Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

شوگر کے مریض کیا کھائیں

شوگر کے مریض کیا کھائیں
اس مرض کے مریضوں کی تعداد خطر ناک حد تک بڑھ رہی ہے ، اس مرض سے محفوظ رہنے کے لیے ضروری ہے کہ اپنے کھانے پینے پر خصوصی توجہ دیں  ڈائبیٹک پیشنٹ       (شوگر کے مریض )      کے لیے دوا کے ساتھ غذ ا پربھی توجہ دینا ضروری ہے کیوں کہ اس موذی مرض میں پرہیز بہت ضروری ہے ، بعض حضرات پرہیز کے نام پر خو د پر ہر نعمت کو حرا م کر لیتے ہیں اس کے لیے آپ کو ضرف اتنا کرنا ہے کہ غذاوں کے انتخاب میں ڈاکٹروں کے مشورے پر پوری توجہ دیں کیوںکہ متبادل غذاوں کا نظام رہنمائی کے لیے موجود ہے   متبادل غذاوں کا نظام امریکن ڈائبٹک ایسوسی ایشن کی طرف سے 1950کے عشرہ میں متعارف کر ایا گیا تھا وقت کے ساتھ ساتھ اس میں ردو بدل ہوتا رہا  اور آخری تبدیلی یا ترمیم و تنسیخ 1995میں ہوئی ، شوگر کے مریضوں کے لیے غذائی منصوبہ بندی کرنے کیلیے یہ نظام واقعی ایک مدد گار اور اچھی چیز ہے  اس طرح غذاوں کو ان کی غذائیت کی نوعیت او رافادیت کے اعتبار سے چھے گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے اسی طرح متبا دل غذاوں کو بھی چھے فہرستوں میں تقسیم کیا گیا ہے  یہ فہرستیں یا اقسام درج ذیل ہیں
 نشاستہ (کاربوہائیڈ ریٹس )
 گوشت (پروٹین )
دودھ
سبزیاں
پھل
چکنائیاں
مذکورہ بالا تمام فہرستوں میں ہر فہرست متعدد اور متنوع غذائیں رکھتی ہے ، ان کی افادیت کا الگ الگ درجہ ہے جو ظاہر ہے کسی سے کم اور کسی سے زیادہ ہے ،متبادل نظام کا نام اسے اس لیے دیا گیا ہے کہ یہ ایک غذائی فہرست کی چیز کو دوسرے کے متبادل کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے ،استعمال کرتے ہوئے وہ مقدار پیش نظر رکھتے ہیں جو اگلے صفحات میں دی جا رہی ہے ،  تاہم غذائیت میں کوی کمی بیشی نہی ہوتی   کسی بھی غذائی فہرست کی ایک آئٹم میں دی گئی ہے ، مثلااگر آپ کو ناشتہ کے لیے ایک اکائی کا متبادل چننا ہے توآپ ڈبل روٹی کا ایک سلائس یا آدھا کپ دلیہ یا 3/4کپ پکے ہوئے اناج مثلا گندم یا کارن فلیکس کا انتخاب کر سکتے ہیں ، ان غذائی خفیف مقدار مل سکتی ہے ،  یہ سب کچھ آپ کو 80کیلوریز فراہم کر ئے گا ،آپ ان غذاوں میں سے کچھ بھی مقررہ مقدار میں استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ ان کی غذائی افادیت ایک جیسی ہے
غذاوں کے انتخاب میں ڈاکٹر کا مشورہ
ممکن ہے ڈاکٹر آپ کوکیلوریز کی روزانہ ضرورت (مجموعی مقدار )بتانے پر اکتفاکرے ، ایسی صورت میں اگلا کام کسی تربیت یافتہ ماہر غذائیت کا ہے کہ وہ مطلوبہ کیلوریز کی مقدار کو غذائی گروہوں میں تقسیم کرے اور پھر ان کیلوریز کی مقداروںکو کاربوئیڈ یٹس پروٹین اور چکنائی کی خفیف مقدار مل سکتی ہے یہ تعین ہو جانے کے بعد متباد ل غذاوںکے نظام کا مرحلہ آتا ہے
متبال غذاوں کا انتخاب دن بھر کے تینوں کھانوں اورایک یاد وقت کے اسٹیکس کے لے کیا جائے گا جو تمام غذائی گروہوں سے ہو گا ، اس لیے مناسب ترین بات یہی ہے کہ پہلے آپ کسی ماہر غذائیت سے مشورہ کر لیں کہ آیا آپ متبادل نظام اپنا سکتے ہیں یا نہیں  اگر آپ خود شوگر کے مریض ہیں تو یہ بات آپ کو غذائی کی اہمیت سمجھنے میں مدد دے گی اور آپ کی اپنی غذائی حکمت عملی زیادہ موثر بنانے میں رہنمائی ملے گی جب  آپ متبادل غذاوں کے نظام کی بنیاد سمجھ جائیں گے تو آپ کو پتا چلے گا کہ خودروزانہ  ترتیب دینا کتنا آسان ہے یہ حقیقت ہمیشہ ذہین میں رکھیے کہ ہر کھانے کے لیے تجویز کردہ جائیں کبھی بھی یہ کوشش مت کریں کہ ایک وقت کے کھانے کے اوقات ہر روز ہی رہیں جو ایک دفعہ مقرر کر لیے جائیں کبھی بھی یہ کوشش مت کریںکہ ایک وقت کے کھانے میں طے شدہ غذاوں کو چھوڑ دیا جائے اوران چھوڑی ہوئی غذاوں کی مقدار اور اگلے  کھانے کے ساتھ استعمال میں لایا جائے، یہ طریقہ کار انتہائی غلط ہو گا اور بہت سے مسائل پیدا کر دے گا  کیوں کہ آپ کا نظام ہضم ایک وقت میں اتنی اضافی غذا کو برداشت نہیں کر سکتا، علاوہ ازیں اس طرح کا ادل بدل دوا    اور غذا کے ترتیب دینا کتنا آسا ن ہے ، یہ حقیقت ہمیشہ ذہن میں رکھیے کہ ہر کھانے کے لیے تجویز کردہ متبادل غذائیں کھائی  جانی  چاہیئے  اور کھانے کے اوقات ہر روز وہی رہیں جو ایک دفعہ مقر کر یے جائیں ، کبھی بھی یہ کوشش مت کریں کہ ایک وقت کے کھانے میں طے شدہ غذاوں کو چھوڑ دیا جائے اور ان چھوڑی ہوئی غذاوں کی مقدارکو اگلے کھانے کے ساتھ استعمال میں لایا جائے
یہ طریقہ کار انتہائی غلط ہو گا ور بہت سے مسائل پیدا کر دے گا کیوں کہ آپ کا نظام ہضم ایک وقت میں اتنی اضا فی غذا کو برداشت نہین کر سکتا علاوہ ازیں اس طرح کا ادل بدل دوا اور غذا کے درمیاں عدم توازن پیدا کر دے گا جس سے اضافی مسائل کا راستہ کھل جائے گا
متبال غذاوں کا نظام سمجھ لینے کے بعد آپ اپنی پسند کامینیو  آسانی سے ترتیب دے سکتے ہیں
متبادل نظام سے آگاہی آپ کو کھانوں میں وسیع تر انتخاب اور متنوع غذاوں کی شمولیت کے قابل بھی بنا دیتی ہے  یہ آگاہی آپ کو تجویز کردہ غذاوں کی درست مقدار کھانے کے قابل بناتی ہے اور کاربوہائیڈ پروٹین اور چکنائیوں کی مطلوبہ دن بھر کی تقسیم پہ نظر رکھنے کی صلاحیت پیدا کر دیتی ہے ، اگر آپ ڈائیٹ پلان (غذائی منصوبے ) میں توازن رہتا ہے کسی ایک پکوان کی ا یک کی بجائے دو پلیٹ بھی لے سکتے ہیں بالفرض آپ کوئی اور غذائی منصوبہ اپنائے ہوئے ہیں تو اسے ڈاکڑ کے مشورہ کے بغیر تبدیل کرنے کی کوشش نہ کریں ،اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کون سا غذائی منصوبہ ذیر عمل لا رہے ہیں غذائیت کے اعتبار سے پکوان کی افادیت آپ کو اپنی غذاوں میں تنوع لانے میں مدد دے سکتی ہے  کھانے پینے کی محتاط عادتیں آپ کو بہتر ی کا احساس دیں گی اور صحت مند بھی رکھیں گی

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

نزلہ ، زکام ، کیر ا، کا دیسی علاج

نزلہ ، زکام ، کیر ا اور دما غی کمزوری کے لیے  نسخہ
نسخہ الشفاء مغز بادام 50 گرام، سونف 50 گرام،  خشخاش 50 گرام،  ترپھلہ یعنی آملہ بیڑہ اور ہریڑ کو ہم وزن کو ٹ پیس کر ہمراہ دودھ نیم گر م کے ایک چمچ صبح و شام ایک ماہ استعمال کریں

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

 

Read More

مسواک سے ٹائیفا ئڈ کا علا ج

مسواک سے ٹائیفا ئڈ کا علا ج
پیپل کی مسواک کو چبائیں اور اس کا رس پئیں حد 20 منٹ تک ایسا کریں اسکو رکھ دیں شام کو دوسرے سائیڈ کی طر ف چبائیں اور اس کا رس پئیں پھر پھینک دیں ۔دوسرے تیسرے دن بھی ایسا کریں ہمیشہ کے لیے مر ض ختم ہو جا ئے گی۔ 10 سال سے یہ مستقل مر یضوں کو دے رہا ہوں۔ کبھی ناکام نہیں ہوا

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

ٹی بی کا نسخہ

ٹی بی کا نسخہ
نسخہ الشفاء :   کا فور  40 گرام، ست اجوائن 20 گرام، ست پودینہ  20 گرام، روغن چھوٹی الائچی  20 گرام،  روغن جائفل 10 گرام، روغن لونگ  10 گرام
ترکیب تیاری : تمام روغنیات کو  ملاکر تیل بن جا ئے گا 2 قطرے دن میں 4 بار کھا نے کے بعد ایک دو گھونٹ پانی میں ڈال کر پی لیں   اگر معدے میں خشکی ہو تو روغن زیتون یا دیسی گھی کی چوری استعمال کر وا تے ہیں  سینکڑو ں نہیں ہزاروں مریضوں کو دیا بلکہ دمہ کھا نسی، ریشہ، بلغم معدے کی گیس تبخیر وغیرہ کے لیے توفوری علا ج ہے

دواء خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

معجون خشخاش جر یا ن منی

معجون خشخاش
نسخہ الشفاء :   کوکنا ر سفید بڑے قد کے 100  عدد ، برگ بانسہ سفید پھو ل کو کنا ر کے ہمو زن   دونوں  کو آٹھ گھنٹے پانی میں بھگو دیں  چوبیس گھنٹہ کے بعد جو ش دیں جب چو تھا حصہ پانی رہے خو ب مل کر چھان لیں اور اس پانی کے ہم وزن مصری ڈال کر قوام کر لیں جب گاڑھا ہوجائے نیچے اتار کر گوند کیکر ، گوند کتیر ا ، ملٹھی مقشر ہر ایک  15 گرام ، مصطگی  10 گرام، مرکی  10 گرام، افیون عمدہ  4 گرام،  زعفران اصلی  4 گرام تمام ادویہ کو کو ٹ چھا ن کر ملا دیں
مقدار خوراک:  دوما شہ سے تین ماشہ صبح و شام  دودھ کیساتھ دیں
فوائد :  نزلہ قدیم ہو یا جدید ، کھا نسی خشک ہو یا تر، نئی ہو یا پرانی ، جر یا ن منی ، کثرت سیلا ن ،  اور رطوبت زنان کے لیے بے نظیر ہے نفث المدہ ( منہ سے پےپ آنا) نفث الدم ( منہ سے خون آنا ) جراحت ہائے سینہ دشش ، سیل کہنہ ، سرفہ ہر قسم ، اسہا ل سفراو ی و دموی ، اسہا ل کہنہ ، صحج امعاءقروع امعاءکے لیے مفید ہے۔ تب دق اور سل کے پہلے دوسرے درجہ کے لیے بھی سیف قاطع ہے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

Read More

گڑماربوٹی ذیابیطس کا علاج

گڑماربوٹی ذیابیطس کا علاج
ذیابیطس دو قسم کی ہوتی ہے ایک قسم کو سادہ ذیابیطس کا نام دیا گیا ہے اور دوسری قسم کو شکری ذیابیطس کہا جاتا ہے۔ سادہ ذیابیطس میں شکر پیشاب میں نہیں ہوتی مگر باقی علامات وہی ہوتی ہیں جو شکر والی ذیابیطس کی ہوتی ہیں۔ مثلاً بار بار پیاس لگنا‘ منہ خشک رہنا‘ بار بار پانی پینا اور بار بار پیشاب آنا۔ اعضاءشکنی اور شدید ضعف کا احساس جسم کے بعض حصوں کا سن ہونا وغیرہ اس میں بھی ہوتا ہے جبکہ ذیابیطس شکری میں یہ تمام علامات تو ہوتی ہی ہیں مگر اس میں شکر بھی پیشاب میں آتی ہے اور خون کے معائنہ میں بھی شکر کی مقدار نارمل سے زیادہ ہوتی ہے۔
گڑما ربوٹی ان دونوں قسم کی بیماریوں میں بلا شبہ و بلالحاظ یکساں طورپر مفید پائی گئی ہے بلکہ ایک اور مرض جسے سلسل البول کہتے ہیں جس میں پیشاب کی زیادتی ہو جاتی ہے اس میں بھی اس بوٹی کو نہایت کامیابی کے ساتھ استعمال کروایا جا چکا ہے۔
یہ بات عام مشاہدے میں ہے کہ ذیابیطس شکری میں اس بوٹی کے مناسب استعمال سے پیشاب اور خون میں شکر کی مقدار گھٹ جاتی ہے۔ پیشاب کا بار بار آنا اور پیاس لگنا کم ہو جاتا ہے۔ گڑما ر بوٹی کا ذیابیطس میں مفید ہونا قدیم زمانے سے اطباءکے علم میں ہے اور دو مختلف فارمولوں کے تحت اس بوٹی کو مریضوں کو استعمال کرواتے رہے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ فارما کولوجی گڑمار بوٹی کی بھی وہی ہے جو اس قبیل کی دوسری ادویات کی ہے یعنی خون میں شکر کی مقدار کو گھٹانا فرق صرف یہ ہے کہ گڑمار بوٹی دوا ہے اور دوسری ادویات کیمیکل ہیں جنہیں ڈرگ کہا جاتا ہے۔ دوسرا فرق یہ ہے کہ گڑمار بوٹی کو ٹوٹل الکلائیڈز کے طور پر استعمال کروایا جاتا ہے۔ ذیابیطس کے مریض کے بدن پر جو سخت قسم کے پھوڑے نکلتے ہیں ان کو بھی فائدہ دیتی ہے۔ ایک مریض کے پیشاب کا وزن 1030 تھا مگر پندرہ دن اس دوا (گڑمار بوٹی) کے استعمال سے 1013 رہ گیا پھر پندرہ روز دوا کا استعمال ترک کرنے پر 1017 ہو گیا ایک ہفتہ پھر یہ دوا استعمال کی گئی تو 1015 ہو گیا اس مقام پر شکر بھی بہت کم ہو گئی“۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس بوٹی کے یہ فوائد جدید دور کی ادویہ ہی کی طرح سے عارضی ہیں یا اس سے کچھ مستقل فائدہ بھی ہوتا ہے کیونکہ بعض اطباءنامدار نے گڑمار بوٹی کو ذیابیطس کے علاج اور تدابیر میں شامل نہیں کیا اور یہ بھی ممکن ہے کہ ان کے علم میں اس مرض کیلئے کوئی دوسری بہتر تدبیر یا دواہو۔ گڑمار بوٹی کیا ہے؟
طبی کتابوں میں لکھا ہوا ہے کہ گڑمار بوٹی پہاڑوں کے دامن میں پیدا ہونے والی بوٹی ہے اس کی بہت سی شاخیں ہوتی ہیں اس کا پتا ایک بند انگشت سے دو بند انگشت تک ہوتا ہے چوڑائی لمبائی سے کچھ ہی کم ہوتا ہے اور پتے کا رنگ ہرا یا سبز نہیں ہوتا بلکہ بادامی ہوتا ہے اس پتے کا مزہ تلخی مائل ہوتا ہے مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ ہر کڑوی چیز ذیابیطس میں مفید ہے جیسا کہ عام لوگوں کے ذہن میں ہے۔ تجربہ میں آیا ہے کہ اس کے پتوں کی بہ نسبت اس کی لکڑی میں اجزائے موثرہ زیادہ ہوتے ہیں اور اس کی قوت دوسری عام بوٹیوں کی بہ نسبت کئی سال تک قائم رہتی ہے۔
ایک خاص پہچان یہ لکھی ہے کہ اس بوٹی پر پھلیاں لگتی ہیں جو تقریباً ڈھائی انچ تک لمبی ہوتی ہیں ان کو توڑ نے پر اندر سے چیپ دار رطوبت سی بھی نکلتی ہے مگر ان پھلیوں میں روئی سی بھری ہوئی ہوتی ہے دنیا بھر میں گڑ مار بوٹی ڈیرہ دون کی سب سے زیادہ اچھی تسلیم کی گئی ہے۔ ایک مرتبہ راقم السطور نے ڈیرہ دون کی گڑمار بوٹی کی لکڑی کو منہمیں ڈال کر چبا لیا تھا پورا دن کھانے پینے کی چیزوں کا مزہ محسوس نہ ہوا میٹھی چیزیں پھیکی معلوم ہوتی تھیں غالباً اسی لیے اسے گڑمار بوٹی کہا جاتا ہے اس کے برعکس بازار میں عام دستیاب ہو نے والی گڑمار بوٹی کی لکڑی کو چبایا تو معمولی سی میٹھی چیز کھانے کے بعد دن بھر اس کی مٹھاس منہ سے نہ گئی اسی طرح بہت مرتبہ ایسا ہوا کہ گڑمار بوٹی سے ذیابیطس کی دوائی بنائی سب مریضوں کو فائدہ ہوا۔ دوبارہ بازا ر سے گڑمار بوٹی منگوا کر دوا بنائی مریضوں کو استعمال کروائی کسی کو کچھ فائدہ نہ ہوا بلکہ اکثر کی شکر میں اضافہ ہو گیا۔ یہ شکایت اطباءکو عام ہے کہ معیاری دوائیں بازار میں دستیاب نہیں ہیں بلکہ ایک اور المیہ یہ ہے کہ دو ا  کچھ مانگیں ملتا کچھ ہے ۔دواﺅں کا کاروبار جن لوگوں کے ہاتھ میں ہے وہ الف کے نام لٹھ سے واقف نہیں نہ انہیں ایک ہی دوا کے مختلف ناموں پر عبور ہے نہ شناخت پر۔ جن مستند اطباءنے مطب کے بجائے پنسار خانے کھولے ہوئے ہیں ان کا بھی یہی حال ہے بلکہ اب تو یہ ہو رہا ہے کہ ہمارے دیکھتے دیکھتے بہت سے دواﺅں کے نام رہ گئے ہیں دوائیں غائب ہو گئی ہیں۔یہ تفصیل اس لیے لکھنی پڑی کہ قاری کی نظر ادھر بھی رہے اور دوا خریدتے وقت ہوشیار رہے۔ حکیم نجم الغنی نے لکھا ہے کہ گڑمار بوٹی کے خواص میں سے ہے کہ اگر اسے چبا لیں تو پھر شکر مصری یا گڑ یا کوئی اور چیز جو میٹھی ہو منہ میں ڈالیں تو پھیکی معلوم ہو تی ہے حقیقت یہ ہے کہ یہ بوٹی سانپ کے کاٹے میں بھی بہت مفید ثابت ہوئی ہے اور ایک اور زہر یلا جانور جسے سکھپرا کہا جاتا ہے جس کے کاٹے کا کوئی علاج نہیں ہے۔ یہ بوٹی اس کے کاٹے کا بھی تریاق ہے۔ بعض تجربہ کاروں نے یہ بات معلوم کی ہے کہ جند بید ستر کی طرح گڑمار بوٹی بھی افیون کا تریاق ہے
 

Read More

شاٹیکا کا درد، اور علاج

شاٹیکا کا درد، اور علاج

انسانی جسم کا نظام اللہ تعالیٰ نے دو حصوں پر مرتب کیا ہے، جسم کے کچھ حصے تو خود کار ہیں یعنی اپنے تسلسل میں کام کر رہے ہیں اور کچھ حصے انسانی مرضی کے تابع ہوتے ہیں، جب ان کے خود کار نظام میں خلل واقع ہونا شروع ہوتا ہے تو اس کا اظہار کسی نہ کسی شکل میں ہو جاتا ہے جو کہ اندرونی بیماری کا اظہار ہوتا ہے، در اصل یہی علامات کسی بھی بیماری کی اندرونی تصویر کا بیرونی عکس ہوتی ہیں
درد کی مختلف اقسام ہوتی ہیں مثلاً سردرد، کمر درد، گھٹیا کا درد، عرق النساءکا درد، ہڈیوں کا درد وغیرہ وغیرہ، یہ معالج کا کام ہے کہ وہ مریض کی تمام علامات ، حرکات و سکنات اور مشاہدات کے بعد جسم میں ہونے والے درد کی درجہ بندی کرے اور اسے ایک مخصوص مرض کے زمرے میں رکھے
ہم یہاں جس درد کا ذکر کریں گے وہ شاٹیکا (عرق النسائی) کہلاتا ہے، موجودہ دور میں یہ درد بہت عام ہو گیا ہے اور اس میں زیادہ تر خواتین ہی مبتلا ہیں، عرق النساءاس درد کو کہتے ہیں جو کہ پیڑو کے سِروں سے شروع ہوتا ہے کیونکہ اسی جگہ ایک بڑا عصب (Nerve) موجود ہوتا ہے جس کو Sciatica Nerve کہتے ہیں، یہ درد پیڑو کے سِروں سے شرو ع ہو کر ٹانگ کے پچھلے حصے سے ہوتا ہوا بیرونی ٹخنے میں محسوس ہوتا ہے، در حقیقت یہ ایک عصبی مرض ہے
علامات
عرق النساءکا درد آہستہ آہستہ شروع ہو کر شدید ہوتا چلا جاتا ہے اور کبھی کبھی اچانک بھی شروع ہو جاتا ہے، اس میں بعض اوقات متاثرہ ٹانگ بھاری ہو جاتی ہے اور مریض کے لئے اس پر وزن یا بوجھ ڈالنا کافی مشکل ہو جاتا ہے
تشخیص
عموماً مریض کو متاثرہ ٹانگ پر بوجھ ڈالنے کی ضرورت پڑے  تو وہ پاﺅں کے اگلے حصے پر بوجھ ڈال کر ایڑی کو اونچا رکھتا ہے تاکہ شیاٹیکا نرو پر کسی قسم کا کھنچاﺅ نہ پڑے، اس مرض کی صورت میں مریض ٹانگ کو ڈھیلا رکھنا چاہتا ہے، پاﺅں کو گھسیٹ کر چلتا ہے، متاثرہ ٹانگ میں اکثر بل (کڑل) پڑ جاتے ہیں اور نسیں کھنچ جاتی ہیں، مریض کرسی پر ٹانگ لٹکا کر بیٹھا ہو اور گھٹنے کو دبایا جائے تو مریض کو سخت درد محسوس ہوتا ہے۔ مریض ٹانگ کو جلدی جلدی اور باآسانی پیٹ کی طرف موڑ یا پھیلا نہیں سکتا کیونکہ کھنچاﺅ سے تکلیف ہوتی ہے اور ذرا سی ٹھنڈک بھی مریض کے درد کو بڑھا دیتی ہے
وجوہات: عرق النساءکا مرض عموماً قبض کے سبب زیادہ دیر تک پانی میں بھیگنے، نمدار جگہ پر بیٹھنے یا سونے بہت زیادہ بوجھ (وزن) اٹھانے شدید جھٹکا لگنے ریڑھ کی ہڈی کے مہرے ہل جانے، اعصابی تناﺅ، پریشانی  مسلسل ایک ہی کروٹ لیٹنے  کئی گھنٹوں تک مسلسل بیٹھے رہنے غلط قدموں سے چلنے اور ایکسیڈنٹ وغیرہ کے باعث ہو سکتا ہے کیونکہ ان تما م صورتوں میں شیاٹیکا نرو میں کھنچاﺅ پیدا ہو سکتا ہے، اس کے علاوہ مرطوب مقامات پر رہنے والوں میں بھی یہ مرض عام ہے
علاج
اس مرض کا علاج نہایت احتیاط کے ساتھ کرنا چاہیے۔اس مرض کیلئے بہترین نسخہ درج ذیل ہے
نسخہ الشفاء : اسگندھ 10 گرام،گوکھرو 10 گرام، سنڈھ 10 گرام، مٹھا سوڈا 10 گرام، سرنجا ن شیریں 10 گرام، ان تمام ادویات کا کو ہم وزن کوٹ پیس لیں
استعمال : اور ایک چمچ ٹیبل اسپون صبح دوپہر شام ہمراہ تازہ پانی استعمال کریں۔ تین ہفتے مستقل استعمال سے اس مرض کا بالکل خاتمہ ہو جائے گا، انشاءاللہ

پرہیز اور احتیاط
عرق النساءکے درد میں جس قدر دوا کی ضرورت ہوتی ہے‘ اسی قدر پرہیز اور احتیاط کی بھی ضرورت ہوتی ہے، مثلاً مریض کو ٹھنڈک سے ہر ممکن بچاﺅ کی کوشش کرنی چاہیے، مرطوب‘ تنگ و تاریک جگہوں پر رہنے سے گریز کرنا چاہیے، مریض کو بیٹھنے اور سونے کے دوران اپنی پوزیشن بدلتے رہنا چاہیے، مریض کو پانی میں رہنے سے احتیاط برتنی چاہیے، مریض کو قبض سے بچنا چاہیے کیوں کہ اس سے شاٹیکا عصب میں کھنچاﺅ پڑ سکتا ہے، مریض کو چاہیے کہ وہ غسل‘ صبح گیارہ بجے کے بعد اور دوپہر تین بجے سے قبل کر لیا کرے اور اس کے بعد ہوا لگنے سے بچنا چاہیے،  مریض کو وزن نہیں اٹھانا چاہیے اور نہ ہی بہت زیادہ مشقت والا کام کرنا چاہیے، مریض کو چاہیے کہ وہ فرش پر یا کسی سخت جگہ پر ہلکا گدا بچھا کر سوئے، بہت زیادہ ذہنی دباﺅ اور ذہنی پریشانی سے اپنے آپ کو بچائے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

Read More

امرود اور قبض، امرود، اور ضعف قلب کا علاج

امرود اور قبض، امرود، اور ضعف قلب کا علاج

امرود ایک عام اور مشہور پھل ہے ۔ یہ غذائیت سے بھرپور اور نہایت خوشبو دار اور لذیذ پھلوں میں شمار ہوتا ہے اور واحد پھل ہے جو سال میں دو دفعہ ہوتا ہے۔ سردیوں میں بھی گرمیوں میں بھی۔ مگر اتنا لطیف اور نازک ہوتا ہے کہ زیادہ دیر تک پڑا رہنے سے اس میں تعفن پیدا ہو کر کیڑے پیدا ہو جاتے ہیں۔ اس لئے اکثر لوگ اسے گرمیوں میں زیادہ پسند نہیں کرتے کیونکہ گرمیوں میں عموماً پیاس زیادہ لگتی ہے اور امردو کھا کر اوپر سے پانی پی لیا جائے یا کسی اور قسم کا مشروب نوش کر لیا جائے تو گویایہ عمل قے‘ پیٹ درد یا پیچش کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ سردیوں میں امردو زیادہ پیدا ہوتا ہے اور نسبتاً لذیذ اور میٹھا بھی ہوتا ہے اور زیادہ دیر تک رکھا جا سکتا ہے۔ امرود کے باغات خود لگائے جاتے ہیں اوربرصغیر میں بہت سے علاقوں میں باآسانی پیدا ہوتا ہے ۔ امرود پکا ہوا اور تازہ کھانا چاہے۔ باسی امرود معدے اور آنتوں کی بہت سی بیماریوں کا موجب بنتا ہے۔ خاص طور پر امرود کھا کر لسی یا پانی وغیرہ نہیں پینا چاہیے۔ امرود کا مزاج سرد تر ہے۔ بعض کے نزدیک متعدل بہ حرارت ہے۔
امرود اور قبض
امردو جو ملین تاثیر بھی رکھتا ہے‘ معدہ اور آنتوں کی خشکی کو زائل کرتا ہے اور غذا کو ہضم کرنے میں معاون معدہ کا کام دیتا ہے۔ اگر کھانے کے بعد نرم اور پختہ تازہ امرود کھایا جائے تو قبض کو دور کرتا ہے اور معدہ کو تقویت دیتا ہے۔امرود نمک اور کالی مرچ لگا کر کھانا چاہیے۔

امرود اور ضعف ِ قلب
ضعف ِ قلب میں امرود نہایت مفید ہے اور دل کو تقویت دیتا ہے اور فرحت بخش ہے۔ جن لوگوں کو خفقان اور گھبراہٹ ‘بے چینی کی شکایت ہو ان کے لئے یہ ایک بہترین غذا ہے۔ سر کے درد اور چکر آنے میں بھی مفید ہے ‘ تبخیر معدہ اور دل کی گھبراہٹ کو دور کرتا ہے۔

امرود اور پیٹ کے کیڑے
امردو کے بیجوں میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہ تاثیر رکھی ہے ‘ ان سے پیٹ اور آنتوں کے کیڑے اور سوزش دور ہوتی ہے بلکہ کیڑے خود بخود نکلنے لگتے ہیں ۔ امرود کے بیجوں کو فضول سمجھ کر ضائع نہیں کر دینا چاہیے۔ انہیں استعمال کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ امرود کو دھو کر مع بیجوں کے کھانا چاہیے۔

دانت مضبوط کرنے اور مسوڑھوں سے خون آنے کو روکنے کا آسان طریقہ
امرود مسوڑھوں کے ورم اور سوجن کو رفع کرتا ہے اور مسوڑھوں سے خون آنے کو روکتا ہے۔ اگر باقاعدہ طور پر کچھ دن امرود بلا ناغہ کھایا جائے (مگر کھانے کے بعد اور بقدر ِ ہضم ) تو دانتوں کی مضبوطی کے ساتھ ساتھ مسوڑھوں کے خون کو بند کرنے کا موجب بنتا ہے۔ اس مقصد کیلئے امرود کے درخت کی چھال نہایت مفید ہے۔

ھوالشافی
درخت امرود کی چھال2 تولہ کو تقریباً ڈیڑھ پاﺅ پانی میں بھگو دیں اور صبح کا بھگویا ہوا شام کو اور شام کو بھگویاصبح کے وقت کام میں لائیں‘ اس پانی سے کلی اور غرارہ کریں۔ چند دن کے استعمال سے دانت اور مسوڑھے مضبوط ہو جاتے ہیں۔

امرود اور کانچ کا نکلنا
بچوں کا یہ ایک ایسا مرض ہے کہ جس میں پاخانہ کرتے وقت بچے کی مقعد کا کچھ حصہ باہر نکل آتا ہے۔ اس کو خروج مقعد یا کانچ کا نکلنا بھی کہتے ہیں۔ پوست امرود کو سائے میں خشک کر لیں اور باریک پیس کر رکھ چھوڑیں۔ جب بچے کی کانچ نکلے تو یہ پوڈر یا سفوف اوپر چھڑک کر انگلی کی مدد سے کانچ کو اندر کر دیں۔ چند دن تک مرض دور ہو جائےگا۔ (انشا ءاللہ)

امرود اور اسہال
امرود کے تازہ پتے سائے میں خشک کر کے باریک پیس لیں۔ یہ سفوف ایک ماشہ صبح‘ دوپہر‘ شام کھانے سے دست اور اسہال دور ہو جاتے ہیں۔ امرود ہاضم‘ قبض کشا اور مفرح و مقوی معدہ ہونے کے ساتھ ساتھ بھوک بھی لگاتا ہے۔ گول امرود کی بجائے بیضوی امرود ‘ خوشبو‘ اثر اور ذائقہ کے لحاظ سے بہتر ہوتا ہے۔

امرود اور کھانسی
تازہ پکا ہوا ٹھوس امرود لے کر گوندھے ہوئے آٹے میں لپیٹ کر کچھ دیر آگ میں دبا دیں اور جب آٹا سرخ ہو جائے تو نکال کر امرود کھا لیں چند روز استعمال کریںگلے کی خرابی‘ سانس کی نالیوں اور کالی کھانسی کا مجرب علاج ہے۔


Read More

جنسی تعلیم سے آگاہی بھی نہا یت ضروری ہے

جنسی تعلیم سے آگاہی بھی نہا یت ضروری ہے

ہما رے دینِ حنیف نے نو جوا نو ں کے لیے بہت عنا یت و مہر بانی بر تی ہے کیونکہ عمر کا یہ حصہ بے بدل ، بے مثل اور بے اہمیت کا حامل ہو تاہے، تا ہم نو جوان شا دی سے قبل آدھا اور مستقبل قریب کا مکمل فرو ہو تا ہے۔ دینِ متین نے والدین کو یو ں سکھلا یا ہے کہ پہلے سا ت سال بچے کے ساتھ دل لگی اور گپ شپ میں گزاریں۔ با قی سات سال تک اس کی تربیت میں بیدار رہیں، پھر بعد میں اسکے ساتھ بھائی ، دوست اور مستقل آدمی جیسا معاملہ رکھیں
قرآن مجید نے بھی نو جوانو ں کے لیے ایک مشعل روشن فرمائی کہ اسے دیکھ کر روشنی حاصل کریں اور اپنی منزل کی راہیں متعین کر سکیں ، مگر عصر حاضر جو کہ سائنس ، کمپیو ٹر ، انٹرنیٹ ، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کا دور ہے ، ان سے آج کی نوجوان نسل جہا ں کئی سہو لیا ت حاصل کر رہی ہے وہا ں کئی مسائل سے نبر د آزما بھی ہے جن میں سے جنسی مسائل اور امراض بالخصوص قابل ذکر ہیں، اخبا را ت ، رسائل اور درو دیوار پر جنسی ادویات کی تشہیر نما یا ں نظرآتی ہے ۔ یہ سب کیا ہے؟ یہ سب کیو ں ہے ؟ ان تما م با تو ں کے جوا ب کی بجائے ہم سب سے پہلے علم جنسیات کے پس منظر پر غور کرتے ہیں، علم جنسیات مثبت اور منفی میں فر ق کیا ہے ؟ سب سے پہلے ہم جنسی تا ریخ پر نظر ڈالتے ہیں

جنسی تا ریخ
جتنی انسانی تا ریخ قدیم ہے اتنی ہی جنسی تا ریخ بھی، جنسی خوا ہش زمانہ قدیم کے غیر مہذب اور وحشی انسان میں بھی مو جو د تھی اور آج کے مہذب انسان میں بھی بدرجہ اتم مو جو د ہے، بھوک اور پیا س کی طر ح جنسی خوا ہشا ت کا پیدا ہو نا فطری امر ہے، انسان کی بنیا دی ضروریا ت جن میں روٹی کپڑا اور مکان شامل ہیں با لکل اسی طر ح جنسی خوا ہشات کا پیدا ہو نا اور جا ئز طریقہ سے تسکین و تکمیل اشد ضروری ہے، یہ خواہش جانور اور پرندے بھی رکھتے ہیں، جنس مخالف سے ملا پ کی خواہش ہر انسان کے ضمیر میں شامل ہو تی ہے،اس کی شدت کے پیش نظر کہا جا سکتا ہے کہ انسان کا دم پہلے نکلتا ہے اور خوا ہش بعد میں دم توڑتی ہے

جنسی تعلیم
جنسی تا ریخ کے ساتھ ساتھ جنسی تعلیم سے آگاہی بھی نہا یت ضروری ہے،  جنسی تعلیم کی مثبت اندا ز میں جتنی ضرورت عصر حاضر میں ہے شا ید اتنی ضرورت ما ضی بعید میں نہ تھی

علم جنسیا ت
(Sexology) کو ہمیشہ غلط معانی اور منفی انداز میں پیش کیا گیا ہے  1939 میں اوٹا وہ یونیورسٹی میں جنسی تعلیم کا پہلا تجر بہ چر چ میر ج پریشن کو رس کی صورت میں کیا گیا جو 100 شادی شدہ جوڑو ں کو تعلیمی طور پر پڑھا یا اور سمجھا یا گیا اور یہ تجر بہ انتہا ئی کا میا ب اور مفید ثابت ہو ا، اس کو رس کی بدولت طلا ق کی شر ح میں 15 فی صد کمی ہوئی
جنسی تعلیم کے سلسلہ میں ایک ہند و مصنف کی کتا ب، وات سائن ، کا م شاستر، یا ، کام سو تر، ہے جس میں جنسی معلوما ت کے ساتھ ساتھ اس دو ر کے روسا ءاور امراءکی عیاشیوں کا بڑی تفصیل سے ذکر ہے ۔ اس کے علا وہ ہندو ﺅ ں کی تہذیب و تمدن او راعلیٰ طبقہ کی ذہنی پستی کے اصول تحریر ہیں، جبکہ اس کے مقابلے میں جنسیا ت سے متعلق جو کتب با زار میں دستیا ب ہیں ان میں حقیقی علمی موا د کم اور فضولیا ت و لغویا ت زیادہ پڑھنے کو ملتی ہیں، ان کتب میں پریم شا ستر ، گر بھ شاستر ، سہاگ رات اور دیگر ایسے ہی ناموں سے ملتی جلتی ہیں، ایسی کتب بینی کے بعد آج کی نوجو ان نسل کا ذہن مثبت ہو گا یا منفی ،کسی فر د ِ وا حد سے پو چھنے اور کہنے کی ضرورت نہیں ہے
ایسی تحریریں پڑھنے کے بعد نو جو ان نسل کے ذہن منفی رجحانات کی طر ف ما ئل ہو جاتے ہیں اور جنسی طو فا ن اٹھنے شروع ہو جا تے ہیں یہی وجہ ہے کہ آج کی نسل گمراہی اور اخلاقی پستی میں گر تی جا رہی ہے
ایسے محر کا ت بعدمیں کئی معا شر تی ، معا شی ، خانگی اور اخلا قی برائیو ں کو جنم دیتے ہیں جن کی وجہ سے گنا ہ اور جرائم سر زد ہو رہے ہیں، وہ نو جو ان نسل جس نے آگے چل کر ملک کی باگ دوڑ سنبھال کر ملک کو تر قی کی شا ہرا ہ پر گا مزن کر نا ہے ، وہ ایسے حالا ت میں اپنی منزل سے بھی غافل ہیں
ہما ری نسل کو ایسی کتب کی بجائے ، قرآن حکیم، سے راہنمائی لینی چاہیے، علا وہ ازیں علما ءکرام نے بھی اس مو ضو ع پر کئی کتب تحریر فرمائی ہیں جو نہ صرف نو جوان نسل بلکہ ہر عمر کے افراد کے لیے اتنی ہی اہمیت کی حامل ہیں

جنسی امرا ض کے اسباب اور مسائل
پہلے زمانے میں بڑھا پا وقت پر آتا تھا، اب اتنی تر قی اور وسائل ہونے کے با و جو د جوانی میں بڑھا پے کے آثار کیو ں ؟ اس کے اسباب درج ذیل ہیں
(1) اسلامی تعلیما ت سے رو گردانی (2 ) غذا کا عدم تواز ن (مزاج ، عمر اور مر ض کے غیر موا فق ) (3) حفظا ن صحت کے اصولو ں سے عدم واقفیت (4) علم جنسیا ت سے آگا ہی کا نہ ہو نا (5) ورزش کی کمی (6 ) نیند کی کمی (7) بے جا اور گو نا گوں مصروفیت (8) دماغی امرا ض ( خو ف ، وہم ، احساس کمتری ، ذہنی تنا ﺅ اور دبا ﺅ وغیر ہ) (9) طویل بخاروں کا ہو نا ( ملیریا ، ٹائیفائیڈ ، تپ دق وغیرہ) (10) امراض خبیثہ ( آتشک ، سو زاک ) (11) ایلو پیتھی ادویا ت کابکثرت استعمال (12) منشیا ت ( افیو ن ، چر س ، ہیروئن ، بھنگ اور شرا ب وغیرہ) (13 ) دوائیو ں کا بغیر مشورہ کے استعمال (14)ٹی وی ، وی سی آر ، ڈ ش، کیبل ، سی ڈی اور سینما بینی (15) بازاری اور  فاحشہ عورتو ں سے راہ رسم یعنی میل ملاپ (16 ) برے لو گو ں کی صحبت (17)مخلو ط طر زِ تعلیم (18 ) شا دی میں تا خیر (19 ) عرصہ درا ز تک سائیکل اور گھڑ سواری (20 ) مو سم گرما میں تیز دھوپ میں زیا دہ دیر رہنا یا کا م کرنا (21 ) بے پر دگی (22) سگریٹ ، پانی اور بیڑی کا استعمال (23 ) بد نگاہی

خود اختیا ری علا ج
جنسی مسائل اور امراض کے سلسلہ میں ادویا تی علا ج کے ساتھ ساتھ اگر خو د اختیا ری علاج بھی کیا جا ئے تو ” سونے پہ سہا گہ “ والا مقولہ سچ ثابت ہو تا دکھا ئی دے گا، مندرجہ ذیل چند مفید تدا بیر اختیا ر کرنے سے کا فی افاقہ ہو گا
(1) نما زپنجگانہ کا اہتمام کیا جائے (2 ) قرآن مجید کو با ترجمہ اور غور و فکر سے پڑھنے کے ساتھ ساتھ عمل بھی کیا جا ئے (3) درود شریف اور ذکرِ الہٰی کی تسبیحات کو معمول بنایا جا ئے (4) حفظان صحت کے اصولو ں کو اپنا یا جا ئے (5) نا خالص اور با زا ری غذاﺅ ں سے پرہیز کیا جائے (6) مو سم اور مزاج کے موا فق غذا استعمال کی جائے (7 ) موسمی پھل اور سبزیا ں استعمال کی جائیں (8) اپنی عمر، مو سم اور جسمانی سا خت کے اعتبا ر سے اور ڈاکٹر کی ہدایت کے مطا بق ورزش کو معمول بنا یا جائے (9) شادی بروقت کی جائے (10) مو سم سر ما میں خوشگوار دھوپ میں  کیا جائے (11) موسم سر ما میں جسم خصو صاً گر دن ، کمر اور ران کی اطرا ف میں تیل کی ما لش کی جا ئے (12) مو سم گرما میں کمر اور گر دن کو دھوپ کی تپش سے بچا یا جائے (13) عطا ئیو ں ، جو گیو ں اور فٹ پا تھیو ں کی بجائے قابل اور مستند معا لجین سے علا ج کرو ایا جا ئے (14) صحت کے متعلق اپنے ذاتی معا لج سے گا ہے بگا ہے مشورہ کیاجائے (15) اخلا ق سوز اور ہیجا نی محرکا ت کی حوصلہ شکنی کی جائے (16) اخلا ق پر ور عادات اپنائی جائیں (17) اچھی صحت اور اچھے اخلا ق کے مالک احبا ب سے تعلقات استوار کئے جائیں

فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا اس سلسلہ میں کیا فرمان ہے، آئیے دیکھتے ہیں کہ کیا یہ ہما ری نوجوان نسل کے لیے راہنما اصول ثابت ہو تا ہے
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرما تے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا مر د و زن کی نظریں ابلیس کے تیر وں میں سے زہر آلو د تیر ہیں

نصیحت
جنسی جذبے کا خما ر شرا ب سے زیا دہ ہو لنا ک ہے۔ ایسی ہو لنا کیو ں سے بچا جائے اور ایسی لذت اور خوا ہش سے باز رہا جائے ، جس کا انجام عذاب اور شر مندگی پر ختم ہو۔آنکھوں سے نفسانیت کی پٹی کھو ل دی جائے تا کہ سعادت، بدبختی میں نہ بدل جائے، انہیں نہیں معلوم کہ غلبہ شہوت کی اسیری کی وجہ سے وہ کتنے ہی دینی اور دنیا وی فضا ئل سے محروم ہو کر غلاظتو ں میں الجھ کر مبتلا ِمرض اور گنا ہ ہو تے جا رہے ہیں، چہرو ں سے شگفتگی اور نورانیت کا فور ہو رہی ہے آج کی نو جوان نسل کی اصلا ح اور نصیحت کے لیے اتنا ہی کافی ہے حضرت یو سف علیہ السلام گنا ہ سے رکے ، صبر کیا ، اس ایک گھڑی کے مجا ہدہ نے انہیں کتنا عظیم مر تبہ دیا آج ابلیس کے تیر و ں کی ہر طر ف بو چھاڑ ہے بے پر دگی کی صور ت میں ہمیںاس سے بچنا چا ہیے اور دوسروں کو بچانا چاہیے اسی میں نوجوان نسل کی بھلائی ، بہتری اور جنسی و جسمانی صحت کی برقراری پنہا ں ہے
یوں کہنا بہتر ہو گا کہ اچھی صحت اور اچھے صحت مند ما حول اور اچھے اخلا قی ما حول ہی کی بدولت اچھی جنسی و جسمانی قوت اور خو ش و خرم زندگی کا حصول ممکن ہے
اگر علم جنسیا ت سے آج کی نو جو ان نسل کو مثبت اندا زمیں بہرہ ور کر دیا جائے تو ان بد اعتدالیو ں کا سد باب جو ایک خواب ہے ، حقیقت بن سکتا ہے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

سبزیوں سے صحت

سبزیوں سے صحت
جسم کو درحقیقت پروٹین کی اتنی مقدار کی ضرورت نہیں جتنی فرض کی گئی ہے،  سبز پتوں والی پروٹین کا معیار اتنا ہی اعلیٰ ہے جتنا دودھ کی پروٹین کا ہے  اس لیے یہ دونوں، کسی سبزی خور کی پروٹینی غذائیت میں قابل قدر کردار انجام دیتی ہیں سبزی خوری کو رواج دینے سے کوئی ہیلتھ پرابلم پیدا نہیں ہوگا گوشت نہ کھانے اور سبزیوں پر گزارہ کرنیوالوں کے لیے  کا لفظ ویجی ٹیرین سوسائٹی آف یونائیٹڈ کنگ ڈم نے میں وضع کیا تھا یہ لفظ سبزی  لاطینی زبان کے لفظ   Vegetari  سے لیا گیا ہے جس کے معنی  تازگی بخشنایا نئی روح پھونکنا  کے ہیں،  برہمن ازم جین ازم، زر تشت مذہب اور بدھ ازم کے ماننے والے زندگی کے  تقدس،  کے علمبردار تھے،  ان کا کہنا تھا کہ دوسروں کو اذیت دئیے بغیر زندگی گزارنا سیکھو  جانوروں سے حاصل ہونے والے انڈوں اور دودھ سے بنی ہوئی اشیاءپنیر، دہی، مکھن، گھی اور شہد کو بھی ممنوعہ قرار دیتے ہیں،  ایک مچھلی خور سبزی خوروں  کا زمرہ بھی ہے ان سب میں مشترک عنصر یہ ہے کہ یہ گرم خون والے جانوروں کے گوشت سے پرہیز کرتے ہیں،  اگر گوشت خوری کا خاتمہ ہوگیا تو دنیا غذائی قلت بالخصوص پروٹینز اور وٹامنز    کی قلت کے  بحران  میں مبتلا ہوجائے گی تاہم اس مسئلے پر گہری سوچ بچار اور تحقیق نے ثابت کردیا ہے کہ سبزی خوری کو رواج دینے سے کوئی ہیلتھ پرابلم پیدا نہیں ہوگا اورنہ گوشت کی قلت سے منسو ب کردہ بیماریا ں پیدا ہوں گی جسم کو اپنی نارمل کارکردگی برقرار رکھنے کے لیے جن 22 امائنوایسڈز کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان میں سے صرف 9 ایسڈ خوراک کے ذریعہ حاصل کرنا ہوتے ہیں، باقی 13 ایسڈز جسم خود تیار کرلیتا ہے۔ جسم اپنے تیار کردہ امائنو ایسڈز کی پروٹین کا 100 فی صد استعما ل کرلیتاہے، بشرطیکہ دس امائنوایسڈز   تناسب میں ہوں، تاہم اگر ان لازمی امائنوایسڈ میں سے ایک یا اس سے زائد ایسڈز معیاری مقدار میں نہ ہوں تو ساری پروٹین کی افادیت اسی تناسب سے کم پڑجاتی ہے، کوالٹی ریٹنگ کے سکیل پر ایک سے لے کر 100 تک درجے پر‘ مچھلی 80 پر اناج 50 سے 70 کے درمیان دالیں نٹس اور بیج 40 سے 60 درجے کے درمیان ہوں گے۔
سبزیوں پر مبنی غذاءمیں پروٹین کی نام نہاد کمی کا جو پروپیگنڈہ کیا جاتاہے، یہ حقیقت نہیں، بلکہ ایک مبالغہ ہے کیونکہ یہ بات مشہور کرنے والوں نے سبز پتوں والی سبزیوں میں پروٹین فراہم کرنے کی صلا حیت کو نظرانداز کردیا ہے اور انہوں نے یہ بات بھی سمجھنے کی کوشش نہیں کی کہ جسم کو درحقیقت پروٹین کی اتنی مقدار کی ضرورت نہیں جتنی فرض کی گئی ہے،  سبز پتوں والی پروٹین کا معیار اتنا ہی اعلیٰ ہے جتنا دودھ کی پروٹین کا ہے،  اس لیے یہ دونوں، کسی سبزی خور کی پروٹینی غذائیت میں قابل قدر کردار انجام دیتی ہیں۔ اس پروٹین کا معیار اس شخص کے لیے دیگر اشیاءمثلاً بادام، اخروٹ وغیرہ کی گریوں اور پھلیوں میں پائی جانے والی پروٹین کے معیار کی کمی کی بھی تلافی کردیتاہے، روزانہ کھانے میں مرد کو 70 گرام اور عورت کو 44 گرام پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے،  حالیہ تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ انسانوں کے لیے پروٹین حقیقی کی ضرورت  اس سے بھی کہیں کم ہوتی ہے
جہا ں تک  نیوٹریشن کے تناسب کا تعلق ہے انڈہ اور دودھ پر انحصار کرنے والے سبزی خورو ںکو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ  کی ضرورت، ڈیری کی مصنوعات اور انڈوں سے پوری ہوسکتی ہیں،  دودھ کے ایک لٹر کا چوتھائی حصہ یا 100 گرام پنیر یا ایک انڈہ روزانہ بی 12  اس کمی کو پورا کرسکتا ہے جانداروں کا گوشت، ان کے اعضائے اخراج   پر بوجھ بڑھاتا رہتا ہے اور سسٹم پر فالتو اور زہریلے مادوں کا ہجوم کردیتا ہے۔ گوشت خوری کے نتیجے میں پیدا ہونے والی یورک ایسڈ کی زیادہ مقدار، گنٹھیا، گردے اور پتے کی پتھری جیسی بیماریوں کا بھی با عث بنتی ہے،  گوشت کی پروٹینز سبزیوں کی پروٹینز کے مقابلے میں بدبو اور سٹیرائڈز دو گنا تیزی سے پیدا کرتی ہیں اس سے ان کے خون اور ٹشوز میں زہرپھیل جاتاہے پھر جب یہ جانور ذبح ہوکر ہماری خوراک بنتے ہیں تو ان کا زہر ہمارے جسم میں سرایت کر جاتا ہے۔کھانے والے مویشیوں میں سے بعض کے اندر ٹی بی اور کینسر جیسی مہلک بیماریوں کے جراثیم موجود ہوتے ہیں،  یہی وجہ ہے کہ بکثرت گوشت کھا نے والے لوگ سبزی خوروں کی بہ نسبت امراض کے زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal