Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

Wet Dream احتلام کی فرضی تباہ کاریاں

Wet Dream احتلام کی فرضی تباہ کاریاں

احتلام سے بندے کو دماغی کمزوری ہو جاتی ہے اور اس کا حافظہ بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ پڑھائی میں دل نہیں‌ لگتا۔ یاد کیا ہوا سبق بھول جاتا ہے۔ نظر کمزور ہو جاتی ہے۔ اعصابی کمزور پڑ جاتے ہیں۔ مریض اکثر گھبراہٹ کا شکار رہتا ہے۔ اس کے دل کی دھڑکن تیز رہتی ہے۔ اکثر آنکھوں‌ کے آگے اندھیرا چھا جاتا ہے۔ چستی و چالاکی بالکل ختم ہو جاتی ہے اور بندہ تھکا تھکا سا رہتا ہے۔ چہرہ بے رونق ہو جاتا ہے اور جسم کمزور پڑ جاتا ہے۔ تھوڑا سا جسمانی کام کرنے سے بندہ تھک جاتا ہے۔ کسی کام میں دل نہیں‌ لگتا۔ کمر اور ٹانگوں‌ میں‌ درد رہتا ہے۔ مزاج چڑچڑا ہو جاتا ہے اور وہ احساس کمتری کی وجہ سے کسی سے آنکھ ملا کر بات نہیں‌ کر سکتا۔

menses حیض کا خوف طبی مسائل

ہر ماہ بالغ عورتوں کی بیضہ دانی سے ایک انڈہ خارج ہوتا ہے، جو نل کے راستے گزر کر رحم مادر (بچہ دانی) میں پہنچ جاتا ہے۔ بیضہ دانی سے انڈے کے خارج ہونے سے پہلے، بچہ دانی کی اندرونی سطح پر زائد خون اور عضلات کی تہہ بڑھنا شروع ہوجاتی ہے۔ اگر وہ عورت کنواری نہ ہو تو وہ انڈہ منی کے جرثومے سے بارآور ہو سکتا ہے۔ ایسی صورت میں وہ رحم مادر میں ٹھہر جاتا ہے اور جنین (fetus) بننے لگتا ہے اضافی خون اور عضلات جنین کو صحت مند رکھنے اور اس کی افزائش میں کام آتے ہیں۔

کنواری ہونے کی صورت میں ہر بار اور شادی شدہ ہونے کی صورت مین بھی اکثر اوقات انڈہ بار آور ہوئے بغیر بچہ دانی سے گزر رہا ہوتا ہے ایسی صورت میں زائد خون اور عضلات کی ضرورت نہیں رہتی اور یہ فرج کے راستے سے خارج ہوجاتے ہیں یہ عمل حیض یا ماہواری کہلاتا ہے۔حیض اس بات کی علامت ہے کہ لڑکی کا بلوغت کے ہارمونز اپنا کام کر رہے ہیں۔

حیض عموماً 9 سے 16 سال کی عمر کے درمیان کسی بھی وقت جاری ہو سکتا ہے حیض کا آغاز ہر لڑکی کے اپنے جسمانی نظام، صحت، غذا اور ماحول کے مطابق ہوتا ہے۔ دو حیضوں کی درمیان پاکی کی حالت کو طہر کہتے ہیں۔ حالت طہر کی مدت کم از کم 15 دن ہوتی ہے۔

لڑکیوں میں ماہواری شروع ہونے سے چند دن پہلے یہ علامات ظاہر ہوتی ہیں

 سر درد
 مروڑ
 پھنسیاں یا دانے
 چھاتیوں میں دکھن
 تھکن کا احساس
 کسی چیز کی شدید خواہش
 مزاج میں تبدیلی
 وزن میں اضافہ

بعض لڑکیوں کو یہ علامات کم اور بعض کو زیادہ شدت کے ساتھ ظاہر ہوتی ہیں۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے اور درد ختم کرنے والی دوا سے فائدہ ہو سکتا ہے۔ اگر یہ علامات بہت زیادہ شدت سے ظاہر ہوں تو کسی ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

حیض کے دنوں میں جسم کے ہارمونز میں تبدیلی آتی ہے۔ بعض خواتین کے جسم میں

Prostaglandin

نامی ہارمون زیادہ مقدار میں بنتا ہے، جس کی وجہ سے رحم مادر کے عضلات میں مروڑ اور درد پیدا ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں درد ختم کرنے والی کوئی ہلکی دوا لی جا سکتی ہے یا گرم پانی کی بوتل سے پیٹ کو تپش دی جا سکتی ہے، اس کے علاوہ اس کیفیت میں گرم پانی سے نہانا بھی مفید ہے۔

حیض سے پہلے کی علامات سے نمٹنے کے لئے علامات کے مطابق درج ذیل احتیاطی تدابیر مفید ہیں

 روزانہ تھوڑا تھوڑا کھانا تین سے زائد وقتوں میں کھائیے تا کہ پیٹ پھولنے اور زیادہ بھر جانے کا احساس نہ ہو۔
 نمکین کھانوں کی مقدار کم کر دیں تاکہ پیٹ نہ پھولے اور جسم میں رطوبتیں جمع نہ ہوں۔
 مرکب کاربو ہائیڈریٹ والی غذائیں کھائیے مثلا: پھل، سبزیاں اور سالم اناج وغیرہ
 زیادہ کیلشیم والی غذائیں استعمال کریں۔ اگر ڈیری کی چیزیں ہضم نہ ہوں یا آپ کی غذامیں کیلشیم کی مناسب مقدار موجود نہ ہو تو آپ کو روزانہ کیلشیم سپلیمینٹ لینے کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
 روزانہ ایک ملٹی وٹامن سپلیمینٹ لیجئے۔
 کیفین اورالکحل والے مشروبات سے گریز کیجئے۔
 وٹامن B6 لیجئے۔ یہ وٹامن سالم اناج، کیلے، گوشت اور مچھلی میں پایا جاتا ہے۔ اس وٹامن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ جسم میں رکی ہوئی رطوبات (جن کی وجہ سے اکثر اوقات چھاتیوں میں دکھن ہوتی ہے) کو خارج کرتا ہے۔ یہ وٹامن ڈپریشن کو کم کرنے کے لئے بھی مفید ہے۔
 ورزش کو اپنا معمول بنائیے
 ہفتے کے اکثر دنوں میں کم از کم 30 منٹ تک تیز چہل قدمی کریں۔ روزانہ ورزش کرنے سے صحت مجموعی طور پر بہتر ہو جاتی ہے اور تھکن اور ڈپریشن دور ہوجاتا ہے۔
 چند ماہ تک اپنی علامات کا ریکارڈ رکھئے۔

علامات کا ریکارڈ رکھنے سے یہ معلوم ہوجائے گا کہ علامات شروع کرنے والے عوامل کیا ہیں اور علامات ظاہر ہونے کا وقت کیا ہوتا ہے۔ اس طرح آپ اپنی ڈاکٹر سے اپنے مسائل کے بارے میں بات کر سکیں گی تاکہ وہ ان علامات کو کم کرنے کے لئے آپ کو مناسب تدابیر بتا سکے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

حیض (menses) – فقہی احکام

حیض، ایام، ڈیٹ، ماہواری، طمث، مینزز

حیض فرج سے خارج ہونے والے اس خون کو کہتے ہیں جو بالغہ اور صحت مند عورت کو ہر مہینہ آتا ہے۔

حیض کی کم از کم مدت تین دن اور تین راتیں ہیں اور زیادہ سے زیادہ مدت دس دن اور دس راتیں ہیں۔

ایام حیض کے دوران حائضہ پر نمازیں معاف ہوتی ہیں البتہ رمضان المبارک کے روزوں کی قضا واجب ہے۔ حیض کے دوران مباشرت بھی ممنوع ہے تاہم میاں بیوی کا ایک بستر میں‌ سونا اور بوس و کنار کرنا جائز ہے۔

ایام حیض میں عورت کے ہاتھ، پاؤں، منہ اور پہنے ہوئے کپڑے پاک ہوتے ہیں، بشرطیکہ خشک ہوں۔ البتہ جس جگہ، بدن یا کپڑے پر خون لگ جائے وہ جگہ ناپاک ہو جاتی ہے۔ اس کو دھو کر پاک کرنا ضروری ہے۔ حائضہ عورت کے ساتھ دوسری عورتوں کا، اس کی اولاد کا، اس کے محرموں کا اٹھنا بیٹھنا منع نہیں یہ یہودیوں اور ہندوؤں میں دستور ہے کہ حیض والی عورت کو اچھوت بنا کر چھوڑ دیتے ہیں کہ نہ وہ کسی برتن کو ہاتھ لگائے نہ وہ کسی کپڑے کو چھوئے۔ شریعت اسلامیہ میں ایسا نہیں ہے۔ اسلام نے عورت کو بلند مقام دیا ہے۔

حضرت فاطمہ بنت منذر رضی اﷲ عنہا سے حدیث مبارکہ مروی ہے

عَنْ أَسْمَآءَ بِنْتِ اَبِي بَکْرٍ إنَّهَا قَالَتْ : سَأَلَتْ رَّسُوْلَ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم فَقَالَتْ : يَا رَسُوْلَ اﷲِ، اَرَاَيْتَ إِحْدَانَا إِذَا أَصَابَ ثَوْبَهَا الدَّمُ مِنَ الْحَيْضَةِ کَيْفَ تَصْنَعُ؟ قَالَ : إِذَا أَصَابَ إِحْدَاکُنَّ الدَّمُ مِنَ الْحَيْضِ فَلْتَقْرِصْه ثُمَّ لِتَنْضَحْهُ بِالْمَاءِ ثُمَّ لِتُصَلِّ

(ابوداؤد، 1 : 150)
ترجمہ
حضرت اسماء بنت ابوبکر رضی اﷲ عنہما نے فرمایا کہ ایک عورت حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض گذار ہوئیں : یا رسول اﷲ! جب ہم میں سے کسی کے کپڑے کو حیض کا خون لگ جائے تو کیا کرے؟ فرمایا : جب تم میں سے کسی کے کپڑے پر حیض کا خون لگ جائے تو اسے کھرچ دے پھر اسے پانی سے دھو دے اور پھر نماز پڑھ لے۔

امام ابن عابدین شامی بیان کرتے ہیں: حیض والی عورت کا کھانا پکانا، اس کے چھوئے ہوئے آٹے اور پانی وغیرہ کو استعمال کرنا مکروہ نہیں ہے۔ اس کے بستر کو علیحدہ نہ کیا جائے کیونکہ یہ یہودیوں کے فعل کے مشابہ ہے، حیض والی عورت کو علیحدہ کر دینا کہ جہاں وہ ہو وہاں کوئی نہ جائے، ایسا کرنا درست نہیں

(رد المحتار علی در المختار، 1 : 194)

حیض کی حالت میں قرآن مجید کی تعلیم دینے والی معلمات کے لئے جائز ہے کہ وہ قرآن حکیم کا ایک ایک کلمہ سکھائیں اور کلموں کے درمیان وقفہ کریں۔ نیز قرآن کے ہجے کرانا جائز ہے۔

عورت حالت حیض میں مہندی لگا سکتی ہے۔ حدیث مبارکہ میں ہے : حضرت معاذہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک عورت نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا سے دریافت کیا : کیا حائضہ مہندی لگا سکتی ہے؟ انہوں نے فرمایا : ہم رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ اقدس میں مہندی لگاتیں تھیں، آپ ہمیں اس سے منع نہیں فرماتے تھے۔ ابن ماجہ، 1 : 357

شاٹیکا کا درد، حفاظتی تدابیر اور علاج

شاٹیکا کا درد، حفاظتی تدابیر اور علاج

انسانی جسم کا نظام اللہ تعالیٰ نے دو حصوں پر مرتب کیا ہے۔جسم کے کچھ حصے تو خود کار ہیں یعنی اپنے تسلسل میں کام کر رہے ہیں اور کچھ حصے انسانی مرضی کے تابع ہوتے ہیں۔ جب ان کے خود کار نظام میں خلل واقع ہونا شروع ہوتا ہے تو اس کا اظہار کسی نہ کسی شکل میں ہو جاتا ہے جو کہ اندرونی بیماری کا اظہار ہوتا ہے۔ در اصل یہی علامات کسی بھی بیماری کی اندرونی تصویر کا بیرونی عکس ہوتی ہیں
درد کی مختلف اقسام ہوتی ہیں مثلاً سردرد‘ کمر درد‘ گھٹیا کا درد‘ عرق النساءکا درد‘ ہڈیوں کا درد وغیرہ وغیرہ۔یہ معالج کا کام ہے کہ وہ مریض کی تمام علامات ‘ حرکات و سکنات اور مشاہدات کے بعد جسم میں ہونے والے درد کی درجہ بندی کرے اور اسے ایک مخصوص مرض کے زمرے میں رکھے
ہم یہاں جس درد کا ذکر کریں گے وہ شاٹیکا (عرق النسائ) کہلاتا ہے۔ موجودہ دور میں یہ درد بہت عام ہو گیا ہے اور اس میں زیادہ تر خواتین ہی مبتلا ہیں۔ عرق النساءاس درد کو کہتے ہیں جو کہ پیڑو Plevis کے سِروں سے شروع ہوتا ہے کیونکہ اسی جگہ ایک بڑا عصب (Nerve) موجود ہوتا ہے جس کو Sciatica Nerve کہتے ہیں۔ یہ درد پیڑو کے سِروں سے شروع ہو کر ٹانگ کے پچھلے حصے سے ہوتا ہوا بیرونی ٹخنے میں محسوس ہوتا ہے۔ در حقیقت یہ ایک عصبی مرض ہے۔
علامات
عرق النساءکا درد آہستہ آہستہ شروع ہو کر شدید ہوتا چلا جاتا ہے اور کبھی کبھی اچانک بھی شروع ہو جاتا ہے۔ اس میں بعض اوقات متاثرہ ٹانگ بھاری ہو جاتی ہے اور مریض کے لئے اس پر وزن یا بوجھ ڈالنا کافی مشکل ہو جاتا ہے۔
تشخیص
عموماً مریض کو متاثرہ ٹانگ پر بوجھ ڈالنے کی ضرورت پڑے‘ تو وہ پاﺅں کے اگلے حصے پر بوجھ ڈال کر ایڑی کو اونچا رکھتا ہے تاکہ شیاٹیکا نرو پر کسی قسم کا کھنچاﺅ نہ پڑے۔ اس مرض کی صورت میں مریض ٹانگ کو ڈھیلا رکھنا چاہتا ہے۔ پاﺅں کو گھسیٹ کر چلتا ہے۔ متاثرہ ٹانگ میں اکثر بل (کڑل) پڑ جاتے ہیں اور نسیں کھنچ جاتی ہیں۔ مریض کرسی پر ٹانگ لٹکا کر بیٹھا ہو اور گھٹنے کو دبایا جائے تو مریض کو سخت درد محسوس ہوتا ہے۔ مریض ٹانگ کو جلدی جلدی اور باآسانی پیٹ کی طرف موڑ یا پھیلا نہیں سکتا کیونکہ کھنچاﺅ سے تکلیف ہوتی ہے اور ذرا سی ٹھنڈک بھی مریض کے درد کو بڑھا دیتی ہے۔
وجوہات : عرق النساءکا مرض عموماً قبض کے سبب زیادہ دیر تک پانی میں بھیگنے‘ نمدار جگہ پر بیٹھنے یا سونے‘ بہت زیادہ بوجھ (وزن) اٹھانے‘ شدید جھٹکا لگنے‘ ریڑھ کی ہڈی کے مہرے ہل جانے‘ اعصابی تناﺅ‘ پریشانی‘ مسلسل ایک ہی کروٹ لیٹنے‘ کئی گھنٹوں تک مسلسل بیٹھے رہنے‘ غلط قدموں سے چلنے اور ایکسیڈنٹ وغیرہ کے باعث ہو سکتا ہے کیونکہ ان تما م صورتوں میں شیاٹیکا نرو میں کھنچاﺅ پیدا ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ مرطوب مقامات پر رہنے والوں میں بھی یہ مرض عام ہے۔
علاج
اس مرض کا علاج نہایت احتیاط کے ساتھ کرنا چاہیے۔اس مرض کیلئے بہترین نسخہ درج ذیل ہے۔

نسخہ الشفاء اسگندھ‘پکھڑا‘ سنڈھ‘ مٹھا سوڈا‘ سرنجان شیریں‘ ان تمام ادویات کا کو ہم وزن کوٹ پیس لیں
استعمال
اور ایک چمچ ٹیبل اسپون صبح دوپہر شام ہمراہ تازہ پانی استعمال کریں۔ تین ہفتے مستقل استعمال سے اس مرض کا بالکل خاتمہ ہو جائے گا انشاءاللہ

پرہیز اور احتیاط : عرق النساءکے درد میں جس قدر دوا کی ضرورت ہوتی ہے  اسی قدر پرہیز اور احتیاط کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ مثلاً  مریض کو ٹھنڈک سے ہر ممکن بچاﺅ کی کوشش کرنی چاہیے مرطوب‘ تنگ و تاریک جگہوں پر رہنے سے گریز کرنا چاہیے مریض کو بیٹھنے اور سونے کے دوران اپنی پوزیشن بدلتے رہنا چاہیے۔ مریض کو پانی میں رہنے سے احتیاط برتنی چاہیے مریض کو قبض سے بچنا چاہیے کیوں کہ اس سے شاٹیکا عصب میں کھنچاﺅ پڑ سکتا ہے مریض کو چاہیے کہ وہ غسل‘ صبح گیارہ بجے کے بعد اور دوپہر‘ تین بجے سے قبل کر لیا کرے اور اس کے بعد ہوا لگنے سے بچنا چاہیے۔ مریض کو وزن نہیں اٹھانا چاہیے اور نہ ہی بہت زیادہ مشقت والا کام کرنا چاہیے مریض کو چاہیے کہ وہ فرش پر یا کسی سخت جگہ پر ہلکا گدا بچھا کر سوئے بہت زیادہ ذہنی دباﺅ اور ذہنی پریشانی سے اپنے آپ کو بچائے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

لیکوریا سے نجات

لیکوریا سے نجات

پوشیدہ امراض اور لیکوریا جیسے تکلیف دہ امراض میں مبتلا خواتین کیلئے اور معدہ اور جگر کے امر اض میں مبتلا مردوخواتین ضرور پڑھیں

برائے لیکوریا
نسخہ الشفاء : سپاری تیلیا 10 گرام، گل سپاری 1 تولہ، 10 گرام، گل دھاوا 10 گرام، لودھ پٹھانی 10 گرام، موچرس 10 گرام، سنگھاڑے 10 گرام، گوندکیکر 10 گرام، گوند کتیرا 10 گرام، بہمن سرخ 10 گرام، بہمن سفید 10 گرام، طباشیر 10 گرام، دانہ خورد 10 گرام، پھٹکڑی بریاں 10 گرام، سنگجڑا بریاں 10 گرام، ماجو 10 گرام، مائیں 10 گرام، مصری  250 گرام
ترکیب تیاری : تمام ادویہ   کوباریک کر کے سفوف بنالیں

مقدار خوراک : ایک چھوٹا چمچہ صبح و شام ہمراہ ایک گلاس دودھ کیساتھ ایک ماہ استعمال کریں انشاءاللہ شفا ہوگی
مقوی معدہ معجون
نسخہ الشفاء پودینہ 6 گرام، الائچی خورد 6 گرام، کلاں 6 گرام، لونگ 6 گرام، سنڈھ 6 گرام، تخم کرفس 6 گرام، ناگرموتھا6 گرام، بالچھڑ 6 گرام، زیرہ سفید 10 گرام، سازج ہندی 10 گرام، سانبھر 10 گرام، آملہ 10 گرام، مگھاں 10 گرام، تج قلمی 10 گرام، ست پودینہ 3 گرام، زعفران 3 گرام، عرق گلاب 50 گرام، شہد 250 گرام، چینی 750 گرام

طریقہ کار
بالچھڑ 20 گرام، پاﺅڈر الگ لے کر اس میں پانی ملا چینی کا قوام تیار کریں۔ بقیہ دواﺅں کا سفوف بنالیں۔ زعفران عرق گلاب میں کھرل کریں۔ پھر قوام کو آگ پر چڑھا کر شہد ملا کر بقیہ دوائیں ملا دیں۔ معجون تیار ہے۔
خوراک: 3 ماشہ صبح و شام کھانے کے بعد ہمراہ پانی۔ انشاءاللہ معدے کی تمام تکالیف سے نجات ہوگی۔

اکسیر جگر
قلمی شورہ 50 گرام، پھٹکڑی سفید 50 گرام، ہیراکسیس 50 گرام، نوشادر 50 گرام، سب کو باریک کر کے کجی میں بند کر کے تین کلو اوپلوں کی آگ دیں۔ پھر دوائی نکال لیں اور اس میں یہ نسخہ ملائیں۔
ریوند چینی 50 گرام، افسنطین 50 گرام، میٹھا سوڈا 50 گرام، مصبر 10 گرام، اس کا سفوف بنا کر پہلے والے نسخہ میں ملا دیں۔ بس دوائی تیار ہے۔
خوراک
2 ماشہ صبح و شام ہمراہ پانی دیں۔ کالے یرقان کے لئے بھی بہتر ہے۔ انشاءاللہ جگر کی بیماریوں سے شفا ہوگی۔

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

کیل مہاسوں کے روحانی اور سائنسی علاج

حسن اللہ کی نعمت ہے، حسن انسان کی شخصیت کا آئینہ ہے اور اس کے دلی خیالات کا عکس ہوتا ہے۔ آج کے اس دور میں ہر انسان یہ چاہتا ہے چاہے وہ مرد ہو یا عورت کہ میرا چہرہ سب سے زیادہ پرکشش اور جاذب نظر ہو، ہر دیکھنے والے کو اپنا گرویدہ بنالے۔ عربی کی کہاوت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو دو بڑی نعمتیں عطاءکی ہیں۔ حسن اور پانی۔ اس ترقیاتی دور میں نوجوانوں کے جہاں باقی مسائل ہیں وہاں ان کا سب سے اہم مسئلہ اپنے آپ کو خوبصورت بنانا ہے۔ ہر کوئی یہ چاہتا ہے کہ وہ خوبصورت نظر آئے۔ نوجوان اس مقصد کیلئے اپنا قیمتی سرمایہ بھی خرچ کرنے سے دریغ نہیں کرتے، ہر جگہ بیوٹی پارلر کھلے ہوئے ہیں، لڑکیاں تو لڑکیاں، لڑکے بھی اپنے چہرے کو خوبصورت بنانے کے لئے قیمتی سے قیمتی کریمیں استعمال کرتے ہیں مگر رزلٹ صفر، تھوڑی دیر خوبصورتی ہوئی پھر اسی طرح کریموں میں اکثر زہریلے کیمیکل ہوتے ہیں جو چہرے کی نازک جلد کو خراب کردیتے ہیں اور کیل مہاسوں کا سبب بنتے ہیں۔ پھر کیل مہاسے ختم کرنے کے لئے مہنگے علاج کروانے پڑتے ہیں۔
دل انسانی جسم کے ایک ایک خلیے تک صاف خون پہنچانے اور گندا خون واپس کرنے کا کام کرتا ہے۔
دل چونکہ چھاتی کے درمیان ہے اور سر، چہرہ، آنکھیں، کان وغیرہ اس سے اوپر ہیں اس لئے ان اعضاءمیں خون پہنچانا قدرے مشکل ہے جس کی وجہ سے اکثر یہ اعضاءتھوڑے کمزور ہوتے ہیں۔ ان اعضاءکا دل کے لیول سے نیچے ہونا صرف سجدے کی حالت میں یا رکوع میں ہوتا ہے۔ یعنی رکوع اور سجدے کی حالت میں خون ان اعضاءتک بہت آسانی سے پہنچ جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ اعضاءفریش/تازہ رہتے ہیں۔
اس لئے جب چہرے کو خون صحیح طریقے سے فراہم ہوگا تو وہ قدرتی طورپرخوبصورت اور دلکش ہوجائے گا اور چہرے کے ہر خلیے سے گندا خون جب واپس ہوگا تو کیل مہاسوں وغیرہ کی بیماری سے چہرہ محفوظ رہے گا۔ اس لحاظ سے ہم اگر حساب لگائیں کہ اگر پانچ وقت کی نماز پابندی کے ساتھ ادا کریں تو رکوع اور سجدے کی تسبیحات کو آرام سے پڑھیں تو ایک رکوع یا سجدے میں سر اور چہرہ 5 سیکنڈ کے لئے دل کے لیول سے نیچے ہوتے ہیں اور خون باآسانی ان تک پہنچتا ہے۔ دل تقریباً 0.83 سیکنڈ میں ایک مرتبہ خون جسم کے ہر حصہ کو سپلائی کرتا ہے۔ اس حساب سے پانچ نمازوں میں کم از کم ایک ہزار مرتبہ دماغ، آنکھوں اور چہرے کے تمام اعضاءکو خون کی سپلائی بہترین طریقے سے منتقل کردیتا ہے جس کی وجہ سے یہ تمام اعضاءٹھیک حالت میں رہتے ہیں اور نماز پڑھنے پر خرچ بھی کچھ نہیں ہوتا۔ چہرے کی جلد کی خرابی کی دوسری بڑی وجہ مردوں میں بار بار شیو کرنا بھی ہے۔ بار بار استرا مارنے کی وجہ سے جلد کھردری ہوجاتی ہے اور چہرہ صاف ہونے کی وجہ سے جراثیم باآسانی چہرے تک پہنچ جاتے ہیں اور اس نازک جلد کو خراب کردیتے ہیں جبکہ مسنون داڑھی کی وجہ سے نہ صرف جلد کھردری نہیں ہوتی بلکہ داڑھی جراثیم کو بھی چہرے پر جانے سے روکتی ہے۔عورتوں میں جلد کی خرابی کی وجہ
عورتوں میں چہرے کی جلد کی خرابی کی سب سے بڑی وجہ بے پردگی ہے۔ عورتوں کی جلد بہت نازک ہوتی ہے جب عورتیں بے پردہ باہر نکلتی ہیں تو باہر کی مٹی دھول وغیرہ ان کے چہرے کو خراب کردیتی ہے۔ اس کے علاوہ غیر محرم مردوں کی حسرت بھری نظریں بھی ان کے چہرے پر بہت برا اثر مرتب کرتی ہیں۔ پردہ والی عورتیں اس سے محفوظ رہتی ہیں۔
اکثر آپ نے دیکھا ہوگا کہ نمازی حضرات اور جن کے چہرے سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سجے ہوئے ہیں ان کے چہرے ان بیماریوں سے محفوظ ہونے کیساتھ ساتھ ان کے چہرے پر قدرتی نورانیت ہوتی ہے۔ دیکھیں کہ اگر ہم اللہ تعالیٰ کے حکموں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک طریقوں کو اپنائیں تو نہ صرف یہ دنیا خوبصورت بن جائے گی بلکہ ہماری آخرت بھی سنور جائے گی مگر ہائے ہماری بد قسمتی کہ ہم مغرب کی تقلید میں اتنے اندھے ہوگئے ہیں کہ ہمیں ہوش بھی نہ رہا کہ ہمارے پروردگار نے ان عبادات کے دنیا میں کیا فوائد رکھے ہیں۔ مگر ایک بات یاد رکھیں کہ نماز، پردہ اور مسنون داڑھی کو اللہ کا حکم سمجھ کر عمل کریں۔ دنیاوی فائدے کے لئے نہیں۔ دنیاوی فائدے تو عارضی ہیں یہ عارضی فائدے تو آخرت بنانے کی فکر کرنے والوں کو مفت مل جاتے ہیں۔

حسن و جمال کیلئے قیمتی ٹوٹکے
چھائیوں کیلئے
ایسی تمام خواتین جن کے چہرے پرجھریاں ہیں اور وہ چاہتی ہیں کہ بلاکسی تردد انہیں ان سے نجات مل جائے وراور وہ پرکشش نظر آئیں تو وہ ہر ایک گھنٹے بعد 2 گلاس پانی پیا کریں اور اس کے علاوہ کھانا کھانے کے بعد اپنے ہاتھ صاف کرنے کی بجائے انگلیاں چاٹ لیں اس کے 2 فوائد ہیں جب انسان کھانے کے بعد انگلیاں چاٹتا ہے تو رزق ضائع ہونے سے بچ جاتا ہے اور دوسرا یہ کہ ہماری انگلیوں کے پوروں سے ایسی پروٹین نکلتی ہے جو کہ کھانا ہضم کرنے میں معاون ہے۔ ایک سنت زندہ کرنے سے 70 شہیدوں کا ثواب ملتا ہے اور پھر اس کے بعد دونوں ہاتھوں کو آپس میں مل کر چہرے پر پھیر لیں۔
2۔گھیکوار ان کا بہترین علاج ہے۔ اس کا گودایا رس چہرے پر روزانہ لگاتے رہیں۔ اس میں تھوڑا سا روغن بادام ملانا بھی مناسب ہوتا ہے۔
کیلی
ں
تازہ گاجریں کدو کش کر لیں اور اس میں تھوڑا سا عرق گلاب اور ایک چائے کا چمچ خالص شہد ملا کر چہرے پر ہلکا مل کر 15سے 20 منٹ چھوڑ دیں اور صاف ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔ اس شکایت کے لئے یہ بھی مناسب ہے کچھ عرصے تک روزانہ گھیکوار کا کوئی ایک انچ کاٹکڑا صبح نہار منہ نگل لیا جائے۔
مہاسے:گھیکوار کے رس یا گودے میں اچھی طرح سیب کا گودا، کھیرے کا پانی اور لیموں کا رس ملا کر یہ لیپ چہرے پر ہلکا ملنے کے بعد اسے 15سے 20منٹ لگا رہنے دیں۔ بعد میں نیم گرم پانی سے چہرہ دھو لیں۔

داد، چنبل کا خاتمہ

 داد، چنبل کا خاتمہ

حقیقت بھی یہی ہے کہ وہ ٹوٹکوں سے شفاءیاب بھی ہوجاتے ہیں کیونکہ رب العالمین نے امیروں کے لئے بڑے بڑے ہسپتال اور اسپیشلسٹ مقرر کررکھے ہیں مگر غریب مخلوق کیلئے کوئی دم کرنے والا، کوئی بے لوث ٹوٹکے بتانے والا بھی پیدا کررکھا ہے

تعریف مرض
مشہور متعدی جلدی بیماری ہے یہ بیماری دائرہ کی صورت میں ہوتی ہے اس لئے اس کو انگریزی میں نام دیا گیا ہے Ring Worm ۔
وجوہات
خرابی جگر، بدہضمی، ملیریائی بخاروں کے زہریلے اثرات، گرم اغذیہ کا زیادہ استعمال، بعض اوقات یہ تندرست انسان کو بیمار شخص سے چھوت لگنے پر بھی عارضہ ہوجاتا ہے، یعنی یہ چھوت چھات کی بھی بیماری ہے۔

علامات
یہ مرض عام طور پر کمر، سر، گردن کے پچھلے حصے پر اثر کرتی ہے۔ چھوٹی چھوٹی گول پھنسیاں اکٹھی اور خوشوں میں پیدا ہوتی ہیں۔ شروع مرض میں سوزش، ٹیس اور جلن ہوتی ہے۔ اکثر شدید خارش ہوتی ہے۔

چنبل
اس مرض میں جلد پر سرخ داغ پڑجاتے ہیں۔ جلد پر مچھلی کے بیرونی حصہ کی طرح چھلکے اترتے ہیں۔ خارش ہوتی ہے۔ کھجانے سے چھلکے اترتے ہیں اور خون جاری ہوتا ہے۔

وجوہات
یہ مرض جسم کے اس حصہ پر پیدا ہوتا ہے جو حصہ کپڑے سے ڈھکا ہوا ہو۔ مثلاً سر، کہنیاں، گھٹنے، ٹخنے، بازو اور کبھی سارے جسم پر پھیل جاتا ہے۔ سوداوی مواد کا غلبہ، شراب خوری، ہاضمہ کی خرابی، میلا کچیلا رہنا، زہریلے زخم یا جوڑوں کے درد سے بھی عارضہ ہوجاتا ہے۔

علامات
اس مرض میں جلد سخت ہوجاتی ہے۔ اس پر پتریاں پیدا ہوجاتی ہیں۔ سفید چھلکے اترتے ہیں۔ جب مرض بڑھ رہا ہو تو خارش شروع ہوجاتی ہے۔

علاج یونانی
سرسوں کے ایک سیر تیل میں تھوڑا سا ڈنڈا تھوہر ڈال کر آگ پر رکھیں، جب ڈنڈا جل کر کوئلہ ہوجائے تو اتارلیں اور کسی لوہے کے ڈنڈے سے دستے کے اندر اس کو رگڑیں اور تیل میں حل کرلیں۔ یہ تیل کسی شیشی میں بحفاظت رکھ دیں۔ روٹی یا کسی مرغ کے پر سے متاثرہ جگہ پر صبح و شام لگائیں۔ چند دن میں چنبل دور ہوجائیگی اور پھر کبھی نہ ہوگی۔
ہمارے پیارے ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان میں سفید پوش اور غریب مسکین لوگ زیادہ ہوتے جارہے ہیں اور دن بدن غریب مزید غریب تر ہوتا جارہا ہے حال یہ ہوگیا ہے کہ ڈاکٹروں کے پاس جانا بھی مشکل اور غریب حضرات حکیم صاحبان سے بھی خدمات حاصل نہیں کرسکتے۔ ان کا آخری سہارا اللہ تعالیٰ سے شفاءکا مطالبہ اور سنے سنائے ٹوٹکے ہوتے ہیں۔ حقیقت بھی یہی ہے کہ وہ ٹوٹکوں سے شفاءیاب بھی ہوجاتے ہیں کیونکہ رب العالمین نے امیروں کے لئے بڑے بڑے ہسپتال اور اسپیشلسٹ مقرر کررکھے ہیں مگر غریب مخلوق کیلئے کوئی دم کرنے والا، کوئی بے لوث ٹوٹکے بتانے والا بھی پیدا کررکھا ہے۔ امیر لاکھوں روپے لگاکر بھی صحت نہیں کرسکتا جبکہ غریب چند ٹوٹکوں میں صحت حاصل کرلیتا ہے۔ مجھے بھی داد کے لئے ایک ٹوٹکہ نوے سال سے زائد عمر کے شخص نے بتایا تھا۔ کہ ہزار دانی بوٹی کا دودھ لگایا کرو۔ ان کے بزرگوں کا معمول ہے۔ میں نے بھی اسی طرح بتایا مگر اس سے خارش میں بڑی تیزی آجاتی ہے۔ دو تین دفعہ لگائیں تو داد بھی ٹھیک اور خارش بھی ختم۔ میں نے اس کا دودھ نکال کر سادہ ویزلین میں ملایا اور لگوایا۔ بہت اچھا رزلٹ نکلا۔ کافی لوگوں کی رہنمائی کرتا رہا۔ ایک دن ایک پرانے حکیم صاحب کی کتاب کا مطالعہ کررہا تھا۔ انہوں نے اس کا بالکل آسان نسخہ لکھا جس کو پڑھ کر میں خوش ہوگیا اور اسی وقت بازار سے لاکر نسخہ تیار کرلیا۔ اب کوئی داد یا چنبل کے مریض کو تلاش کرنے لگا۔ مہینہ ڈیڑھ مہینہ گزر گیا۔ اچانک ایک عورت اپنے نوجوان بچے کو لے آئی کہ ڈاکٹر کے پاس جانے کی توفیق نہیں۔ آپ نے میری ماں کو ایک دفعہ دوائی دی تھی وہ ٹھیک ہوگئی تھیں۔ اب پیسے لے لیں اور میرے بچے کو دوائی دے دیں۔ میں نے فوراً دوائی تھوڑی سی پڑیا بناکر دے دی کہ اس پوڈر کو ہاتھ کی ہتھیلی پر رکھ لو۔ منہ سے لعاب گراﺅ اور مرہم بناکر داد والی جگہ پر لگاﺅ۔ وہ خاتون چلی گئی۔ چند دن بعد پتہ چلا کہ اس نے ایک دفعہ ہی دوائی لگائی تو بچہ بالکل ٹھیک ہوگیا۔ سبحان اللہ کیسے کیسے عظمت والے ہمارے حکماءگزرے ہیں۔ دوائی کیا تھی۔ سب حیران ہوں گے۔ یہ تھی چاک جس سے سکول کے اساتذہ بلیک بورڈ (تختہ سیاہ) پر لکھ کر بچوں کو سکھاتے ہیں۔ سکول سے ٹکڑے مفت میں بھی مل جاتے ہیں اور دکان سے ایک روپے کے دو چاک مل جاتے ہیں۔
اس نسخہ کو میں نے شیشی میں رکھا تھا۔ ایک چنبل والا مریض مہمان ہوگیا۔ کہنے لگا کہ چند دنوں سے یہ چنبل نکل آئی ہے۔ میں نے کہا کہ اس پوڈر کو اس پر ملو اور پھر اوپر سے انگلی سے لعاب لگا دو۔ اس نے ایسا ہی کیا۔ خارش لگاتے ہی ختم ہوگئی اور دو تین دن بعد افاقہ ہوتا گیا۔جسم پر کئی قسم کے دانے ہوتے ہیں جن میں خارش ہوتی ہے۔ ایسے مریضوں کو بھی پوڈر دیا۔ اس کے لگانے سے ان کو بھی آرام ملا۔چنبل کے مریض: اگر تازہ بھینس کا گوبر لے کر چنبل پر اچھی طرح مالش کریں تو اس سے جراثیم ہلاک ہوجاتے ہیں اور چنبل سے شفاءمل جاتی ہے۔ میرے جو دوست بھائی بہنیں ان نسخہ جات سے شفاءحاصل کریں تو اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کریں اور میرے لئے خصوصی دعا کریں۔ اور زمانے کی نفسانی کو دیکھتے ہیں تو حال یہ ہے کہ باپ بیٹے کا فائدہ نہیں سوچتا

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

كينسر كا علاج مجرب فارمولا

سم الله الرحمن الرحيم
كينسر كے علاج كےليے

سياه زيره پيس كر سفوف بنا ليں اور صبح و دوپهر و شام تين تين رتي همراه پاني استعمال كريں
سو فيصد مجرب و كار آمد هے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

ورزش صحت کے لیے لازم ہے

اکثر لو گ ورزش کے نام سے بر ی طر ح گھبرا تے ہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے خیا ل میں یہ نہا یت مشکل اور غیر دلچسپ کا م بلکہ مشقت ہے ۔ اگر ان سے ورزش کرنے کے لیے کہا جائے تو وہ طر ح طر ح کے بہانے کر تے ہیں ۔ مثلا ً چوٹ لگنے کا ڈر ، جسمانی نقاہت یا کوئی اور عذر مثلا ً موسم کی خرا بی یعنی سر دی ہے یا بہت گرمی ہے ، تھکن کا بہا نا ، مصروفیا ت کا عذر اور کام کی زیا دتی وغیرہ ۔ یہ مانا کہ ورزش کے لیے دن کا بہت ہی تھوڑا سا وقت ضرور صرف ہو تاہے لیکن غور کر نا چا ہیے کہ یہ تھوڑا سا وقت زندگی بھر کتنے فوائد اور بر کتیں لا تا ہے ۔ یہ زندگی بھر کام آتا ہے ۔ بعض لوگو ں کا یہ خیال بھی ہے کہ ورزش کرنے سے جسم میں درد ہو تاہے اور پسینا بہت آتا ہے ۔ اگر ورزش ڈھنگ سے اور با قاعدہ کی جائے تو نہ صرف یہ صحت کے لیے بہت مفید ہے بلکہ یہ جسمانی فرحت اور لطف و تا زگی کا باعث ہو تی ہے ۔ اگر آپ غور کریں تو ورزش کا مقصد جسم کو چست رکھنا ہے۔ گو یا یہ زندگی ، فطرت اور جسم کی ایک قدرتی حالت ہے ۔ چلنا پھر نا ، دوڑنا ، کھیلنا ، تیرنا ، کو دنا ، اچھلنا اور محنت کرنا نیز وزن اٹھا نا زندگی کے صحت مند معمولا ت ہیں اور یہی بس ورزش ہے ۔ فر ق صرف جسم کو بہتر طور پر تیا ر اور چست رکھنے کا ہے ۔
ورزش ہانپنے اور پسینا بہانے کا نا م نہیں ۔ اسے آپ دلچسپ بھی بنا سکتے ہیں ۔ یہ ہلکی پھلکی ورزشیں آپ کی پسند کی ہو سکتی ہیں اور آپ ان میں سے کسی کا انتخا ب کر سکتے ہیں ۔ ان کو آپ بطور تفریح یا کھیل بھی اپنا سکتے ہیں ۔ نیدر لینڈ میں ریسرچ کرنے والو ں نے معلوم کیا ہے کہ ورزش سے جسم میں ایک خاص طر ح کی لچک پیدا ہو تی ہے ۔ جو اسے زیا دہ فعال ، متحرک اور طاقت ور بنا تی ہے ۔ نہ صرف یہ بلکہ دورانِ خون میں بھی ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے ۔ جو جسمانی فر حت اور خو ش مز ا جی کا با عث ہو تی ہے ۔ یہی سبب ہے کہ کسی طر ح کی جسمانی محنت نہ کرنے والے لوگو ں کے مقابلے میں محنت مشقت کرنے والے اور ورزشی لو گ زیا دہ خو ش مزاج ہوتے ہیں ۔ ورزش کا ایک بڑا اور عام فائدہ شر یا نو ں میں خون کی صاف او ر بلا رکاوٹ روانی ، قلب اور پھیپڑوں کی صحت اور عمدہ کا ر کر دگی ، ہڈیو ں کی مضبو طی ، نظام ہضم کی فعالیت اور جسمانی نشو ونما ہے ۔
ماہرین نے معلوم کیا ہے کہ ورزش خاص طورپر امراض قلب سے بچا تی ہے ۔ اگر آپ کوئی با قاعدہ لگی بندھی ورزش نہ کرنی چاہیں تو بھی آپ کے لیے متعدد مفید را ستے کھلے ہیں مثلاً
(1 ) کوئی کھیل (کھلے میدان میں )
(2 ) چہل قدمی
(3 ) پیرا کی
(4) با غ یا تھوڑی بہت کا شت کا ری
(5 ) سائیکل سواری
ریسر چ کرنے والو ں نے معلوم کیا ہے کہ ایک گر وپ میں جو ہلکی ورزش ، بھا گ دوڑ ، کھیل کو د یا پیدل چلنے کی مشقیں کر تا تھا ، بالکل ورزشیں نہ کرنے والو ں کے مقابلے میں شر یا نیں صاف اور بہتر پائی گئیں اور ان کے خون میں کو لیسٹرول کی مقدار بہت کم اور خطرے کی حد سے کہیں نیچی تھی ۔ ان میں سے کچھ لو گ سائیکل چلا تے یا باغ بانی کر تے تھے ۔ا س گر و پ کے بر عکس ایک درمیا نہ گرو پ زیر تحقیق رہا جو کبھی کبھار ورزش یا پیدل چلتا تھا ۔ اس میں کو لیسٹر و ل کی سطح بہر حال خطر ے کی حد سے تو کم تھی ، لیکن اس میں اضا فے کا کافی امکا ن تھا ۔
ما ہرین کا ورزش کے سلسلے میں ہمیشہ یہ مشورہ رہا ہے کہ ورزش جسم پر بار نہ ہو بلکہ جسم کی قوت کے مطابق ہو ورنہ اس سے خود قلب اور پھیپڑوں پر خطر ناک پڑ سکتا ہے ، خاص طور پر ادھیڑ عمر کے لوگوں کے لیے بہترین ورزش پیدل چلنا ، با غ بانی یا سائیکل چلانا ہے۔ ان ما ہرین کی رائے ہے کہ دن میں کم از کم نصف گھنٹہ پیدل چلنا ہر صحت مند آدمی کے لیے خوا ہ کسی عمر کا ہو ، ضروری ہے ۔ اس کا بہتر متبا دل ، کھیل یا ہلکی ورزش ہو سکتی ہے۔ یونیورسٹی آف وسکنسن کے ڈاکٹر ایورت اسمتھ نے طویل تحقیق سے ثابت کیا ہے کہ ہلکی ورزش ہڈیو ں کی قبل از وقت کمزوری کا بہترین تدا رک ہے ۔
ایک اور گروپ پر ورزش کے اثرات کی تحقیق کی گئی تو پتا چلا کہ ان میں سے بیشتر کا خون کا دبا ﺅ اور قلب کی دھڑکن زیا دہ ہو گئی تھی ۔ ان ما ہرین نے یہ بھی معلوم کیا کہ ورزش سے نہ صرف ان کی عمومی صحت بہتر ہو گئی بلکہ ان میں خوش مزاجی ، سماجی میل جو ل کی عا دت بھی پیدا ہوئی ۔ اس سے قبل یہ لوگ قنو طی طر زِ فکر رکھتے تھے اور سماجی طور پر الگ تھلگ رہتے تھے۔ ڈاکٹر اسمتھ نے تحقیق سے یہ بھی معلوم کیا کہ ورزش ہر عمر کے آدمی کے لیے مو ز و ں ہے ۔ ان کے مشورے سے کئی معمر افرا د نے ورزش شروع کی اور ان کی صحت اور کا ر کر دگی بہتر ہو گئی ۔ ان کا کہنا ہے کہ ورزش فطری جسمانی صلاحیت اور بر دا شت کے مطابق ہو نی چاہیے۔ انہو ں نے آٹھ مختلف قسم کی ورزشیں تجویز کی ہیں ۔ جنہیں وہ ہر عمر کی ”آسان ورزشیں “ قرار دیتے ہیں ۔
پیراکی
عضلا ت اور پھیپڑو ں کے لیے بہترین ورزش ہے۔ اس سے قلب کو آرام اور تقویت ملتی ہے اور پیرا کی کے دوران ہڈیو ں کے جو ڑ مضبوط ہو تے ہیں ۔ جسم میں لچک آتی ہے ۔

پیدل چلنا
سب سے آسان اور فطری ورزش ہے ۔ بچپن سے بڑھا پے تک ہر شخص بہ آسانی کر سکتا ہے ، لیکن بطور عادت اختیا ر کرنا جسمانی بہتری کے لیے ضروری ہے ۔ یہ دورانِ خون ، قلب ، پھیپڑوں اور عضلا ت کے لیے بے حد مفید اور ضرو ری ہے ۔ چلتے ہوئے سر بلند ، سینہ آگے کو نکلا ہوا اور گر دن سیدھی رہنی چاہیےے ۔

باغ با نی
تفریح بھی ہے اور ورزش بھی ہے ۔ پھر اس سے عمدہ سبزیا ں، تر کا ریا ں ، پھل وغیرہ بھی فاضل وقت میں کاشت کیے جا سکتے ہیں ۔ یہ ورزش یا تفریح مو سم پر منحصر ہے ۔ مثلا ً بر سات یا سخت سر دی میں اس پر توجہ مشکل ہو گی ۔ با غ بانی یا کھیتی باڑی کرنا ، آگے کی طر ف جھکنا وغیرہ عضلا ت کو قوی بنانے کے با عث اور دورانِ خون میں یکسانیت کے محرک ہوتے ہیں ۔ یہ قوتِ ہاضمہ کو تیز کر تے ہیں اور کھلی ہوا کی آکسیجن عمدگی کے ساتھ پھیپڑوں کے ذریعے سے خون میں شامل ہو تی ہے جس سے بے شمار فائدے ہو تے ہیں ۔ یہ شغل کمر کی ہڈیو ں اور عضلا ت کے لیے بہت مفید ہے ۔

یو گا
یہ ایک قدیم نظام ورزش ہے ۔ اس سے جسم کے تمام حصوںکو بیک وقت فائدہ پہنچتا ہے ، حتی کہ جلد ، بالوں اور دماغ تک کے لیے مفید ہے ۔ یو گا کی قدیم ورزشو ں کے 78آسن ہیں اور کہا جا تا ہے کہ ان میں سے ہر ایک کا اپنا جداگانہ فائدہ ہے ۔ سب سے اہم بات یو گا کی یہ ہے کہ یہ قلب ، دماغ اورجسم میں مکمل ہم آہنگی پیدا کر تی اور ان کو مربوط طورپر فعال کر تی ہے ۔ یوگا قلب کے لیے نہا یت ہی فر حت بخش ہے ۔ اس میںبا قاعدگی کے ساتھ سیدھے اور دو زانو بیٹھ کر ، دونو ں ہا تھ ڈھیلے چھوڑ کر ، انگوٹھے اور پہلی انگلی کو ملا کر اور گردن سیدھی کر کے آنکھیں بند کر کے بڑے سکون سے خالی الذہن ہو کر بیٹھا جا تاہے ۔ گہرے اور لمبے لمبے سانس لیے جاتے ہیں اور ایک خاص رفتا ر سے ان کا سلسلہ بر قرار رکھا جا تاہے ۔ یہ عمل تقریباً دس منٹ سے آدھے گھنٹے تک ہو تا ہے۔ اس سے جسم کو فرحت و بالیدگی اور عضلا ت کو تقویت حاصل ہو تی ہے ۔ دما غ روشن ہوتاہے اور دورانِ خون اور خون کا دباﺅ درست رہتا ہے۔ یہ قلب کے لیے مفید عمل ہے اور بڑی عمر کے لوگو ں کے لیے نہا یت عمدہ اور سہل ورزش ہے ۔

سائیکل سواری
تنفس اور دورانِ خون کی صحت کے لیے مفید ہے ۔ اس سے ٹانگو ں ، کمر اور رانو ں کے عضلا ت اور ہڈیاں مضبو ط ہو تی ہے ۔ پٹر ول کی گرانی اور توانائی کے بحران کے دور میں نہ صرف مفید ورزش اور صحت مند تفریح ہے بلکہ کم خر چ سواری بھی ہے ۔

ایام بالکل بند ہو گئے ہیں دیسی طریقہ علاج

ایام بالکل بند ہو گئے ہیں دیسی طریقہ علاج
حکیم صاحب! ایام بالکل بند ہو گئے ہیں اگر کبھی کبھی آتے بھی ہیںتو نہایت تکلیف سے جسم ٹوٹتا ہے۔کمر اور پیٹرومیں درد اور بے چینی ہوتی ہے۔ خون کا رنگ بالکل سیاہ  اسی دوران دل گھبراتاہے کسی کام کرنے کو جی نہیں چاہتا ہے لیکن کیا کریں گھر کا کام کرنا پڑتا ہے ڈاکڑی ادویات استعمال کیں لیکن فائدہ نہیں ہواجبکہ گھبراہٹ زیادہ ہو گئی ہے اس سلسلے میں آپ مدد فرمائیں اور کوئی آسان سی ترکیب یا آسان نسخہ ہو جس سے تمام تکالیف ختم ہو جائیں
جواب:  اس مرض کی وجہ دراصل خواتین کی غذائی بد پرہیزی اور سستی ہے غذائی بد پرہیزی میں ایسی غذاﺅں کا مستقل استعمال جس سے موٹاپا اور چربی پیداہو اور پھر اس پر مزید ظلم یہ کہ محنت اور مشقت کے کاموں میں خواتین بہت پیچھے ہیں بلکہ جتنی محنت کر رہی ہیں اسی کو بہت سمجھتی ہیں حالانکہ یہ کچھ بھی نہیں ہے پہلے دور کی سادہ غذائیں اور پرمشقت زندگی اور آج کے دور کی مرغن اور مصالحہ دار غذائیںاور آسودہ، پر آسائش زندگی میں بہت فرق آ گیا ہے اور یہ بہت نقصان دہ ہے  اسی لئے خواتین پہلے اپنے مسئلے کی طرف توجہ کریں پھر کہیں مسئلہ حل ہو گا ایک اہم بات جو کہ خواتین کے مزاج میں بہت زیادہ ہے کہ ان کے مزاج میں جلد بازی بہت زیادہ ہے یہ علاج اور دوا لینے میں بہت جلد بازی بہت زیادہ ہے یہ علاج اور دوا لینے میں بہت جلد باز اور پھر اسے فوراًچھوڑ دینے میں بھی جلد باز  اگر یہ کوئی بھی دوا مستقل مزاجی سے لیں تو یقینا مستقل فائدہ ہو گا اس سلسلے میں ایک نسخہ پیش خدمت ہے  توجہ سے استعمال کریں
نسخہ الشفاء :  نوشادر، ریوندخطائی، سونف، شورہ قلمی، ہر ایک ہموزن کوٹ پیس کر ایک چوتھائی چمچ چھوٹا پانی نیم گرم یا گرم دودھ کے ہمراہ دن میں 3یا4بار استعمال کریں  ایک ماہ مستقل استعمال کریں  کھٹی، ٹھنڈی ، بادی چیزوں سے مستقل پرہیز کریں

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal