ہیں۔ لیکن جن لوگوں کو یہ قبض میں مبتلا کر دیتی ہوں۔ ان کو یہ باوجودمقوی باہ ہونے کے بھی سخت نقصان پہنچائیں گی۔ اس لئے ان کے مقوی باہ فوائد کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی قوت کو برقرار رکھنے کے شائقین کو ان سے نسبتاً کمزور دالیں کھا لینا زیادہ بہتر ہو گا۔

گرم مصالحہ جات
آج کل ہر خواص وعوام کا رجحان طبع چٹپٹی اور مصالحہ دار چیزوں کی طرف بہت زیادہ ہو گیا ہے۔ اس لئے یہ واضح کر دینا نہایت ضروری معلوم ہوتا ہے کہ اگرچہ بعض تیز اور مصالحہ دار چیزیں محرک باہ ہوتی ہیں لیکن اصولی طور پر ہر ایک تیز محرک باہ چیز قوت باہ کو نقصان پہنچاتی ہے۔اس اصول کے ماتحت یہ احتیاط رکھنی چاہئے کہ حتی الوسع بہت زیادہ مصالحہ دار اور چٹپٹی چیزوں سے احترازکیا جائے لیکن جہاں باہ کو تحریک دینے کی ضرورت ہو اور کوئی سخت گرم دوانہ کھلائی جا رہی ہو۔ مریض کا مزاج بادی ہو یا بلغمی ہو وہاں گرم مصالحہ نہایت مفید ثابت ہو گا۔

زیرہ باہ کو کمزور کرتا ہے
زیرہ سیاہ وسفید اگرچہ قوت ہاضمہ کے لئے نہایت مفید ہیں لیکن اسکا زیادہ استعمال باہ کےلئے نقصان دہ ہے۔ قوی الباہ شخص اگر زیرہ کو دو تین تولہ کی مقدار میں روزانہ صبح گھوٹ کر پیئے تو دو تین ہفتوں کے بعد ہی کمزوری محسوس کریگالیکن اسکا اثر طبیعت کے مطابق ہوتا ہے۔

دھنیاکا زیادہ استعمال نقصان دہ
خشک دھنیا گرم مصالحہ کا ایک بہت بڑا جزو ہے۔ سبز دھنیا بھی چھونک وغیرہ لگانے کے لئے بہت کثرت سے استعمال میں لایا جاتا ہے لیکن بہت کم لوگ اس راز سے واقف ہیں کہ دھنیا باہ کے لئے از حد مضر ہے۔ سبز دھنیا خشک دھنیے سے بھی زیادہ غیر مفید ہے۔ اگر سبز یا خشک دھنیا ایک یا دو تولہ کی مقدار میں گھوٹ کر پلایا جائے تو اچھے خاصے قوی پیکر مرد کو دو تین ہفتوں میں نامرد بنا دیتا ہے۔

گرم مصالحہ کے اجزا
گرم مصالحہ میں دار چینی، سونٹھ، تیزپات اور بڑی الائچی بہت مفید اجزاہیں۔ دار چینی دماغ کے لئے نہایت اکسیری فوائد رکھتی ہے اور باہ کو ہیجان میں لاتی ہے۔ سونٹھ بھی مرکز تناسل میں تحریک پیدا کرنے کے لئے بے نظیر چیز ہے۔ تیز پات اور بڑی الائچی بھی مقوی باہ اثر رکھتی ہیں۔ ان چیزوں کے دیگر فوائد دانستہ نظر انداز کر دیئے گئے ہیں۔ بعض لوگ گرم مصالحہ میں لونگ بھی شامل کرتے ہیں۔ کوئی شبہ نہیں کہ لونگ ایک مفید جزو ہے لیکن دار چینی، سونٹھ وغیرہ کے ہوتے ہوئے اس بات کی ضرورت نہیں کہ لونگ گرم مصالحہ میں شامل کر کے اس کی تاثیر کو اور بھی زیادہ گرم اور ایک حد تک مضر بنا دیا جائے۔ لونگ کے ایک دو دانے بھی صبح وشام استعمال کرنا گرمی پیدا کر سکتے ہیں لہٰذا میری رائے میں لونگ گرم مصالحہ میں کبھی استعمال نہ کیا جائے۔

لہسن اور پیاز
ہندوؤں کے معزز اور قدیم روش کے پابند گھرانوں میں لہسن اور پیاز کو سخت قابل نفرت سمجھا جاتا ہے۔ یوپی کے بعض برہمن، کھشتری اور بنئے تو ان کے نام سے بھی گھبراتے ہیں بعض گھرانوں میں پیاز استعمال ہوتا ہے لیکن لہسن کو تو چھونا بھی گناہ سمجھا جاتا ہے۔ مگر یہ ایک سخت غلط فہمی اور طبی اصولوں سے ناواقفیت کا ایک افسوسناک مظاہرہ ہے۔ ہندوئوں کے رشیوں اور منیوں کے بنائے ہوئے آیورویدک گرنتھوں میں لہسن کی تعریف میں زمین و آسمان کے قلابے ملائے گئے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ لہسن اور پیاز دونوں چیزیں ازحد محرک اور مقوی باہ ہیں۔ کچا پیاز کھانا شائد باہ کے لئے زیادہ مفید ہو لیکن اس کا چھونک لگانا صحت بخش بھی ہے۔ کچے پیاز میں چند ایک تیزابی مادے ایسے ہوتے ہیں جو مضر صحت ہوتے ہیں لیکن پکانے سے ان کی پورے طور پر اصلاح ہوجاتی ہے۔ پیاز کے صحت بخش اور مقوی باہ اثرات زمانہ قدیم سے تسلیم ہوتے چلے آئے ہیں۔ مصر قدیم تہذیب کا گہوارہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس کے اہرام بناتے وقت کارکن کثیر مقدار میں پیاز استعمال کرتے تھے اور اسے جسمانی قوت اور صحت کے لئے نہایت مفید مانتے تھے۔ لہسن پیاز سے بھی زیادہ مقوی باہ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس کے مقوی باہ اثرات نہایت ہی نمایاں اور قابل محسوس ہیں۔ اگر سالم نخود کی دال کو موسم سرما میں چھ ماشہ سے ایک تولہ تک لہسن کا چھونک لگا کر کوئی بلغمی مزاج کا شخص دو تین ہفتے لگاتار استعمال کرتا رہے تو باہ کو اس قدر غیر معمولی تقویت حاصل ہوتی ہے کہ حیرت ہوتی ہے۔ آیورویدک فن طب میں ایسے بیسیوں مقوی باہ نسخے درج ہیں۔ جن کا جزو اعظم لہسن ہے۔ لہسن پٹھوں کو از حد قوت دیتا ہے۔ بادی اور بلغمی امراض کا قلع قمع کرتا ہے۔ اس کے اس قدر فوائد ہیں کہ اگر ان کا تفصیل سے بیان کیا جائے تو کئی صفحے درکار ہیں۔ اس لئے صرف اسی قدر لکھنے پر اکتفا کیا جاتا ہے کہ لہسن اور پیاز کے استعمال کرنے سے منہ سے ناگوار سی بو آتی ہے مگر اس کا علاج نہایت آسان ہے۔ تھوڑا سا قند سیاہ (گڑ) سونف یا ایک الائچی منہ میں رکھ لینے سے بدبو رفع ہو جاتی ہے۔
صبح جلدی اٹھیں اور آج کے دن کیلئے اپنا مقصد سوچیں۔ آپ کی سوچ کچھ اس طرح ہونی چاہئے۔ ”آج میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں اپنے چال چلن کا خود مالک ہوں گا۔ آج میں اپنا کام کسی کو کہے بغیر خود کرنے کی کوشش کرونگا۔ اپنا کام اس طریقے سے انجام دونگا کہ کسی کو مجھ پر کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

زیتون کے فضائل و فوائد

زیتون کے فضائل و فوائد

مفسرین کی تحقیقات کے مطابق زیتون کا درخت تاریخ کا قدیم ترین پودا ہے ، طوفان نوح کے اختتام پر پانی اُترنے کے بعد سب سے پہلی چیز جو زمین پر نمایاں ھوئی وہ زیتون کا درخت تھا ، قرآن پاک نے زیتون اور اس کے تیل کو بار بار ذکر کرکے شہرت دوام عطا کر دی ھے
( الانعام آیت 99، النحل آیت 11، النور آیت 35، المؤمنون آیت 20، تین آیت 1 )
قرآن مجید میں جہاں کسی اچھی فصل کا تذکرہ ھوا زیتون ضرور شامل ھوا ، اللّھ پاک نے جب اپنے نور کو مثال دے کر واضح کیا تو مثال زیتون کا تیل ،اسکی روشنی اور اسکی خوشنمائی پر دی  اور فرمایا کہ یہ ایک مبا رک درخت ھے
ایک حدیث میں حضرت اسید الانصاری رضی اللّھ عنہ سے روایت ھے ، کہ رسول اللّھ صلی اللّھ علیہ نے فرمایا ( کلوالذیت وادھنوا بھ فانّھ من شجرۃ مبا رکۃ ) زیتون کے تیل کو کھاؤ اور اس سے جسم
کی مالش کرو کہ یہ ایک مبا رک درخت ھے
ایک دوسری حد یث میں نبی اکرم صلی اللھ علیھ وسلم نے فرما یا ( علیکم بزیت الزیتون کلو وادھنو بھفا نھ تنفع من البوا سیر) تمھا رے لئے زیتون کا تیل مو جود ھے اسے کھاؤ اور بدن پر ما لش کرو کیونکہ یھ بواسیر میں فا ئدہ دیتا ھے
حضرت ابو ھریرہ رضی اللھ سے روایت ھے فرماتے ھیں کہ نبی صلی اللھ ّعلیھ وسلّم نے فرمایا
( کلو الذیت واد ھنو بھ فان فیھ شفاء من سبعین داء منھا الجذام ) زیتون کا تیل کھاؤ اور اسے لگاؤ کیو نکہ اس میں ستّر بیماریوں سے شفا ھے،،جن میں سے ایک جذام ( کو ڑھ ) بھی ھے
طب نبوی صلی اللّھ علیہ وسلم پر کام کرنے دوعظیم محقق ابن القیم اور محمد احمد ذھبی رحمھما اللّھ نے اپنی اپنی کوشش سے زیتون کے جو فوائد معلوم کئے ھیں ، وہ دونوں ایک دوسرے کی تصدیق کرتے ھیں ، دونوں اس بات متفق ھیں کہ تیل مقوی امراض جلد میں شفا اور پیٹ کی بیما ریوں کیلئے مکمل علاج ہے ،انہوں نی اپنی تحقیقات سے ثابت کیا ھے کہ زیتون کا سبز اور سنہری رنگت تیل مفید ھے – معدہ اور آنتوں کے بیشتر امراض اور پیچس کیلئے اکسیر ھے ، پرانی قبض دور کرتا ھے
پیشاپ آور ھے ، پیٹ کے کیڑے نکالتا ھے اور پیٹ کے افعال کو اعتدال میں لاتا ھے  طبیعت بحال کرتا ھے ، چہرے کی رنگت نکہا رتا ھے، جسمانی کمزوری دور کرتا ھے ، زیتون کے تیل کی مالش سے اعضا ء کو قوت حاصل ھوتی ھے ، بڑھاپے کے اثرات اور تکالیف ککو کم کرتا ھے ، اس کی مالش سے پھٹوں کا درد دور ھو جاتا ھے ، عرق النسا ء کیلئے بھی اکسیر ھے


Read More

گرمی کی زیادتی

گرمی کی زیادتی

سوال: ادرک کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ بادی اشیاءمثلا گوبھی آلو وغیرہ کے ساتھ شامل کرنے سے بادی پن ختم کر دیتا ہے نیز ادرک کے مختصرا فوائد تحریر کر دیں ۔

جواب: ادرک کو بادی اشیاءمیں شامل کر کے پکانے سے ان کا بادی پن ختم ہو جاتا ہے ادرک غذا کو ہضم کرتی اور خوب بھوک لگاتی ہے پیٹ میں پیدا ہونے والے ریاحوں گیسوں کو تحلیل و خارج کرتی ہے پیٹ میں اپھارہ ہونا یا درد ہونا موٹاپا ، عراق النساء ، ( شاٹیکا ) جیسے بلغمی امراض میں ادرک کا استعمال مفید ہے ۔ قبض میں بھی مفید ہے جن کا نظام ہضم کمزور اور کھانا صحیح ہضم نہ ہوتا ہو اور ریاح بنتے ہوں ان کے لئے ادرک مفید ہے ۔
پیاس کی زیادتی
سوال :  مجھے گرمیوں کے موسم میں بہت زیادہ پیاس لگتی ہے ۔ بہت زیادہ ٹھنڈا پانی استعمال کرتا ہوں مگر پھر بھی پیاس ختم نہیں ہوتی اس کے بارے میں اپنے کالم میں تحریر کریں ۔

جواب : طبی اصطلاح میں اسے عطش مفرط کہتے ہیں اس کا سبب معدہ کی گرمی ، جگر کی گرمی اور گرم اشیاءکا زیادہ استعمال ہو سکتا ہے ۔ کبھی پیاس جھوٹی ہو سکتی ہے جو ٹھنڈے پانی سے نہیں بجھتی آپ دن میں تین چار مرتبہ لیموں اور چینی کی سکنجبین بنا کر استعمال کیا کریں ۔
دودھ ہضم نہیں ہوتا
سوال: مجھے رات سوتے ہوئے دودھ ہضم نہیں ہوتا کبھی بدخوابی ہو جاتی ہے کبھی پیٹ میں ریاح بنتے ہیں ایسا کیوں ہے کیا کروں ؟

جواب : مناسب ہو گا کہ آپ دودھ رات سونے سے قبل استعمال نہ کیا کریں بلکہ صبح ناشتہ میں لیا کریں امید ہے اس طرح آپ کا مسئلہ حل ہو جائے گا ۔ یوں بھی رات سونے سے قبل دودھ پینا مناسب نہیں ہے کیونکہ اس طرح دودھ ہضم نہیں ہوتا ۔
گرمی کی زیادتی
سوال: مجھے گرمیوں کے موسم میں بہت زیادہ پیاس لگتی ہے ہاتھ پاؤں کے تلوؤں سے آگ نکلتی ہے یعنی بہت گرم ہو جاتے ہیں اس کے لئے مشورہ دیں ۔

جواب: تخم خرفہ 10 گرام پانی میں پیس کر چھان کر حسب ضرورت چینی ملا کر روزانہ پی لیا کریں ۔ چند دنوں میں آپ کا مسئلہ حل ہو جائے گا ۔ شربت نیلوفر پانچ چمچے چائے برابر ایک گلاس پانی میں ملا کر ٹھنڈا کر کے پینا بھی مفید ہے ۔
چھینکیں زیادہ آنا
سوال: مجھے کچھ عرصے سے بہت چھینکیں آتی ہیں ایک ڈاکٹر صاحب نے ناک کے معائنہ کے بعد بتایا کہ ناک کی جھلی میں سوزش اور ورم ہے چھینکوں کا سبب یہ سوزش و ورم ہے مشورہ دیں ۔

جواب: کبھی کبھار چھینک کا آنا صحت کی علامت خیال کیا جاتا ہے مگر جب یہ بڑھ جائیں تو فائدہ کی بجائے نقصان کا سبب بن جاتی ہیں ۔ آپ میں تو یہ سبب سامنے آ چکا ہے کہ ناک کی جھلی میں ورم اور سوزش کے سبب زیادہ چھینکیں آ رہی ہیں ۔ آپ ناک کو اچھی طرح صاف کر کے روغن گل یا روغن کدو کے چند قطرے دن میں دو تین مرتبہ ناک میں ٹپکا دیا کریں ۔ تین چار روز کا عمل کافی رہے گا ۔
دماغی چوٹ
سوال: کچھ عرصہ قبل مجھے ایک حادثہ میں سر میں شدید چوٹ لگی جس کے بعد میرا حافظہ متاثر ہو گیا اب کچھ بہتر ہے مجھے اس کے لئے نسخہ تجویز کریں ۔

جواب: سر میں چوٹ لگنے کی وجہ سے آپ کی یاداشت متاثر ہوئی ہے ۔ آپ دماغی تقویت کے لئے دس پندرہ بادام میٹھے رات کو پانی میں بھگو دیا کریں ۔ صبح دوری میں پیس کر دودھ اور چینی ملا کر نہار منہ پی لیا کریں کچھ عرصہ یہ عمل رکھیں ۔ فائدہ ہو گا ۔ انشاءاللہ
آنکھوں میں درد
سوال: میری عمر 22 سال ہے ۔ ایم اے کا طالب علم ہوں ، میری آنکھیں اکثر درد کرتی ہیں ، ویسے میری صحت اچھی ہے مجھے اس کے لئے مشورہ دیں ۔

جواب: رات دیر تک اور لیٹ کر نہ پڑھا کریں ۔ روشنی کے قریب پڑھا کریں عام غذا پر توجہ دیں ۔ صبح و شام آنکھوں میں ٹھنڈے پانی کے چھینٹے مارا کریں اور نہار منہ خمیرہ گاؤ زبان عنبری ایک چمچی ایک ماہ تک استعمال کریں ۔
آواز بیٹھ جانا
سوال: میری آواز اس وقت عموماً بیٹھ جاتی ہے جب مسلسل بولوں ۔ ایک کالج میں لیکچرار ہوں اس وجہ سے لیکچر دینے میں دقت ہوتی ہے ۔

جواب: خونجاں 3 گرام دن میں دو بار چوس لیا کریں ۔ شربت توت سیاہ ایک ایک چمچہ دن میں دو بار لے لیا کریں ۔ کٹھی ، ٹھنڈی اشیاءبرف وغیرہ سے پرہیز رکھیں ۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

نسیان کے اسباب

نسیان کے اسباب

بھول جانے کے مرض کو زبان طب میں نسیان کا نام دیا جاتا ہے ۔ اس مرض میں قوت حافظہ تحلیل ہو جاتی ہے ۔ جس میں کسی ملنے والے کا نام بھول جاتا ہے یا کسی کو دی ہوئی چیز یاد نہیں رہتی بعض اوقات کوئی اہم دفتری یا گھریلو بات بھول جاتی ہے ۔ نسیان کی دو قسمیں ہیں ۔ ایک پیش روان نسیان جس میں نئی معلومات دماغ میں محفوظ تھیں ۔ نسیان اول ذکر قسم بہت مصیبت جاں ہوتی ہے اکثر کسی ضروری کام کے لیے کسی سے وقت طے کیا مگر وقت پر یاد نہیں رہتا یا کسی دوست کا نام یا ٹیلی فون نمبر اور پتہ بھول جاتا ہے ۔ دوسری قسم میں اس مرض سے قبل جو واقعات پیش آئے تھے یعنی کسی سے رقم لینی تھی کسی قسم کا وعدہ یا معاہدہ ہوا تھا وہ یاد نہیں رہتا ۔
نسیان کے اسباب میں دماغی کمزوری جو دماغ میں چوٹ لگنے سے ہی ہو سکتی ہے یا کسی قسم کی غیر معمولی ذہنی پریشانی ، دباؤ وغیرہ ہوتے ہیں اس کے علاوہ کچھ جسمانی اسباب جن میں خون کے سرخ ذرات کی کمی ، شدید قسم کی نکسیر ، نزلہ زکام جو دائمی نوعیت کا ہو یا کسی سبب خون کا زیادہ بہہ جانا یا دماغ کے اس حصہ میں چوٹ جہاں یادداشت محفوظ ہوتی ہے ، ہو سکتی ہے ۔ ہمارے دماغ میں کئی حصے ایسے ہیں جن کا تعلق واقعات کو جمع کرنے اور پھر یاد رکھنے سے ہے ۔ ان حصوں کا تعلق زبان اور گفتگو سے بھی ہوتا ہے ۔ اس کا باعث دماغی چوٹ جس سے اکثر لوگوں کی یادداشت میں فرق آتا ہے ۔ اس تکلیف دہ اور پریشان کن مرض سے نجات کے لیے سب سے پہلے اسباب معلوم کئے جائیں اگر کوئی جسمانی عارضہ ہے تو اس طرف متوجہ ہوں ۔ اگر ذہنی دباؤ یا کسی پریشانی کے باعث ایسا ہے تو سب سے پہلے ان امور کا ذہن سے بوجھ اتاریں اور ذیل کی تدابیر پر عملی پیرا ہوں ۔

1 صرف ضروری اور اہم باتوں کو ذہن میں رکھنے کی کوشش کریں ۔

2 غیر ضروری باتوں اور امور کو نظر انداز کریں ۔

3 خوش و خرم اور چاک و چوبند رہیں ۔

4 اپنی عمومی زندگی کو خوشگوار بنانے کی کوشش کریں ۔

5 روزانہ کے اپنے معمولات ترتیب دیں ۔

خوش آئند ماحول میں یادداشت بہت کام کرتی ہے ۔ دل پسند نظم یا بات جلد یاد ہو جاتی ہے ۔ جس چیز کو یاد رکھنا ہو اس کو بار بار دھرائیے ، اس طرح یادداشت مضبوط و دیرپا ہوگی ۔ یاد رکھنے والوں کو ایک خاص ترتیب سے ذہن میں رکھےے اس طرح وہ کبھی فراموش نہ ہوں گے ۔

جو چیزیں زیادہ ضروری ہوں وہ تحریر کر لیا کریں ۔ اس طرح دماغ پر بوجھ بھی کم ہو گا اور بار بار پڑھنے سے اچھی طرح ازبر ہو جائیں گی ۔

بعض دفعہ زیادہ تھکان بھی حافظے کو متاثر کرتی ہے ۔ مناسب نیند اور آرام سے حافظہ قوی ہوتا ہے ۔ بلکہ اس طرح خود اعتمادی بھی بڑھتی ہے ۔ معروف فلسفی شو پنہار کہتا ہے کہ نیند انسان کے لیے ایسے ہی ہے جیسے گھڑی میں چابی بھرنا ۔

نیند کو قدرت نے ہر ذی روح کے لیے ضروری قرار دیا ہے کہ اس سے تلف شدہ قوتیں ازسرِ نوبحال ہو جاتی ہیں ۔ دن بھر کے کاموں سے تھک جانے سے اکثر رات کو حافظہ کمزور ہو جاتا ہے ۔ اور بھرپور نیند کے بعد صبح تازہ دم ہو جاتا ہے ۔ دوائی تدبیر کے طور پر صبح نہار منہ مغز بادام شیریں دس عدد رات کو بھگو کر صبح چھیل کر دودھ سے چبا کر کھا لیا کریں اور سہ پہر کو طب مشرقی کا معروف مرکب مفرح مشکیں3 گرام کھا لیا کریں ۔

مچھلی کا استعمال کرنے سے بھی ذہنی استعداد میں اضافہ ہوتا ہے ۔ کیونکہ زیادہ چربی اور نشاستہ دار غذا بھی ذہنی صلاحیتوں کو دبا دیتی ہے ، جب انسان دباؤ میں ہوتا ہے ، اس پر پریشر ہوتا ہے تو ذہنی صلاحیتوں میں وقتی طور پر کمی واقع ہوتی ہے ، لہٰذا ہر وقت اپنے آپ پر دباؤ طاری نہ رکھیں اور ریلیکس موڈ میں رہیں تو آپ کے ذہن کو جلا ملے گی ۔ ورزش اور سیر کی عادت بشرطیکہ کسی باغ کے اندر سیر کی جائے تو دماغی تقویت کا باعث بنتی ہے اور انسان کا ذہن تازہ ہو کر سوچے تو کسی فیصلہ میں آسانی ہوتی ہے ، ہماری خوراک سے جو گلوکوز تیار ہوتا ہے اس کا 70 فیصد ہمارا دماغ استعمال کرتا ہے ۔

سبزیوں اور خاص طور پر آلو کا استعمال دماغی صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے اسی طرح جگر اور گردوں کا کبھی کبھی خوراک میں استعمال بھی دماغ کے لیے مفید ہے ، جبکہ سویابین میں یہ ہر دو اشیاءموجود ہیں اسی طرح پالک اور آلو میں بھی یہ پائی جاتی ہیں ۔ وٹامن بی کمپلیکس بھی انسانی یادداشت کو بڑھاتے ہیں یہ ڈیری کی مصنوعات میں دستیاب ہوتے ہیں اس طرح مچھلی ، انڈوں اور سبزیوں میں بھی بی کمپلیکس وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے ۔

چربی والی اشیاءاور گھی کا کثرت سے استعمال ذہنی صلاحیتوں میں کمی پیدا کرتے ہیں ۔ آپ کا ماحول ، موسم ، گردوغبار ، آلودگی ، شور اور بے اطمینانی کی کیفیت بھی ذہنی صلاحیتوں کو زنگ لگانے کے لیے کافی ہیں ، بوکھلاہٹ پیدا نہ ہونے دیں گھر یا دفتر کی ہر چیز کو اس کی مقرر کردہ جگہ پر رکھیں ، جہاں سے وہ بوقت ضرورت فوراً آپ کو مل سکے ، جہاں پر آپ کام کر رہے ہیں اس کمرے کی دیواروں پر خوبصورت لین سکیپ اور ہرے بھرے درختوں کی تصاویر لگائیں ۔ اس سے آپ کی روح اور ذہن کو تقویت ملتی رہے گی اور آپ آسودگی کے ساتھ کام کر سکیں گے اور آپ کا ذہن مرتکز رہے گا ۔ جس کرسی پر آپ بیٹھے ہوئے ہیں دیکھیں وہ آرام دہ ہے یا آپ کو بیزار کر رہی ہے ؟ کیا وہ آپ کے کام میں مزاحم تو نہیں ہو رہی ؟ اگر ایسا ہے تو اسے بدلیں ، ورنہ یکسوئی سے کام نہ ہو سکے گا ۔ جو میز آپ استعمال کرتے ہیں اگر اس کا رنگ سیاہ ہو گا یا گہرا ہو گا تو آپ پر دباؤ کی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے اس لیے اس کا رنگ ہلکا ہونا چاہئیے ، زیادہ شوخ اور تیز رنگ آنکھوں پر بوجھ ڈالتے ہیں جس سے آپ کا دل و دماغ اور ذہن متاثر ہو کر خراب کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتا ہے ۔

ایسی جگہ پر بیٹھ کر کام نہ کریں کہ روشنی آپ کی آنکھوں پر پڑے بلکہ روشنی پچھلی جانب سے آنی چاہئیے ورنہ آپ ڈسٹرب ہوں گے اور آپ کا ذہن بھی صحیح طور پر کام نہ کر سکے گا ، جس کرسی پر آپ براجمان ہیں اس کی پشت ایسی ہونی چاہئیے کہ آرام دہ محسوس ہو ، بیٹھنے کا ڈھنگ ایسا ہونا چاہئیے کہ آپ جھک کر نہ لکھیں ، کمر کو بالکل سیدھا رکھیں ، کمرے میں تازہ ہوا کی آمدورفت آپ کے ذہن کو تروتازہ کرے گی اور آپ اپنی بہترین صلاحیتوں سے کام کو نمٹا سکیں گے ، کمرے کے دروازے کی طرف پشت کر کے مت بیٹھئے ۔ آپ کی کرسی اس طرح ہونی چاہئیے کہ آپ کے پیچھے دیوار ہو اس سے یہ سہولت رہے گی کہ دروازے سے اندر آنے والے کو آپ فوری اور بخوبی دیکھ سکیں گے ، ورنہ بار بار آپ کو گردن گھما کر دروازے کی جانب دیکھنا پڑے گا ، جس سے آپ ڈسٹرب ہوں گے اور آپ کا کام متاثر ہوگا ۔ آپ کا ذہن کام کرنا چھوڑ دے گا اور آپ اس طرح سارا دن پریشان رہیں گے ۔

کام کے دوران تھوڑی دیر کے لیے سستا لیں ، آنکھیں بند کر کے چند منٹوں کے لیے کام کو بھول کر فارغ اور خالی الدماغ ہو جائیں ، اس طرح رہیں تو کبھی تھکیں گے نہیں بلکہ تازہ دم رہیں گے اور آپ کی ذہنی صلاحیتیں اجاگر رہیں گی ۔ سستانے سے ذہنی دباؤ میں بھی کمی واقع ہو گی اور اس کے بعد بہترین صلاحیتوں کے ساتھ فرائض منصبی انجام دے سکیں گے ۔

درد شقیقہ آدھے سر کا درد

درد شقیقہ آدھے سر کا درد

سر درد کی کئی اقسام ہیں جن میں ایک آدھے سر کا درد ہے جسے درد شقیقہ جبکہ جدید ایلوپیتھی اصطلاح میں مائیگرین کہتے ہیں ۔ بعض اوقات یہ پورے سر میں ہوتا ہے مگر آدھے سر میں کم اور آدھے میں زیادہ ہوتا ہے ۔ درد شقیقہ بڑی شدت سے ہوتا ہے اور مریض کو کسی کام کاج کا نہیں چھوڑتا ۔ بھنوؤں کے اوپر اور ملحقہ حصے کا درد بھی شقیقہ ہی کی ایک قسم ہے ۔

قدیم طبی کتب میں مشرق وسطیٰ کے پہلی صدی کے طبیب الواطیس نے اسے درد سر کی ایک قسم قرار دیا ۔ جالینوس نے شقیقہ کا نام دیا اس وقت سے اسی نام سے معروف ہے ۔ مردوں کی نسبت عورتوں میں زیادہ ہوتا ہے ۔ آدھے سر کا درد عموماً یکایک اور اکثر صبح کے وقت طلوع آفتاب کے ساتھ شروع ہوتا ہے جوں جوں تمازت آفتاب میں اضافہ ہوتا ہے ، درد میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔ چنانچہ جب سورج نصف النہار پر ہوتا ہے تو درد میں شدت غیر معمولی ہوتی ہے ۔ زوال آفتاب کے ساتھ ساتھ اس میں کمی آتی جاتی ہے اور غروب آفتاب کے ساتھ ختم ہو جاتا ہے ۔ اگرچہ یہ درد سر میں ہوتا ہے تاہم پورا جسم اثر پذیر ہوتا ہے ۔ شدت درد سے مریض کو سر پھٹتا ہوا محسوس ہوتا ہے ، آنکھوں کے سامنے چنگاریاں محسوس ہوتی ہیں اور بھنوؤں میں بھی درد ہوتا ہے ۔ دیکھا گیا ہے کہ اس کا دورہ وقفہ وقفہ سے ہوتا ہے ۔ اور بعض لوگوں میں جی متلاتا ہے اور قے آتی ہے ، کبھی تو اس کی شدت درد بھوک کی خواہش ختم کر دیتی ہے ۔ جب دورہ ختم ہو جائے یا درد ختم ہو جائے تو مریض مکمل طور پر اپنے آپ کو صحیح اور پرسکون پاتا ہے ۔
جب درد شقیقہ پرانا ہو جائے تو ذرا مشکل سے جاتا ہے ، درد سر کا مادہ عام طور پر شریانوں میں ہوتا ہے ۔ گاہے یہ مادہ میں پیدا ہوتا ہے اس مرض کی خاص علامت یہ ہے کہ شریانیں تڑپتی ہیں جس سے سخت ٹیس اٹھتی ہے اگر شریانوں کو دبا کر تڑپنے سے روکا جائے تو خون اور فضلات کے بخارات جو درد سر کا سبب بنتے ہیں شریانوں سے دماغ کی طرف نفوذ کر جاتے ہیں ۔

طب مشرقی کا معینہ اور بنیادی اصول علاج یہ ہے کہ اسباب مرض کا مداوا کیا جائے یہی وجہ ہے کہ علاج سے قبل اسباب مرض جاننا ضروری ہوتا ہے ۔ درد شقیقہ کے اسباب میں رات کو نیند سے غفلت برتنے والے کی ایک بڑی تعداد پر اس کا شکار ہوتی ہے ۔ نیند کی کمی سے دماغ اور اعصاب متاثر ہوتے ہیں ۔ اس کے علاوہ نزلہ زکام کا رہنا ، عام جسمانی کمزوری ، اور فاسد رطوبات کا بند ہونا شامل ہیں ۔ ایک خیال یہ ہے کہ اس مرض میں موروثی اثرات کو بھی دخل ہے ۔ موسم بھی اس کا ایک سبب ہو سکتا ہے ، بے خوابی سے بھی ہو جاتا ہے ۔ جدید تحقیقات کے مطابق رگوں میں تشنج کی وجہ سے وہ ایک طرف سکڑ جاتی ہیں جس کی وجہ سے دوران خون میں رکاوٹ ہوتی ہے ۔ رگیں پھول کر درد ہوتا ہے ۔

طب مشرقی میں درد شقیقہ کے علاج میں مکمل نیند اور نظام ہضم کی اصلاح کی طرف توجہ دی جاتی ہے ۔ جن حضرات کو یہ درد ہو وہ غذا کم اور زود ہضم استعمال کریں ۔ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں ، گاجریں اور ان کا جوس اس شکایت میں بہت مفید ہے ۔

بعض لوگ درد سے نجات کے لیے درد کی گولیاں یا مسکن ادویہ استعمال کر کے وقتی سکون حاصل کر لیتے ہیں لیکن یہ طرز علاج سراسر منفی و مضرات کا باعث ہے کیونکہ ان کے ما بعد اثرات سے متعدد مسائل جنم لیتے ہیں جن میں مریض کا ان ادویہ کا عادی بن جانا اور اعصاب کا متاثر ہونا ہے ۔
قبض کی صورت میں رات کو گلقند آفتابی دو تولے تازہ پانی سے کھا لیا کریں ۔
ذیل کا نسخہ دردشقیقہ میں مفید ثابت ہوا ہے ۔

ھواالشافی : کنجد سفید 3 گرام ، اسطخودوس 3 گرام ، کشنیز1 گرام ، مرچ سیاہ 3 دانہ ۔
پانی یا دودھ میں پیس کر چھان کر حسب ضرورت چینی/ کھانڈ کا اضافہ کر کے طلوع آفتاب سے قبل نوش جان کریں کم از کم بیس یوم پی لیں ۔

قبض ہونے کے کئی اسباب

قبض ہونے کے کئی اسباب

قبض ان امراض میں شامل ہے جس کا شکار آج کل بیشتر افراد ہیں اسے تہذیب جدید کا تحفہ قرار دینا مناسب اور صحیح ہو گا ۔ اس مرض کے شکار افراد میں عمر کی کوئی قید نہیں ہے ۔

قبض کو ام الامراض کہا جاتا ہے ۔ یعنی امراض کی ماں ۔ اس سے کئی امراض جنم لیتے ہیں  قبض اجابت کا بروقت نہ ہونا ہے اس کی متعدد اقسام ہیں جن میں وقت پر بافراغت اجابت کا نہ ہونا ، سخت قسم کا براز خارج ہونا ، دو تین دن تک اجابت کا نہ ہونا ۔ اجابت کے وقت دقت ہونا ، وغیرہ شامل ہیں ۔ قبض نہ ہونے کی علامت یہ ہے کہ چوبیس گھنٹے میں ایک بار اجابت بغیر دقت یا ادویہ کے وقت پر ہو جائے ۔
جب ہم غذا کھاتے ہیں تو یہ معدہ میں جاتی ہے جہاں سے نکل کر چھوٹی آنت میں داخل ہوتی ہے تو ہاضمے کا عمل نسبتاً تیز ہو جاتا ہے ۔ چھوٹی آنت اسے مزید قابل ہاضم بناتی ہے اور غذا کا مائع حصہ بڑی آنت میں تکمیل کو پہنچتا ہے ۔ یعنی پانی جذب ہو کر باقی حصہ فضلہ کی صورت اختیار کر لیتا ہے جو ہمارے شکم کے بائیں طرف آہستہ آہستہ حرکت کرتا ہے اور قولون کے ساتھ ساتھ اترنے لگتا ہے ۔ یہ پورا عمل اور فضلات کا اخراج صحت کے لئے بہت ضروری ہے البتہ اس عمل کی رفتار مختلف اجزا میں مختلف ہو سکتی ہے اگر ہضم کا عمل سست ہو تو اجابت خشک اور سخت ہو سکتی ہے ۔ اس کو قبض کہتے ہیں جو بعض صورتوں میں خطرناک صورت اختیار کر لیتی ہے ۔ قبض کی صورت میں پیٹ میں گرانی اور طبیعت میں بے چینی ہوتی ہے ، مزاج میں چڑچڑاپن سستی ہوتی ہے ، منہ سے بدبو اور بدبو دار گیس خارج ہوتی ہے ۔

گاہے سر میں درد اور اختلاج قلب ( دل ڈوبنا ) کی شکایت ہوتی ہے ۔ بھوک کم لگتی ہے ۔ بعض لوگوں میں کمر درد بھی ہوتا ہے ، فضلات کے جمع رہنے سے گیس ریاح پیدا ہوتے ہیں اگر یہ خارج نہ ہوں تو تکلیف میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے ۔ پھر بھوک تو اسی وقت لگے گی جب پہلی غذا خارج ہو گی اور مزید غذا کے داخلے کے لیے جگہ بن جائے گی ۔
قبض ہونے کے کئی اسباب ہیں

بعض انفرادی ہوتے ہیں یعنی اجابت کو دبانا ، اجابت کی خواہش ہونے پر غفلت کرنا وغیرہ شامل ہےں ۔ شہروں میں رہنے والے لوگ جو کہ ریشہ ( فائبر ) کا استعمال کرتے ہیں فروٹ ، بن ، کباب اور شیر مال کا بکثرت استعمال کرتے ہیں ، پھلوں سبزیوں کے بجائے مرغن تلی ہوئی غذاؤں کا زیادہ شکار ہوتے ہیں ۔ نقض تفدئیہ کے علاوہ بعض بری عادات بھی قبض کا سبب بنتی ہیں ۔ چنانچہ جذبات بھی ہاضمے میں ایک گونہ اہمیت کے مالک ہیں ۔ غذائی اوقات میں بدنظمی سے بھی اجابت کا نظام متاثر ہوتا ہے ۔ بعض اوقات ادویہ کے استعمال سے اور بکثرت تمباکو نوشی ، چائے نوشی کے استعمال سے بھی قبض رہنے لگتی ہے اس کے علاوہ آنتوں کی حرکت دودیہ کی سستی ، اخراجی قوت کی کمی ، آنتوں میں رطوبت کی کمی ، ثقیل غذاؤں کا زیادہ استعمال ، آرام طلبی ، ورزش کا فقدان اور پانی کے کم استعمال سے بھی قبض کا مرض لاحق ہو جاتا ہے ۔

قبض کا اصل علاج یہ ہے کہ ابتدائی عمر سے ہی بچوں میں صحت مند عادات کا شعور پیدا کیا جائے یعنی وقت مقرر کر لیا جائے ۔ اس حوالے سے والدین پر اہم ذمہ داری ہے ۔ قبض کشا ادویہ کا اصل مقصد وقتی آرام ہوتا ہے ۔ کیونکہ مریض کو جو ذہنی و جسمانی عوارض لاحق ہوتے ہیں ۔ ان میں وقتی آرام ضروری ہوتا ہے ۔ لوگ آسان طریقہ سمجھ کر ان ادویہ کے عادی ہو جاتے ہیں ۔ دوسری ادویہ کی طرح ان کے بھی مضر اثرات ہوتے ہیں آنتوں میں بل پڑنے سے اسہال ہو کر جسم میں پانی کم ہو جاتا ہے ۔ اس طرح آنتوں کے ریشوں و عضلات کو نقصان ہوتا ہے ۔ پھر قبض کی ادویہ ہمیشہ معالج کے مشورہ سے لیں ۔ پھر قبض کا علاج سب کے لیے ایک جیسا نہیں ہو سکتا ۔

ابتدا میں اور ہلکی قبض میں حجم بڑھانے والی ادویہ مثلاً آٹے کی بھوسی و بغیر چھنا آٹا کھائیں ، غذا میں پھل سبزیاں ریشہ سمیت ، ساگ پات ، شلجم ، گھیا توری ، ٹینڈا ، کدو ، کریلا کھائیں ۔ اور اسپغول چھلکا دو چمچ نیم گرم دودھ میں ملا کر رات سونے سے قبل استعمال کریں ۔ اگر آنتوں میں حرکت دود یہ سست ہو تو ” ترپھلہ “ اور ہڑڑ سیاہ کا مربہ استعمال مفید ہے ۔ آنتوں کی حرکت چست رکھنے کے لیے روزانہ ریشہ26 گرام غذا میں استعمال کریں اور آٹھ دس گلاس پانی پی لیں ۔

ورزش بھی قبض میں مفید ہے ۔ ورزش سے اعصاب کو طاقت ملتی ہے ، غذا کے اخراج کا عمل تیز ہوتا ہے ۔ اور آنتوں کو حرکت و تحریک ملتی ہے ۔ رات کھانے کے کم از کم دو گھنٹے بعد سوئیں ۔ آنتوں میں خراش پیدا کرنے اور فضلے کو نرم کرنے والی ادویہ کا استعمال ہمیشہ معالج کے مشورے سے کریں ۔ آنتوں کی خشکی کی صورت میں گلقند ، اسپغول ، روغن بادام اور روغن زیتون کا استعمال مفید ہے ۔ طب مشرقی میں ہڑڑ ، سقمونیا ، ہلیلہ کا صدیوں سے قبض کے لیے استعمال ہو رہا ہے ۔ اب تو مغرب میں بھی ان سے ادویہ بن چکی ہیں

پتے کی پتھری وجوہات

پتے کی پتھری وجوہات

پتے کے مریضوں کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔ لوگ اس بارے میں اس وقت متوجہ ہوتے ہیں جب پتے میں پتھریوں کی وجہ سے درد ایک روگ کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔ جن لوگوں کو پتے میں پتھریاں ہوتی ہیں ان کو شروع میں اس بارے میں علم ہی نہیں ہوتا، کیونکہ یہ پتھریاں کوئی مسئلہ پیدا نہیں کرتیں۔ جب کوئی پتھر پتے سے چھوٹی آنت میں رک جاتا ہے تو سخت درد ہوتا ہے جو ایک گھنٹہ سے چھ سات گھنٹے تک چلتا ہے۔ اس وقت مریض متوجہ ہو کر معائنہ کراتا ہے تو علم ہوتا ہے کہ اس کا سبب پتے میں پتھریاں ہیں۔
پتے کی پتھری وجوہات

پتے میں پتھریوں کا مرض مردوں کی نسبت عورتوں میں زیادہ ہوتا ہے۔ بیس سے ساٹھ سال تک کی عمر میں خواتین میں یہ مرض زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے بعد کی عمر میں عورتوں کی تعداد مردوں کے برابر ہو جاتی ہے۔ اس کی وجہ عورتوں میں زنانہ ہارمون ایسٹروجن ہے جس کے باعث ان کے صفراءمیں کولیسٹرول بڑھ جاتا ہے۔ خاندانی منصوبہ بندی کی گولیاں، موٹاپا اور زیادہ چکنائی والی اشیاءکا بکثرت استعمال اور ریشہ ( فائبر ) کی کمی بھی شامل ہے۔

 ( Gall Bledders )

پتہ جسے کہتے ہیں  ناشپاتی کی شکل میں چھوٹی سی تھیلی ہے۔ جو جسم انسانی میں جگر کے پیچھے واقع ہے اسے جگر کا حصہ بھی کہا جاتا ہے۔ جس میں صفرا ( Bile ) بھرا رہتا ہے۔ صفرا کی فالتو مقدار پتے میں جمع رہتی ہے۔ صفرا ایک تیزابی مادہ ہے جسے جگر بناتا ہے۔ یہ ایک نالی کے ذریعے آنتوں پر گرتا ہے اور چکنائیوں ( روغنی مادوں ) کو توڑ کر چھوٹے چھوٹے ننھے ذروں میں بدل کر ہاضم بناتا ہے۔ اس کے علاوہ چکنائی کی دو تہیں جو معدہ میں پروٹین پر چڑھ جاتی ہیں انہیں ہٹا دیتا ہے اور نظام ہضم کو تقویت بخشتا ہے۔ اگر صفرا کم خارج ہو اور غذا میں چکنائی زیادہ ہو تو وہ ہضم نہیں ہوتی۔ کیونکہ چکنائی ( روغنی مادے ) ٹوٹ کر باریک نہیں ہوتی۔ غیر ہضم شدہ اجزاءآنتوں میں جراثیم پیدا کر کے بدہضمی کا سبب بنتے ہیں۔ ان حالات میں صفرا کے تیزابی مادے زیادہ ہو جاتے ہیں تو کولیسٹرول و کیلشیم زیادہ ہو کر ان کے ذرات پتھری کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ جو سرسوں کے دانے سے لے کر گاف کے گیند جتنے ہوتے ہیں۔

پتے کی پتھریاں عموما زیادہ تر کولیسٹرول سے ہی بنتی ہیں۔ یہ پتھر پتے کے اندر ہوتے ہیں یا ان نالیوں میں جو پتے اور جگر کو چھوٹی آنتوں سے ملاتی ہیں۔ اگر پتھریاں چھوٹی ہوں تو ایکسرے میں نہیں آتیں البتہ الٹرا ساؤنڈ میں پتہ چل جاتا ہے۔ یہ مقدار ایک سے لے کر پچاس تک بھی ہو سکتی ہے۔ چھوٹی پتھری نقصان نہیں دیتی مگر جب یہ مقدار اور حجم میں بڑھ جائیں تو تکلیف شروع ہو جاتی ہے۔ جن میں پتہ کا ورم شامل ہے جب یہ بڑھ جائے تو شدید درد بھی ہو جاتا ہے۔ اگر جگر کے مقام پر درد ہو اور ساتھ بخار بھی ہو جائے تو دیکھا گیا ہے کہ یہ عموماً پتہ کا درد کہلاتا ہے جو قے اور متلی کے ساتھ ہوتا ہے۔ یہ درد پتہ میں پتھری پر دلالت کرتا ہے جو کہ ریت کے ذروں کی صورت میں بھی ہو سکتی ہے اور بڑی بھی۔ کبھی کبھی پتھری پتے کے منہ میں پھنس جانے سے ورم کی وجہ سے درد ہوتا ہے۔
احتیاطی تدابیر : پتے کی پتھریاں ادویہ سے خارج نہیں ہوتیں کیونکہ پتے کی نالی بہت باریک ہوتی ہے۔ اس میں لچک بھی ہوتی ہے۔ درد کی شدت میں پودینہ، الائچی خورد، سبز چائے کا قہوہ بنا کر بغیر چینی ملائے دو دو چمچے تھوڑے تھوڑے سے وقفے سے پلائیں اس سے ریاح خارج ہو کر درد ختم ہو جاتا ہے۔ معدہ اور آنتوں کے تناؤ میں کمی آ جائے گی۔ درد کے مقام پر مالش ہر گز نہ کریں۔ اس سے درد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

پتھریاں نکلنے کی کوئی صورت نہیں ہوتی اس لیے اگر تکلیف بڑھ جائے یعنی درد ہو تو پھر عمل جراحی کروا لینا مناسب ہے۔ پتہ نکوالنے سے انسانی زندگی کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔ البتہ طرز زندگی متاثر ہو سکتا ہے۔

پتے کی پتھریوں سے محفوظ رہنے کے لیے چکنائیوں کا استعمال کم کیا جائے۔ غذائی ریشہ سالم اناج پھلوں اور سبزیوں کی صورت زیادہ استعمال کریں۔ پروٹین ( گوشت ) روزانہ ڈیڑھ دو چھٹانک سے زیادہ نہ لیں۔ وزن کو کنٹرول رکھیں۔ ہلکی پھلکی ورزش کو معمول بنائیں۔ کولیسٹرول والی غذائیں کم کھائیں۔ اس طرح بلڈ پریشر کے بڑھنے اور امراض قلب سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ سبزیوں اور پھلوں کا غذا میں اضافہ کریں۔ ڈبل روٹی، آلو اور چاول سے پرہیز رکھا جائے۔ کھانے کے درمیان پانچ چھ گھنٹے سے زیادہ وقفہ نہ رکھیں۔ حیاتین بھی کولیسٹرول کو کم کرنے میں معاون ہے۔ دودھ، مکھن، کیلا اور انڈے کا استعمال کم رکھیں۔ سبزیاں اور پھل زیادہ مفید ہیں۔ ذہنی سکون کا بھی خیال رکھیں۔ اپنے طور پر ٹوٹکے وغیرہ نہ کریں۔ اور عمل جراحی کی صورت میں کسی ماہر مستند سرجن سے رجوع کریں۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

بواسیر کے اسباب

بواسیر کے اسباب

( Piles ) بواسیر کا مرض پاکستان میں عام ہے ۔ جلد توجہ نہ دینے اور ٹوٹکے کرنے سے اکثر مریض مرض کو پیچیدہ کر لیتے ہیں یہاں تک کہ معاملہ عمل جراحی تک جا پہنچتا ہے ۔ اگر بر وقت علاج معالجہ کیا جائے اور حفاظتی تدابیر و احتیاط کر لی جائے تو مرض پر آسانی سے قابو پایا جا سکتا ہے ۔
بواسیر کی اقسام

بواسیر کی دو اقسام ہیں ۔
بواسیر خونی اور بواسیر بادی ۔
پہلی قسم میں خون آتا ہے جبکہ ثانی الذکر میں خون نہیں آتا ، جبکہ باقی علامات ایک جیسی ہوتی ہے ۔
بواسیر کس طرح ہوتی ہے ؟

گردش خون کے نظام میں دل اور پھیپھڑوں سے تازہ خون شریانوں کے ذریعے جسم کے تمام اعضاءکو ملتا ہے ، اس کے ساتھ آکسیجن فراہم کرتا ہے ۔ پھر ان حصوں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ والا خون واپس دل اور پھیپھڑوں تک وریدوں کے ذریعے پہنچتا ہے ۔ مقعد میں خاص قسم کی وریدوں میں راستہ ( Valves ) نہ ہونے کی وجہ سے ان وریدوں میں خون اکٹھا ہو کر سوزش پیدا ہو جاتی ہے جو کہ بواسیر کہلاتی ہے ۔ اس طرح یہ مرض ہو جاتا ہے اور مناسب تدابیر نہ کی جائیں تو وریدیں اس قدر کمزور ہو جاتی ہیں کہ تھوڑی سے رگڑ سے بھی پنکچر ہو کر خون خارج کرنے لگتی ہیں ۔ مقعد کے اوپر والے حصے کے اندر خاص قسم کے خلیوں کی چادر ہوتی ہے جو کہ بہت حساس اور ( Painless ) ہوتی ہے ۔ جب کہ مقعد کا نچلے والا حصہ جلد کا ہوتا ہے اور اس میں درد محسوس کرنے والے خ لیے ہوتے ہیں ۔ مقعد میں بڑی اور چھوٹی وریدوں کے باعث موہکے ( مسے ) بھی ان کی پوزیشن پر ہوتے ہیں ۔ بواسیر کے تین چھوٹے اور تین بڑے موہکے ہوتے ہیں ۔
بواسیر کے اسباب

عموما یہ مرض موروثی ہوتا ہے ۔ مستقل قبض کا رہنا بھی اس کا اہم سبب ہوتا ہے ۔ خواتین میں دوران حمل اکثر قبض کا عارضہ ہو جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ مقعد کے پٹھوں میں کھچاؤ ، گرم اشیاءمصالحہ جات کا بکثرت استعمال ، خشک میوہ جات کی زیادتی ، غذا میں فائبر ( ریشہ ) کی کمی سے بھی مقعد میں دباؤ بڑھ کر وریدوں میں سوزش پیدا ہو جاتی ہے ۔ وہ لوگ جو دن بھر بیٹھنے کا کام کرتے ہیں اور قبض کا شکار ہو جاتے ہیں وہ بھی عموماً بواسیر کے مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں ۔
علامات

مقعد میں خارش ، رطوبت اور درد کا ہونا ، اجابت کا شدید قبض سے آنا ، رفع حاجت کے دوران یا بعد میں خون کا رسنا ، قبض کی صورت تکلیف کا بڑھ جانا اور مقعد پر گاہے گاہے موہکوں کا نمایاں ہونا شامل ہے ۔ موہکے بعض دفعہ باہر نہیں آتے صرف اندر ہوتے ہیں بعض مریضوں میں رفع حاجت کے وقت باہر آ جاتے ہیں جس سے درد ، جلن بڑھ جاتی ہے پھر یہ موہکے از خود اندر چلے جاتے ہیں یا اندر کر دئیے جاتے ہیں ۔ بعض لوگوں میں کبھی یہ موہکے باہر ہوتے ہیں جو کسی طرح بھی اندر نہیں جاتے اور شدید اذیت کا سبب بنتے ہیں ۔
علاج

طب مشرقی کا اصول علاج یہ ہے کہ اسباب مرض پر توجہ دی جائے ۔ عموماً یہ مرض دائمی قبض کے باعث ہوتا ہے ۔ لہٰذا اول قبض کو دور کیا جائے ۔ دیکھا گیا ہے کہ قبض نہ ہونے سے مریض کو آدھا افاقہ ہو جاتا ہے ۔ درج ذیل نسخہ مفید ہے ۔ صبح نہار منہ حب بواسیر خونی دو عدد تازہ پانی سے اگر خون نہ آتا ہو تو پھر حب بواسیر بادی دو عدد ۔
بعد غذا دوپہر شام نیموٹیب دو دو عدد رات سونے سے قبل اند مالی ایک عدد ۔
پرہیزو غذا

بواسیر میں پرہیز و غذا کو بڑی اہمیت حاصل ہے ۔

 بڑے جانور کا گوشت ، چاول ، مصالحہ جات ، تلی ہوئی اشیاءسے مکمل احتیاط کی جائے ۔

 گرم اشیاءانڈا ، مچھلی ، مرغ اور کڑاہی گوشت نہ کھایا جائے ۔ اس طرح خون آ جاتا ہے ۔

 فائبر ( ریشہ دار اشیاء ) کا استعمال زیادہ کیا جائے ۔ فائبر پھلوں اور سبزیوں کی کثرت کی صورت لیا جا سکتا ہے ۔ اس طرح قبض نہ ہو گی اور بواسیر میں افاقہ ہوگا ۔

 آٹا ، چوکر والا ( بغیر چھنا ) استعمال کریں اس طرح بھی آنتوں کا فعل درست ہو کر قبض رفع ہوگی اور بواسیر میں فائدہ ہوگا

جو لوگ بیٹھے رہنے کا کام کرتے ہیں وہ صبح نماز فجر کے بعد اور شام کھانے کے بعد سیر کو معمول بنائیں ۔

 پانی کا استعمال زیادہ کیا جائے ۔

 پھلوں کا جوس بھی مناسب ہے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

تمام سبزیاں، فروٹ، ڈرائی فروٹ، دالیں ان کے مزاج اور فوائد

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط

تمام سبزیاں، فروٹ، ڈرائی فروٹ، دالیں ان کے مزاج اور فوائد

سبزیوں کے مزاج اور فوائد
پھلوں، فروٹس کے مزاج اور فوائد
خشک میوہ جات کے مزاج اور فوائد
دالیں ان کے مزاج اور فوائد
کولڈ ڈرنکس، مشروبات کے مزاج اور انکے فوائد
دودھ گائے، بھینس، بکری کا مزاج اور فوائد
مصالحہ جات کے مزاج اور فوائد

تندر ستی ہزار نعمت ہے
 تند رستی ہزار نعمت ہے واقعی اگر انسان صحت مند او ر توانا ہو تو وہ ہر مشکل سے مشکل کام کو بھی کرنے کا پکا ارادہ کر لیتا ہے، وہ دین کا کام بھی زیادہ اور اچھے انداز سے کرسکتا ہے اور دنیا کے کام بھی احسن طریقے سے سرانجام دے سکتا ہے، لیکن بشرطیکہ وہ صحت مندہو اور صحت مند رہنے کے لیے آپ کو متوازن غذا کا استعمال اور جن اشیاء سے آپ کی صحت کو نقصان ہو سکتا ہے اُن سے پرہیز کرنا ضروری ہوگا۔جیسے بعض لوگوں کو’’سرد تاثیر رکھنے والی اشیاء کی ضرورت اور  گرم تاثیر رکھنے والی اشیاء کے کم استعمال کی ضرورت ہوتی ہے اور اسی طرح بعض لوگوں کو گرم تاثیر رکھنے والی اشیاء کی ضرورت اور  سرد تاثیر رکھنے والی اشیاء کے زیادہ استعمال سے بچنے کی ضرورت ہوتی ہے اسی لیے آپ کو اپنی صحت کے مطابق غذا استعمال کرنی چاہیے لیکن یہ اُس وقت ممکن ہوگا جب آپ روزمرہ زندگی میں استعمال ہونی والی اشیاء کے متعلق معلومات رکھتے ہونگے۔
(سبزیات) (Vegetables)
نام سبزی، تاثیر، فائدے، نقصان، رائے
کدو ، سرد تر
گرمی کے بخار میں مفید ہے،کدو شریف جگر اور دماغ کو فرحت دیتا ہے،پیشاب کے امراض میں بے حد مفید ہے،پیشاب کی جلن کو دورکرتا ہے بعض لوگ کدو شریف اور چنے کی دال ملا کر کھاتے ہیں یہ مناسب نہیں ہے،کدو شریف کو زیادہ پکانے سے بھی اس کی غذائیت کم ہوجاتی ہے اگر ممکن ہو توشوربے والے ہر سالن( خصوصاً گوشت )میں کدو شریف کے چند ٹکڑے ڈال لیا کریں ان شاء اللہ عزوجل کھانے کی تاثیر سرد ہ ہو جائے گی۔بلڈ پریشر اور خون کی گرمی کو ختم کرنے میں کدو شریف لاثانی ہے۔
آلو، سرد خشک
بچوں کی بڑھوتری کے لیے بہت مفید ہے،ہر عمر کے افراد کے لیے کھانا مناسب ہے 250 گرام سے زیادہ آلو کھانا نقصا ن دہ ہے،اس سے پیٹ میں گیس بہت زیادہ پیدا ہوتی ہے آلو جب بھی پکائیں تو اس کو چھلکے سمیت پکائیں،اور کھانے وقت چھلکا اُتار لیں ،اور کھاتے وقت نمک لگا کر کھانا زیادہ مفید ہے
بینگن، گرم خشک
امراض جگر میں بہت مفید ہے
گرم مزاج والے زیادہ استعمال نہ کریں انگاروں پر بھنا ہوا بینگن ریاحی امراض میں بہت مفید ہے
توری، سرد
بخار کے مریض کے لیے عمدہ غذا ہے یہ بھوک بڑھاتی اور جلد ہضم ہوتی ہے توری کو زیادہ دیر اور تیز شعلے پر پکانے سے اس کی غذائیت ختم ہو جاتی ہے توری، کدو شریف اور ٹماٹر مکس کر کے پکائیں تو زیادہ مفید رہے گا
شلغم ،گرم تر
نظر اور پیشاب کی جلن میں مفید ہے،کھانسی میں بھی مفید ہے،جوڑوں کے درد کو دور کرتا ہے گرم مزاج والوں کے لیے زیادہ استعما ل کرنا مناسب نہیں جن کے چہرے پر نکھار نہ ہو وہ شلغم استعمال کریں اس سے چہرے پر نکھار آتا ہے
بھنڈی، سرد تر
آنتوں کی خراش کو دور کرنے میں بہت مفید ہے کھانسی ،بدہضمی اور ریاحی امراض میں اس کا استعمال نہ کریں،قبض بھی کرتی ہے تیل کی بجائے گھی میں پکی ہوئی بھنڈی زیادہ مناسب ہے،تیل میںپکی بھنڈی طبعی اوصاف نہیں رکھتی
کریلا، گرم خشک

دیر سے ہضم ہوتے ہیں اور طبیعت میں چڑچڑا پن پیدا ہوتا ہے۔جن کے معدے اور جگر میں گرمی ہو وہ استعمال نہ کریں
جوسرمشین میں کریلے کا جوس نکال کرپیناشوگرکے مریض کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں
ہری مرچ، گرم خشک
تھوڑی مقدار میں کھانے سے آنکھوں کو فائدہ دیتی ہے گرم مزاج والوں کے لیے نقصان دہ ہے،زیادہ استعمال بھی نقصان دہ ہے
پالک، سرد
خون کی خرابی کو دور کرتا ہے ،وٹامن A اور C پایا جاتا ہے اس لیے جن کو کم سنائی دیتا وہ مناسب مقدار میں استعمال کریں جن کے معدے اور جگر میں گرمی ہو وہ پالک استعمال نہ کریں۔جن کو غصہ جلدی آتا ہو وہ بھی کم استعمال کریں پالک جلدی ہضم ہوتی ہے اس لیے مریض بھی اس کو استعمال کر سکتے ہیں
اروی، سرد تر
بدن کو موٹا کرتی اور طاقتور بناتی ہے،خشک کھانسی کو دور کرتی ہے اروی کا زیادہ استعمال نقصان دہ ہے ،پیٹ میں گیس پیدا ہوتی ہے یہ آلو کے مقابلے میں ڈیرھ گنا زیادہ مفید ہے اس لیے آلو کی بجائے اروی کھانا زیادہ مفید ہے
شکرقند، گرم تر
دماغی قوت کے لیے اچھی ہے، زیادہ کھانے سے انتڑیوں میں پھنس جاتی ہے جس سے پیٹ میں اپھارہ پیدا ہوتا ہے شکر قندی کھانے کے بعد سونف چبانا مفید ہے
چقندر، گرم
خون کی کمی ،قبض،پتھری اور بواسیر کے لیے مفید ہے، جن کی نبض تیز چلتی ہو اُن کے لیے نقصان دہ ہے
گوبھی، سرد خشک

پکی ہوئی کی نسبت کچی گوبھی کھانازیادہ فائدہ مند ہے، پیٹ میں گیس پیدا کرتی ہے، گوبھی کو اگر کم آنچ اور زیادہ نہ پکایا جائے تو اس کی غذائیت برقرار رہتی ہے

تر، سرد

معدے کا نظام درست رکھتی اور جلدی ہضم ہوتی ہیں زیادہ پکی ہوئی اور کڑوی تر کھانا مناسب نہیں تر کھانا کھانے سے پہلے کھانا زیادہ مناسب ہے
گاجر، گرم تر
گاجر نظر کی تقویت کے لیے مفید ہے،دل کو طاقت دیتی ہے اور دل کی گھبراہٹ کے لیے بہت مناسب ہے،معدے کو طاقت دیتی ہے گاجر کا زیادہ استعمال گرم مزاج رکھنے والوں کے لیے نقصان دہ ہے جن کی آنکھوں میں سوزش ہواُن کے لیے گاجر کاجوس بہت فائدہ مند ہے ،یہ نظر کو تیز بھی کرتا ہے،گاجر کے اندر بھورے رنگ کا ایک ’’کیل‘‘ ہوتا ہے اس کا استعمال مناسب نہیں ۔یہ بہت سخت ہوتا ہے
بند گوبھی، سرد تر
بند گوبھی ورمِ معدہ،سوزشِ معدہ اور معدے کے پھوڑے کے لیے مفید ہے پیٹ میں گیس پیدا کرتی ہے بند گوبھی کو سلاد کے طور پر استعمال کرنا زیادہ مناسب ہے
لہسن، گرم خشک
اگر لہسن کی گٹھلی گرم کر کے دانتوں کے درمیان رکھی جائے تو درد فوراً دور ہوجائے گا۔ اس کے استعمال سے منہ کی بدبو پیدا ہوتی ہے بہتر یہ ہے کہ اس کی تین چار گٹھلیاں سالن میں ڈال کر استعما ل کریں
پیاز، گرم خشک
پیاز پیس کر دہی اور شکر ملا کر کھانے سے گلے کی سوزش کو فائدہ پہنچتا ہے کچی پیازکھانے سے منہ میں بدبو پیدا ہوتی ہے لہذا پیاز کو نمک لگا کر پھر دھوکر استعمال کریں جن کو قبض کی شکایت وہ پیاز استعمال کریں کیونکہ اس کے کھانے سے رطوبتِ ہاضمہ پیدا ہوتی ہے اور یہ قبض کشاء ہے
ٹنڈا، سرد تر
ٹنڈا مرغوب غذاہے،پتھری کی تکلیف دور کرتا ہے،بدن کی خشکی اور گرمی کو دور کرتا ہے،جسم سے تزابی مادہ اور دیگر فاسد مادوں کو خارج کرتا ہے،پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے تیز آنچ پر پکانے سے ٹنڈے کے غذائی اجزاء کافی حد تک ضائع ہو جاتے ہیں جن کو قبض کی شکایت ہو وہ ٹنڈا بکثرت استعمال کریں ان شاء اللہ عزوجل فائدہ ہوگا،ٹنڈا خون کو بھی صاف کرتا ہے
مولی، گرم تر
مولی کدو کش کر کے نمک اور کالی مرچ لگا کر کھانے سے قبض دور ہوتی ہے، مولی کا زیادہ استعمال معدے کو نقصان دیتاہے،منہ میں بد بو پیدا ہوتی ہے، اگر مولی کھانا چاہیں تو کھانے کے ساتھ سلاد کے طور پر صرف چند ایک قتلس کھائیں زیادہ کھانے سے منہ سے بد بو آتی ہے۔
مٹر، سرد خشک
مٹر کھانے سے خون کی صفائی ہوتی ہے،قبض کے لیے مفید ہے کچی حالت میں کھانے سے دست لگ جانے کا اندیشہ ہے
مٹر کھانے سے چہرے پر شادابی آتی ہے،اور نکھار پیدا ہوتا ہے
پیٹھا، سرد تر
پیٹھا دل دماغ اور تمام جسم کو طاقت دیتا ہے جگر اور دل کی گرمی کو دور کرتا ہے،انسان کا وزن بڑھاتا ہے ،پیشاب کی جلن میں مفید ہے، سرد مزاج والے کم استعمال کریں، تپِ دق کے مریض کے لیے مفید ہے
کلفہ، سرد تر
خون کے جوش کو تسکین دیتا ہے،جگر اور معدے کی سوجن میں مفید ہے،پیشاب کی جلن اور گرمی کو دور کرتا ہے پالک اور کلفہ مکس کر کہ نہ پکایا جائے اس کا ساگ گرمی کے بخار،بواسیر ، جریان اور جگر کی گرمی میں مفید ہے
(پھل) (Fruit)
نام پھل، تاثیر، فائدے، نقصان، رائے
آلوبخارا، سرد تر
قبض کشاء ہے،جگر کی گرمی اور خون کے جوش اور گرمی کو دور کرتا ہے،اس کے باقاعدہ استعمال سے انسان کے چہرے کی زردی دور ہوجاتی ہے، آلوبخارا کھانے کے فوراً بعد دودھ پینا نقصان دہ ہے، یرقان کے مریض کے لیے آلو بخارا بہت مفید ہے
سیب، سرد خشک
دماغ کو تقویت دیتا ہے اور روح لطیف کرتا ہے، سیب چھلکا اُتار کر کھانا چاہیے کیونکہ اس کا چھلکا دیر سے ہضم ہوتا ہے اور دماغی نظام کے لیے مناسب نہیں، کمزور اور دبلے بدن کے لیے سیب بہت لاجواب پھل ہے ،جسم کو موٹا کرتا اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے،خشک کھانسی میں میٹھے سیب کھانا بہت مفید ہیں
آڑو، سرد تر
خون کی گرمی کو دور کرتا ہے دماغ کو طاقت دیتا ہے اور خون پیدا کرتا ہے کمزور ہاضمہ والوں کے لیے چھلکے سمیت کھانا نقصان دہ ہے، جسم میں خون پیدا کرتا ہے ،جریان اور بواسیر کے مرض کے لیے بہت مفید ہے
آم، گرم تر
دیسی آم کا فائدہ زیادہ ہوتا ہے ،خون پیدا کرتا ہے اور جگر اور معدے کو تقویت دیتا ہے، جن کے معدے ،جگر اور مثانے میں گرمی ہو وہ آم استعمال نہ کریں، آم کھانے کے ساتھ کھانا مناسب ہے یا پھر دوپہر کے بعد کھائیں ،آم کھانے کے بعد دودھ یا دودھ کی لسی پینے سے تازہ خون پیدا ہوتا ہے
مالٹا، سرد تر
خون کو صاف کرتا ہے،جسم اور ہڈیوں اور دانتوں کو تقویت دیتا ہے،مالٹا مزاج کی گرمی اور خشکی کو دور کرتا ہے
کھانسی ،سر درد اور زکام کی حالت میں مالٹے کا استعمال نقصان دہ ہے، مالٹے میں وٹامن  سی ہوتا ہے جو ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتا ہے،مالٹے کے استعمال سے بد ہضمی بھی دور ہوتی ہے
تربوز، سرد تر
جلدی ہضم ہوتا ہے ۔اس کے بیج معدے میں موجود فاضل معدوں کو خارج کرتے ہیںدماغی گرمی کو دور کرتا ہے، تربوز کھانے کے بعد پانی پینا مناسب نہیں،کھٹا اور گلا ہوا تربوز کھانے سے ہیضہ ہوسکتا ہے۔سرد مزاج والوں کے لیے تربوز کھانا نقصان دہ ہے، تربوز جب بھی کھائیں ٹھنڈا کھائیں اور خالی پیٹ کھائیں ،کھانا کھانے سے پہلے تربوز کھانا بہت فائدہ مند ہے
خربوزہ، گرم تر
گرمی سے بچاتا ہے اور دل و دماغ کو تازگی بخشتا ہے،تربوز کھانے سے پہلے کھانا مفید ہے اور خربوزہ کھانے کے بعد کھانا مفید ہے، خربوزہ کھانے کے بعد پانی یا دودھ پینے سے ہیضہ ہوجا نے کا اندیشہ ہے، زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے خربوزے کو کاٹے بغیر برف میں رکھ دیں اور مناسب وقت کے بعد کاٹ کر کھائیں ۔کٹا ہوا خربوزہ برف میں رکھ کر کھانا مناسب نہیں
ٹماٹر، سرد تر
خون صاف کرتا ہے،غذا کو ہضم کرتا ہے،امراض جگر اور معدہ کے لیے مفید ہے، ٹماٹر کا چھلکاسخت ہوتا ہے لہذا اس کا چھلکا استعمال کرنا مناسب نہیں، ٹماٹر صحت کو قائم رکھنے والی غذاؤں کاسرتاج ہے،جراثیم سے بچنے کی قو ت پیدا کرتا ہے،کمزوری کو دور کرتا ہے
کھیرا، سرد تر
خون کی گرمی،آنتوں کی سوجن کو دور کرتا ہے،پیاس بجھاتا ہے،پتھری اور پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے، سرد مزاج والوں کے لیے غیر مفید ہے، کھیرے کو نمک لگاکرکھانے کے بعد کھائیں تواندر کی گرمی کو دور کرتا اورمزاج میں نرمی پیدا کرتا ہے ،جگرکے لیے بہت مفید ہے،قبض کشاء ہے
انناس، سرد تر
دل کو طاقت دیتا ہے،موسم گرما میں پیاس کی شدت کو تسکین دیتا ہے،گرم مزاج والوں کے لیے بہت مفید ہے، موٹے حضرات کم استعما ل کریں کہ اس سے جسم جلد موٹا اور فربہ ہوتا ہے، جن کو یرقان کی شکایت وہ اس کا لگاتار استعمال کریں کہ اس کے لگاتار استعمال سے یرقان دور ہوجاتا ہے
خوبانی، سرد تر
قبض کشاء ہے،سوزش معدہ اور معدہ کی سوزش کے لیے مفید ہے، سرد مزاج والے کم استعما ل کریں، خوبانی کا خیساندہ صفراوی بخار،اور معدے کی سوزش میں مفید ہے
کیلا، سرد خشک
کیلے کا کودا ایک اونس نمک لگا کھانا پیچس کے لیے مفید ہے، کیلا معدے میں بھاری پن پیداکرتا ہے،کچا کیلا کھانا مناسب نہیں، کیلے کے استعمال میں اس کا جوس زیادہ مناسب ہے
امرود ،گرم تر

قبض کے لیے مفید ہے،شہد کے ساتھ ملا کر کھانے سے دل، دماغ اور معدے کو طاقت دیتا ہے، پھیکے اور سخت امرود کھانے سے قبض ہوتی ہے لہذا امرود نرم کرکہ کھانے چاہیے۔، امرود کھانے کے بعد قبض کشاء اور خالی پیٹ کھانے سے قابض یعنی قبض کرتا ہے
انگور، گرم تر
انگور کے استعمال سے بال اور آنکھیںچمک دار ہوتی ہیں جلد صحت مند اور نرم رہتی ہے، گرم مزاج والوں کے لیے زیادہ استعمال نقصان دہ ہے، انگور کو ٹھنڈا کر کے کھانا زیادہ مناسب ہے،کم کھائیں کہ زیادہ کھانے سے دست لگ جانے کااندیشہ ہے
کھجور، گرم تر
یہ بہت زیادہ طاقت والا پھل ہے ،دل اور دماغ کو طاقت دیتا ہے، کھجور کا زیاد ہ استعمال جسم میں گرمی بڑھا دیتا ہے لہذا اس کوکم استعمال کیا جائے، جنرل کمزوری کے لیے 10عدد بادام اور 10کھجوردھو کر کھانا بہت مفید ہے
ناشپاتی، سرد خسک
ناشپاتی دست اور پیچس کے لیے کسی تحفہ سے کم نہیں
بخار کی حالت میں نقصان دہ ہے۔سرد مزاج والے بوڑھوں ،اور بلغمی مزاج والے کے لیے مناسب نہیں
کوشش کر کے میٹھی ناشپاتی کھائیں کہ ترش ناشپاتی دیر ہضم اور قابض ہے۔
انار، سرد تر
میٹھا انار خون پیدا کرتا ہے اور جگر کی تقویت کے لیے مفید ہے قبض کشاء ہونے کے ساتھ ساتھ پیشاب بھی جاری کرتا ہے، جن کو دست لگے ہوں اُن کے لیے انار کھانا نقصان دہ ہے، کابلی انار سب سے اچھا ہے،جن کو خشک کھانسی ہو اُن کے لیے انار کھانا بہت اچھا ہے انار کھانے سے چہرے میں نکھاآتا ہے اور چہرہ دلکش اور کھِلا ہوا نظر آتا ہے
جامن، سرد خشک
قبض کے لیے مفید اور ہاضمہ درست رکھتی ہے، سخت جامن کا زیادہ استعمال پھپھڑوں کے لیے نقسان دہ ہے اور اس سے تپ دق ہو جاتا ہے، جامن جب بھی کھائیں پکی ہوئی کھائیں اور نمک لگا کر کھائیں اس سے اس کا نقصان کم ہوجاتا ہے
بیر، سرد خشک
گرم مزاج والوں کے لیے بہت مفید ہیں،پیاس بجھاتا ہے، جن کے معدے ،جگر اور مثانے میں گرمی ہو وہ بیر زیادہ استعمال کریں
املی، سرد خشک
قے اور متلی کو روکنے کے لیے اس کا استعمال مفید ہے، زیادہ کھانے سے دانت خراب ہونے کا اندیشہ ہے، املی پانی میں ڈال کرپانی پینے سے دل کی گرمی دور ہوتی ہے،بے چینی کو دور کرتی ہے،طبیعت کو فرحت بخش بناتی ہے
شہتوت، کچا گرم تر ،پکا ہو ،سرد تر
گرمی ،پیاس،پیشاب کی بندش اور لو لگنے سے بچاؤ رہتا ہے،پکا ہو توت خوش ذائقہ ،ٹھنڈا اور گرمی کو دور کرتا ہے، کچا توت کھانے سے نقصان کا اندیشہ ہے، پکے ہوئے توت ٹھنڈے کر کے کھانے سے دل کو تسکین ہوتی ہے،اور مزاج میں نرمی پیدا ہوتی ہے
فالسہ، سرد تر
پیاس اور گرمی کو دور کرتا ہے،قوتِ ہاضمہ کو تیزکرتا ہے،بلغم کو خارج کرتا ہے، سرد مزاج والوں کے لیے نقصان دہ ہے، جن میں خون کی کمی ہو وہ فالسہ استعما ل کریں کیونکہ فالسہ نیا خون کافی مقدار میں پیدا کرتا ہے،گرمیوں میں اس کا شربت بہت مفید ہے
گنا، گرم تر
پیشاب کی بندش اور جلن میں مفید ہے،تیز مصالحہ جات اور تلی ہوئی چیزوں سے جو نقائص پیدا ہوتے ہیں گنے کے استعما ل سے وہ دور ہوجاتے ہیں ،گنے کے استعمال سے جسم کی تھکاوٹ دور ہوتی ہے اور جسم میں چستی آتی ہے، مشینوں سے نکالا ہو ا گنے کا رس دیر ہضم بھی ہوتا ہے اور نقصان دہ بھی کیونکہ اس میں صفائی نہیں ہوتی،گنے کے رس کی بجائے اس کی گنڈریاں کھانا زیادہ مفید ہے،اس سے رس بھی تازہ ملتا ہے اور دانت بھی مضبوط ہوتے ہیں
پپیتا، سرد تر
دل اور معدے کی سوزش ،جگر اور امراض دل کے لیے مفید ہے، سرد بلغمی مزاج والوں کے لیے نقصان دہ ہے، جن کو دائمی قبض ہو وہ ہر روز استعمال کریں۔کم میٹھا ہونے کی وجہ سے شوگر والے بھی استعما ل کر سکتے ہیں
لیچی ،تر سرد

یرقان کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے،لیچی ہاضمہ کو تیز کرتی ہے،دماغی کمزوری اور دل کی دھڑکن میں بہت زیادہ مفید ہے، لیچی بلغم کو بڑھاتی ہے اس لیے دمہ کے مریض استعمال نہ کریں، اس کے کھانے کے تقریباً 2گھنٹے بعد پانی پینا چاہیے ،پہلے پانی پینا نقصان دہ ہوسکتا ہے،ہاتھ پاؤں کی جلن میں بھی بہت مفید ہے
(خشک میوہ جات) (Dry Fruit)
نام میوہ۔ تاثیر، فائدے، نقصان، رائے
انجیر، گرم تر
سفید انجیرحلق کی سوزش،سینے کا بوجھ اورپھپھڑوں کی سوجن میں مفید ہے، بہت زیادہ استعمال کرنے سے نقصان کا اندیشہ ہے، جن کے سینے میں بلغم ہو وہ استعما ل کریں کیونکہ انجیر بلغم کو پتلا کر کہ خارج کرتا ہے،انجیر نہار منہ کھانے سے عجیب و غریب فائدے حاصل ہوتے ہیں
اخروٹ، گرم خشک
دماغی کمزوری کے لیے مفید ہے، گرم مزاج والوں کے لیے نقصان دہ ہے، اخروٹ کو مناسب مقدار میں استعمال کرنا چاہیے کیونکہ اس کے زیادہ استعمال سے منہ میں پھنسیاں پیدا ہوجاتی ہیں
بادام، گرم تر
دماغ اور بصارت کی تقویت کے لیے اس کا استعمال بہت مفید ہے ،دل کی کمزوری کے لیے موسمِ گرما میں اس کا شربت بنا کر پینا بہت مناسب ہے، سات سے گیارہ عدد بادام سے زیادہ کھانا نقصان دہ ہے،کیونکہ یہ بہت گرم ہوتا ہے اور اس سے کو لیسٹرول بھی بڑھ جاتا ہے، بادام ذرہ دیر سے ہضم ہوتا ہے اس لیے اگر اس کا چھلکا اتار کر اور نمک لگا کر کھائیں تو جلد ہضم ہو تا ہے
پستہ، سرد خشک، جو لوگ اسکو گرم خشک کہتے ہیں سراسر غلط ہے
دل کو طاقت دیتا اور بدن کو موٹا کرتا ہے،دماغی کمزریوں کے لیے بہت مفید ہے، پستہ گرم ہوتا ہے اس لیے گرم مزاج والے لوگ زیادہ استعمال نہ کریں
کشمش، گرم تر
دل کی کمزوری میں مفید ہے،دماغ کے کل اعضاء کو تقویت دیتی ہے،قبض کشاء ہے،بلغم کو دور کرتی ہے، جن کے جگر اور معدے میں گرمی ہو وہ کم استعمال کریں، خشک کھانسی کا بہترین علاج ہے،رات سونے سے پہلے41دانے، کشمش 7عدد بادام بسم اللہ شریف اور درود پاک پڑھ کر کھا لیں ان شاء اللہ  شفاء ملے گی
مونگ پھلی، سرد خشک
چمبل اور جلد کے تمام امراض کے لیے مونگ پھلی کے تیل کی مالش بہت مفید ہے، مونگ پھلی کے زیادہ استعمال سے کھانسی لگ سکتی ہے، مونگ پھلی کم مقدار میں کھائیں اور کھاتے وقت اس کے دانے سے لال رنگ کا چھلکا اُتار لیں یہ دیر ہضم ہوتا ہے
چھوٹی الائچی، گرم خشک
دل کو تقویت دیتی ہے، مسوڑوں اور دانتوں کے لیے مفید ہے، جن کو کھانسی یا پھپھڑوں کا مرض ہو اُن کے لیے اس کا استعمال نقصان دہ ہے، جب بھی کھانا کھائیں تو بعد میں ایک سے دو دانے کھا لیں اس سے قے ،متلی،رطوبتِ معدہ اور دماغی تکلیف کو فائدہ پہنچتا ہے
ناریل، گرم تر
خون پیدا کرتا ہے،فالج کے مریض کے لیے مفید ہے، ناریل میں چکنائی زیادہ ہوتی ہے اس لیے اس کا کم استعمال منا سب ہے، ناریل کا پانی پتھری کو آرام دیتا ہے،اور سخت ناریل کھانے کی بجائے کچی ناریل زیادہ مناسب ہے
چلغوزہ، گرم تر
جسمانی پٹھوں کو تقویت دیتا ہے،گردوں اور جگر کی بیماری میں مفید ہے،یہ دل کو طاقت دینے کے ساتھ ساتھ رگوں اور پٹھوں کو مضبوط کرتا ہے، کچا چلغوزہ استعمال نہیں کرنا چاہیے کہ یہ دیر ہضم ہوتا ہے اور اس سے بھوک بند ہوجاتی ہے،زیادہ کھانے سے بھی نقصان ہو سکتا ہے، بلڈ پریشر کے مریض استعمال کریں کہ یہ فالج کے اثر سے محفوط رکھتا ہے
ناریل، گرم تر
جسم کے تمام اعضاء کو تقویت دیتی ہے،جسم کو موٹا کرتی ہے، زیادہ استعمال نقصان دہ ہے،دیر ہضم ہے، جن کا معدے کمزور ہو وہ بہت کم استعمال کریں
تِل، گرم تر
تل چبانے سے دانت اور مسوڑھے مضبوط ہوتے ہیں،جسم صحت مند رہتا ہے اور چہرے پر چمک آتی ہے، گرم مزاج والے زیادہ استعمال نہ کریں، جن کو موسم سرمامیں زیادہ سردی لگتی ہواُن کے لیے تل کے لڈو بہت مفید ہیںیہ جسم میں طاقت پیدا کرتے ہیں اور اعصاب کو مضبوط بناتے ہیں
سونف، گرم خشک
کھانے کے بعد کھانے سے ہاضمہ درست کرتی ہے،اور گیس ختم کرتی ہے، گرم مزاج والے کم استعمال کریں، ہلکے گرم دودھ میں ایک دو چھوٹی الائچی اور ایک چمچ سونف ڈال کر مکس کر کے استعمال کریں بہت مفید رہے گا۔ان شاء اللہ
عناب، سرد تر
جگر ،معدے اور مثانے کی گرمی دور کرتے ہیں،اس کے استعمال سے چہرے پر نکھار آتا ہے، سرد مزاج والے کم استعمال کریں، اس کے استعمال کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ عناب کے15 دانے رات کو پانی میں بگھگو دیں اور اس کے ساتھ 5 دانے املی کے ڈال دیں صبح چینی یا شہد ڈال کر استعمال کریں  ان شاء اللہ بہت مفید رہے گا۔

زیرہ سفید، گرم خشک
معدے اور جگر کی آنتوں کو تقویت دیتا ہے،بلغم نکالنے میں مفید ہے،گردہ کی کمزوری میں مفید ہے،پیشاب کی رکاوٹ میں بہت فائدہ مند ہے، گرم مزاج والوں کے لیے زیادہ استعمال نقصان دہ ہے
کلونجی، گرم خشک
پیٹ درد اور پیٹ کے کیڑے مارنے کے لیے مفید ہے،کھانسی کے لیے بھی مفید ہے، شہد کے ساتھ استعمال کرنے سے پتھری ،گردہ اور مثانہ کے لیے بہت مفید ہے،ریاحی امراض میں اچھا ہے
جو  ، سرد خشک
جو شریف کے استعمال سے پیاس اور گرمی کم ہوتی ہے،تپ دق،کھانسی اور سر درد میں بہت مفید ہے، موسم گرما میں جو شریف کی روٹی بہت عمدہ غذا ہے،جسم میں سردی پیدا کرتی ہے،گرمی کے موسم میں ستو  کا شربت پینا بہت مفید اور پیاس کو بجھاتا ہے
مکئی، سرد خشک
بھونی ہوئی مکئی طاقت دیتی ہے اور ذائقہ دار ہے، مکئی خشک ہے اس لیے جن میں خشکی ہو وہ کم استعمال کریں، مکئی ابال کر کھانا زیادہ مناسب ہے
(مختلف اشیاء) (Other eatables)
تاثیر، فائدے، نقصان، رائے
چینی، گرم تر
کھانے کے بعد تھوڑی سی کھانے سے کھانا ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے، زیادہ استعمال سے جگر خراب ہوتا ہے،اور بد ہضمی پیدا ہوتی ہے، شوگر کے مریض کے لیے چینی زہر قاتل ہے،لہذا شوگر کے مریض چینی استعمال نہ کریں
آٹا ، گندم کا، گرم خشک
جسم کو تقویت دیتاہے، موٹی اور کچی چپاتی کھانا نقصان د ہ ہے، سفید آٹے کی بجائے لال آٹا زیادہ اچھا اور جلد ہضم ہونے والا ہے ،یہ معدے کو تقویت بھی دیتا ہے،جبکہ سفید آٹا دیر ہضم ہوتا ہے
سوجی کا حلوہ، گرم تر
جسمانی طاقت میں مفید ہے
زیادہ کھانے سے پیٹ کی خرابیاں پیدا ہوتی ہیں اورجگر کو بھی نقصان پہنچتا ہے، خالی پیٹ کھانے سے آنکھوں کو تقویت ملتی ہے لیکن کم مقدار میں
چائے، گرم خشک
چائے پینے سے تھکان دور ہوتی ہے،چستی آتی ہے اور کام کرنے کی قوت میں اضافہ ہوتا ہے، چائے میں کوئی غذائیت نہیں ہوتی،چائے کے ساتھ نشاستہ والی اشیاء کیک،بسکیٹ اورپیسڑی وغیرہ اور تلی ہوئی اشیاء کھانے سے معدہ کمزور ہوجاتا ہے،ہائی بلڈ پریشر والوں کے لیے چائے بہت نقصان دہ ہے، چائے کا زیادہ استعما ل اتنا ہی نقصان دہ ہے جتنا شراب کا۔چائے کے زیادہ استعما ل سے مزاج میں چڑچڑاپن پیدا ہوتا ہے۔
گھی اور تیل، گرم تر
بدن کو طاقت دیتا ہے،خشکی کو کم کرتا ہے، دیر ہضم ہوتا ہے،معدے اور جگر کے لیے نقصان دہ ہے، گرم مزاج والوں کو چاہیے وہ بہت کم استعمال کریں
شہد، گرم تر
شہد ایک بڑی مفید،لذیذ اور صاف خون پیدا کرنیوالی غذا ہے،اس سے دل ودماغ کوتقویت ملتی ہے،جسم کے زیریلے اثرات زائل ہوجاتے ہیںاور جسم صحت مند رہتا ہے، گرم مزاج والے کم استعمال کریں، شہد استعمال کرنیکا مناسب طریقہ یہ ہے کہ اس کو پانی میں ڈال کر استعمال کیا جائے۔زیادہ گرم ہونے کی وجہ سے اکیلا کھانا مناسب نہیں ،شہد کے استعما ل سے جسم کی بلغم خارج ہوجاتی ہے،شوگر کے مریض شہد استعما ل نہ کریں
دہی، تر گرم
چہرے کی رنگت میںنکھار آتا ہے،اور کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے، اگر ممکن ہو تو ہر کھانے کے تھوڑی سی دہی استعمال کریں ان شاء اللہ  معدے درست رہے گا۔

ساگودانہ، سرد خشک
کمزور مریضوں کے لیے مفید ہے،دودھ میں پکا کر چینی ملا کر کمزور مریضوں کے دینے سے فوراً جسم کو تقویت ملتی ہے اور بدن موٹا ہوتا ہے
پان، خشک گرم

جن کا بلڈپریشر لو رہتا ہو اُن کے لیے اس کا استعمال مفید ہے، زیادہ پان کھانے سے منہ کے کینسر ہونے کا اندیشہ ہے
اگر پان کھانا چائیں توخودبنا کر کھائیں تو مناسب ہے کیونکہ بازاری پان غیر مفید ہو تا ہے۔
انڈے، گرم تر
دل ودماغ کو تقویت دیتا اور جسم میں چونے کی کمی کو دور کرتا ہے،انڈے کی زردی خون پیدا کرتی ہے، گردے کی پتھری، بد ہضمی اور تیزابیت کی شکایت میں انڈا استعمال نہ کریں، انڈے کو جس قدر زیادہ ابالیں گے یہ اتنی ہی دیر سے ہضم ہوگا، لہذا انڈا اتنا ابالیں (پکائیں) کہ سفیدی جم جائے اور زردی نہ جمے
مرچ سرخ، گرم خشک
بچھو کے ڈنک پر اس کو پانی میں پیس کر لگا نے سے جلدی فائدہ ہوتا ہے، معدے میں جلن پیدا کرتی ہے اور معدے کے نظام کو خراب کرتی ہے، اگر ممکن ہو تو سالن میں لال مرچ بالکل نہ ڈالی جائے یہ بہت مناسب ہے،بلکہ ہری مرچ اور کالی مرچ سے کام چلا لیا جائے
گرم خشک : یعنی ایسی شے جس کی تاثیر گرم ہو اور اُس میں تیل یا چکنائی نہ ہو یا کم مقدار میں ہو (کلونجی،چھوٹی الائچی،پیاز)
گرم تر : یعنی ایسی شے جس کی تاثیر گرم ہو اور اُ س میں تیل یا چکنائی کی مناسب مقدار پائی جائے۔(پستہ،کشمش،چلغوزہ)
سرد خشک : ایسی شے جس کی تاثیر سرد ہو اور اُس میں تیل یا چکنائی نہ ہو یا کم مقدار میں ہو۔(جامن،بیر،جو)
سرد تر : ایسی شے جس کی تاثیر سرد ہو اور اس میں تیل یا چکنائی کی مناسب مقدار پائی جائے۔(ٹنڈا،مولی،خربوزہ)
پیپسی اور دوسرے کولڈ ڈرنکس (جن میں گیس ہوتی ہے )نہ پینا مناسب ہے خصوصاً خالی پیٹ کیونکہ ان میں تیزابیت ہوتی ہے خالی پیٹ پینے سے بہت نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
جن کو آم منع ہوں وہ آم کا ملک شیک بنا کر استعمال کرسکتے ہیں بشرطیکہ اس میں دودھ زیادہ مقدار میں ہو
کولڈ ڈرنکس اور دوسرے مشروبات کی بجائے ، لیموں کا شربت،  بہت مناسب ہے یہ مزاج میں نرمی پیدا کرتا ہے اور چڑچڑ اپن دور کرتا ہے
بسکیٹ،کیک ،چاکلیٹ اور اسی طرح کی دوسری بیکری کی اشیاء نہ استعمال کرنا مناسب ہے کیونکہ یہ معدے اور آنتوں میں جا کر چمٹ جاتے ہیں،جس سے معدے کا نظام متاثر ہوتا ہے
عام آدمی کے لیے مٹھائی کھانا (زیادہ مقدار میں)مناسب نہیں،مٹھائی صرف اُس کے لیے مفید ہے جسکا  شوگر لیول لو ہو
جن کے چہرے کی رنگت  زرد ہو وہ دہی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں
بکری کا دودھ : بکری عموماً خاردار،کڑوی اور کسیلی جڑی بوٹیاں کھاتی ہے،پانی کم پیتی ہے اور خوب بھاگتی دوڑتی ہے اس لیے اسکا دودھ لطیف،جلدی ہضم ہونے والا،خون صاف کرنے والاہوتا ہے۔بکری کا دودھ تپ دق کے جراثیم سے پاک ہوتاہے جبکہ گائے کے دودھ میں تپ دق کے جراثیم شامل ہوتے ہیں
گائے کا دودھ : گائے کا دودھ خوش ذائقہ اور جلدی ہضم ہونے والا ہوتا ہے،دل و دماغ اور پورے جسم کو تقویت دیتا ہے
بھینس کا دودھ : بھینس کا دودھ گائے کے دودھ کی نسبت زیادہ میٹھا اور زیادہ طاقتور ہوتا ہے بلغمی مزاج والے بھینس کا دودھ استعمال نہ کریں،بھینس کا دودھ دیر ہضم ہوتا ہے اس لیے دودھ پیتے بچوں کو گائے کا دودھ مناسب ہے جن کے چہرے پر ہر وقت چکنائی رہتی ہو وہ تھورڑا سا بیسن لیکر اُس میںسرسوں کا تیل اور تھوڑی سی ہلدی ملا کر گاڑھا سا پیسٹ بنا لیں اور اسکو اپنے چہرے پر مل لیں ۔تقریباً 26 منٹ کے بعد چہرے پر ملا ہوا پیسٹ اندر جذب ہوجائے گا، لگارتار 5دن تک یہ عمل کرنے سے ان شاء اللہ عزوجل چہرے کی ساری چکنائی دور ہوجائے گی
جن کا معدہ کمزور ہو وہ میٹھی اشیاء کم استعما ل کریں کہ میٹھی اشیاء دیر سے ہضم ہوتی ہیں
چاول سرد خشک، اورلوبیا سرد خشک،  دال چنا سرد خشک، دال ماش سرد خشک، دوال مونگ سرد تر، دال مسور سرد خشک، کالے چنے گرم خشک، سفید چنے خشک سرد، ثابت مسور گرم خشک، لہذا جن کے معدے،جگر اور مثانہ میں گرمی ہو اورخشکی بھی ہو وہ یہ اشیاء کم سے کم استعمال کریں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

خود لذتی اور اس سے بچنے کا طریقہ اور علاج

خود لذتی اور اس سے بچنے کا طریقہ اور علاج

اپنے ہاتھ سے شہوت پوری کرنا حرام ہے، اس کے بے شمار نقصانات ہیں حدیث پاک میں ایسے شخص کو ملعون کہا گیا ہے، اس بدعات میں مبتلا رہنے والا عموماً شادی کے قابل نہیں رہتا اس لعنت کے بُرے اثرات سے عضو خاص ٹیڑھا اور جڑ سے پتلا ہوجاتا ہے، اس میں روح،ریح اور خون کا دورہ پورے طور پر نہیں ہوتا بلکہ اس کے بدلے زرد رنگ کا مواد رگوں میں بھر جاتا ہے، صحت بھی دچ بدن گرتی ہے، عام جسمانی اور عصابی کمزوری پیدا ہوکر قوت مردی تباہ ہو کر رہ جاتی ہے۔
مریض،بزدل،مغموم،متفکر،بے ہمت،پریشان حال اور قوت حافظہ اور دماغ بے حد کمزور ہوجاتا ہے کام کرنے کو جی نہیں چاہتا بسا اوقات وہ زندگی سے متنفر اور پریشان ہو کر موت کو ترجیح دیتا ہے۔
خود لذتی کی خاص علامات یہ ہیں، مریض کی نگاہیں عموماً لوگوں کے سامنے جھکی ہوئی ہوں گی

آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے پڑ جانا، سر چکرانا اگر بیٹھ کر اٹھے تو آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا جانا، پیشاب تیز اور جلا ہوا آنا، پاتھ بالکل ٹھنڈے یا بہت گرم رہنا، گالوں پر کبھی سفید ی کبھی جھریاں ناک کی نوک خمیدہ، زیادہ چلنے سے سانس پھول جانا، بے طاقتی کا روز بروز بڑھتے جانا، مشت زنی کی تباہ کُن عادت سے بے چینی بڑھتی ہے، دماغ انتہائی کمزور ہوجاتا ہے قوت ارادی گھٹتی چلے جاتی ہیں اور ذہنی الجھنیں ایسے نوجوانوں کے لئیے ترقی اور صحت و تندرستی کی تمام راہیں بند ہوجاتی ہیں۔
اس کا سبب عام طور پر بُری سوسائٹی اور گندے دوست ہیں جو اپنے بے تکلف عزیز دو ست یا رشتے دار وغیرہ نو عمر بھولے بھالے لڑکوں کو اس بدعات میں لگانے اور اس کی ترغیب دینے میں زیادہ حصّہ لیتے ہیں اور طرح طرح سے غلط بیانی کرکے ان کو اس گندی عادت کا غلام بنادیتے ہیں۔ اگرچہ اس کی کئی اور صورتیں بھی ممکن ہیں، مثلاً فحش ناول اور حیوانات کی مجامعت کے نظارے بھی اکثر نوجوانوں کو اس مرض کی طرف مائل کردیتے ہیں۔
اس مرض سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ اچھی صحبت اور اپنے آپ کو زیادہ سے زیادہ مصرو ف اور کام کاج کی طرف توجہ بڑھائی جائے، بیکاری،تنہائی اور اخلاق بگاڑنے والے لٹریچر اور گندے خیالات سے بچیں اور چلتے وقت نگاہوں کو نیچا رکھیں۔
اگر بے سمجھی کے باعث خدا نخواستہ اس مرض میں مبتلا ہوں تو فوراً ترک کرکے توبہ کریں اور پھر اس پر مضبوطی سے قائم رہیں۔
اس خوف کو ذہن سے نکال دیا جائے کہ مجھ میں کمزوری پیدا ہوگئی ہے کیونکہ بعض نوجوان گھبرا کر اُلٹے سیدھے علاج کرتے ہیں اور طرح طرح کی دواؤں میں الجھ کر اپنا جنسی نظام خراب کرلیتے ہیں زہریلی اور خطرناک قسم کی دوائیں عضو خاص پر لگا لگا کر اسے اور زیادہ بے کار بنالیتے ہیں حالانکہ عموماً ان کی زیادہ ضرورت نہیں ہوتی البتہ سادہ قسم کی مالش سے بھی کام چل سکتاہے۔ مثلاً دار چینی کا تیل یا انڈوں کا تیل وغیرہ کام میں لایا جا سکتا ہے۔
بہرحال اس مرض کیوجہ سے جو کمزوری پیدا ہو جاتی ہیں اس کا علاج صفر یہ ہے کہ عام جسما نی صحت پر خاص توجہ دی جائے اس مقصد کیلئیے اچھی اور مناسب غذا استعمال کریں اس طرح رفتہ رفتہ خرابیاں دُور ہو جائیں گی۔
اطباء اس مرض میں دوا کی بجائے غذا کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں ۔
اگر اس بدعات کو چھوڑنے کے بعد احتلام بار بار ہوتا ہو تو اس کا مناسب علاج کیا جاسکتا ہے۔
نسخہ احتلام

 نسخہ الشفاء :تخم قنب 6 گرام، اجوائن خراسانی 6 گرام، مغز بلوط 6 گرام، پوٹاشیم برومائیڈ 6 گرام، کافور 6 گرام، تمام ادویات کو باریک پیس کر ملالیں
مقدار خوارک : 6 ماشہ صبح و شام ہمراہ پانی کھائیں۔ قبض کیلئے رات کو چھلکا اسبغول دودہ کے ساتھ کھائیں اس سے ذکاوت حس چند دنوں میں دور ہو کر احتلام بند ہوجاتا ہے (نصاب 15 دن) اس کے بعد منی کی اصلاح اور گاڑھا کرنے کیلئے معجون آرد خرما کسی اچھے پنسار اسٹور سے لے کر تقریباً دو ہفتے دودہ کے ساتھ استعمال کریں ( دوران علاج گرم اور ترش اشیاء) سے پرہیز، اگر احتلام وغیرہ جملہ شکایات نہ ہوں تو پھر ان دواؤں کو استعمال کرنے کی حاجت نہیں ہے  مذکورہ بالا مشورہ ہی بطور علاج کافی ہے۔
کمزوری کی دوائیں شوقیہ بھی نہ کھائیں بادام سات عدد اخروٹ دو عدد چار پستے آٹھ چلغوزے ایک انگلی کے برابر ناریل (گری) تھوڑا سا شہد یا مصری ملا کر نہار منہ کھالیا کریں تو قوت مردمی کی کمی نہ ہوگی، اگر آپ ہر دوسرے تیسرے مہنے پندرہ بیس روز کیلئے کھاتے رہیں تو کسی چیز کی کمی محسوس نہ ہوگی حافظہ بھی تیز رہے گا۔
کثرت احتلام کی مفید تدابیر

تیز مصالحہ دار غذا تمباکو، چائے اور گوشت کی زیادتی سے پرہیز کیا جائے۔
 شام کا کھانا غروب آفتاب کے فوراً بعد کھالینا چاہیئے۔
پیشاب کرکے سونا چاہئیے۔
  عین سوتے وقت دودھ یا پانی پینے سے پرہیز کیجئیے۔
 ہمیشہ داہنی کروٹ کے بل لیٹ کر سونے کی عادت بنانی چاہئیے۔
نرم گدا اور بستر استعمال نہ کیا جائے بلکہ سخت بستر پر سویا جائے۔
 عشقیہ قصے کہانیاں اور فحش ناول وغیرہ سے توبہ کیجئیے۔
 صبح و شام پیدل ہوا خوری کو اپنا معمول بنائیے۔
 کھانا بھوک سے کم کھائیے خصوصاً رات کا کھانا۔
ہفتہ میں دو مرتبہ چھلکا اسبغول دودھ کے ہمراہ ایک چمچ کھالینا چاہیئے۔
نوٹ : عام نوجوان کو مہینہ میں دو تین بار احتلام ہو جائے تو بیماری نہیں ہے جب اس سے زیادہ ہو تو علاج کی فکر کرنی چاہیئے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More