Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

بانجھ پن کا استغفار سے علاج

بانجھ پن کا استغفار سے علاج
حضرت سیدنا امام حسن رضی اللہ تعالٰی عنہ ایک مرتبہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے پاس تشریف لے گئے تو آپ سے حضرت امیر معاویہ کے ایک ملازم نے کہا کہ میں ایک مالدار آدمی ہوں مگر میرے ہاں کوئی اولاد نہیں ہے۔ کوئی ایسی چیز بتائیے کہ اللہ تعالٰی مجھے اولاد عطا فرمائے۔ آپ نے فرمایا، استغفار پڑھا کرو۔ اس نے استغفار کی اور اتنی کثرت سے کی کہ روزانہ سات سو مرتبہ استغفار پڑھنے لگا۔ اس کی برکت سے اللہ تعالٰی نے اسے دس بیٹے عطا فرمائے۔ -خزائن العرفان حاشیہ
سورۃ ہود۔ آیت  52بانجھ پن کے تحت سیدنا شہزادہ شیر خدا حضرت امام حسن رضی اللہ تعالٰی عنہ سے اس جگہ کوئی خاص دعائے استغفار منقول نہ ہے۔ اس لئے ذیل میں وہ دعائے استغفار درج کی جاتی ہے جس کے متعلق وحی ترجمان سے سیدالاستغفار یعنی تمام استغفاروں کا سردار ارشاد ہوا۔ حضرت شداد بن اوس رضی اللہ تعالٰی عنہ تاجدار مدینہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، سب استغفاروں کا سردار یہ استغفار ہے کہ انسان یوں کہے۔ اَللٰھُمَ اَنتَ رَبِی لاَ اِلٰہَ اِلاَ اَنتَ خَلَقتَنِی وَاَنَا عَبدُکَ وَاَنَا عَلٰی عَھدِکَ وَوَعَدِکَ مَا استَطَعتُ اَ عُوذُ مِن شَرِ مَا صَنَعتُ اَبُوءَ لَکَ بِنِعتِکَ عَلٰی وَ اَبُوُء بِذَنبِی فَاغفِرلِی فَانَہ لاَ یَغفِرُ الذُنُوبَ اِلاَ اَنتَ۔ تاجدار انبیاء صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے اس استغفار کو صدق دل سے دن میں پڑھا۔ وہ اگر اس روز شام سے پہلے مر گیا تو جنتی ہے اور جس نے رات کو اسے صدق دل سے پڑھا اور صبح ہونے سے پہلے مر گیا تو جنتی ہے۔  -صحیح بخاری شریف-

مایوس مریضوں کو مژدہ جانفزا

مایوس مریضوں کو مژدہ جانفزا
مواہب لدنیہ اور دوسری کتب میں امام ابوالقاسم قشیری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ سے منقول ہے کہ ان کا ایک بچہ سخت بیمار ہوگیا۔ علاج سے افاقہ نہ ہوا حتٰی کہ بچہ قریب المرگ ہوگیا۔ ابوالقاسم قشیری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ مجھے خواب میں تاجدار انبیاء صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی۔ میں نے خدمت اقدس میں اپنے بچے کا حال عرض کیا تو حضور سرور انبیاء صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا “تم آیات شفاء سے کیوں غافل ہو ؟ کیوں ان کے وسیلہ کے ساتھ شفا نہیں مانگتے
امام ابوالقاسم قشیری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ میں جب نیند سے بیدار ہوا تو آیات شفاء پر غور کرنے لگا۔ میں نے ان کو کلام اللہ شریف میں چھ مقام پر پایا۔ وہ آیات کریمہ یہ ہیں۔
1 وَیَشفِ ُصدُورَ قَومٍ مُؤمِنِینَ ہ
2 وَشِفَآ ء لِمَا فِی الصُدُورِ
3 یَخرُجُ مِن بُطُونِھاَ شَرَاب مُختَلِف اَلوَانُہ فِیہِ شِفَاء لِنَاس ہ
4 وَنُنزِل مِن القُراٰنِ مَا ھُوَ شِفَآ ء وَرَحمَۃ لِلمُؤمِنِینَ ہ
5وَاِذَا مَرِضتُ فَھُوَ یَشفِین ہ
6 قُل ھُو لِلَذِینَ اٰمَنُوا ھُدًی وَشِفَآء
امام قشیری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے ان تین آیتوں کو لکھا اور پانی میں گھول کر بچے کو پلا دیا تو وہ اسی وقت شفایاب ہوگیا۔ گویا کہ کسی نے ان کے پاؤں کی گرہ کھول دی۔ (مدارج النبوۃ جلد اول)

پھوڑا یا زخم کا علاج

پھوڑا یا زخم کا علاج
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے مروی ہے کہ جس وقت کوئی شخص اپنے جسم میں کسی چیز کی شکایت کرتا تو حضور تاجدار مدینہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم (اس پھوڑے، زخم یا درد کی طرف اپنی انگلی سے اشارہ فرماتے اور پڑھتے۔ بسم اللہ تربتہ ارضنا بریقتہ بعضنا لیشقی سقمنا باذن ربنا
ترجمہ :   اللہ تعالٰی کے اسم گرامی کے ساتھ برکت حاصل ہوتا ہوں۔ یہ ہماری زمین کی مٹی، ہمارے بعض کے لعان کے ساتھ ملی ہوئی ہے تاکہ ہمارے پروردگار کے حکم سے ہمارے بیمار کو شفاء دی جائے۔ بخاری و مسلم شریف

نابینا پن کا روحانی علاج

نابینا پن کا روحانی علاج
حضرت عثمان بن حنیف رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ ایک نابینا بارگاہ مصطفٰی صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ اللہ عزوجل سے دعاء فرمائیں کہ مجھے شفا (بینائی) عطا فرمائے۔ تاجدار انبیاء صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، اگر تو چاہتا ہے تو تیرے لئے دعاء کرتا ہوں۔ اگر تو چاہتا ہے تو صبر کر، یہ تیرے لئے بہتر ہے۔ اس نے عرض کی کہ دعاء فرمائیے۔
حضرت عثمان بن حنیف رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے اسے اچھی طرح وضو کرنے کا حکم دیا اور فرمایا کہ یہ دعاء پڑھ۔
اَللٌٰھُمَ اِنِی اَسئَلُکَ وَاَتَوَجَہُ اِلَیک بِنَبِیِکَ مُحَمَدٍ نَبِیَ الرَحمَۃِ اِنِی تَوَجَھتُ بِکَ اِلٰی رَبِی لِیَقضِی لِی ھٰذِہِ اَللٰھُم فَشِفِعہُ فِی
(ترمذی شریف)
منقول ہے کہ انہوں نے مسجد میں جاکر یہ دعاء پڑھی، کچھ دیر نہ گزری تھی کہ آنکھیں روشن ہو گئیں۔ خیال رہے کہ یہ دعاء تھوڑے تھوڑے فرق کے ساتھ ابن ماجہ، حاکم، نسائی میں بھی موجود ہے۔ (نزہۃ المجالس۔ اول)

آگ سے جلنے کا روحانی علاج

آگ سے جلنے کا روحانی علاج

حضرت محمد بن حاطب رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ میرے ہاتھ پر ہنڈیا گر گئی جس سے میرا ہاتھ جل گیا۔ میری والدہ مجھے لے کر بارگاہ رسالت صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہو گئی۔ حضور تاجدار مدینہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم میرے ہاتھ پر تھوکتے جاتے تھے اور فرماتے جاتے تھے۔
اَذھِب البَابَس رَبَ النَاسَ وَاشفَ اَنتَ الشَافِی لاَ شَفَاءَ اِلاَ شِفَائُکَ شِفَاءً لاَ یُغَادِرُ سَقمًا ۔
حضرت محمد بن حاطب کی والدہ کہتی ہیں کہ میں ابھی رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس سے اٹھی نہیں تھی کہ ہاتھ درست ہو گیا۔
خصائص کبرٰی جلد ثانی

دماغی افسردگی اور ذہنی دباؤ

دماغی افسردگی اور ذہنی دباؤ
دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا شخص ہوگا جو افسردگی کا شکار نہ ہوتا ہو ہر شخص کبھی نہ کبھی غم مایوسی یا تھکاوٹ کے باعث افسردگی کی کیفیت ضرور محسوس کرتا ہے۔ عموماً افسردگی کے لمحے مختصر ہوتے ہیں لیکن بسا اوقات یہ کیفیت طویل بھی ہو جاتی ہے ماہرین کے نزدیک افسردگی کیفیت کا زیادہ عرصہ تک رہنا انسان کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔کئی ڈاکٹر اور نفسیات دان ڈپریشن یا افسردگی کے مریضوں کو محض یہ کہہ کر ٹال دیتے ہیں کہ یہ سب ایک واہمہ ہے یا ان کے اپنے ذہن کی پیداوار ہے لیکن مریض کی اس سے تشفی نہیں ہوتی بلکہ اکثر اوقات ڈاکٹر کی طرف سے اس قسم کی رائے انہیں مذید الجھنوں اور پریشانیوں کا شکار بنا دیتی ہیں۔لیکن افسردگی کے بارے میں جدید ترین تحقیق کے مطابق یہ کیفیت ہماری محض ذہنی یا جذباتی بگاڑ کے نتیجے میں نہیں ہوتی بلکہ اس کی کئی وجوہات ہوتی ہیں۔ جس میں جسمانی خرابیاں بھی شامل ہیں۔ ماہرین کے مطابق گلے اور پیٹ کی خرابیاں فلو اور بے خوابی کی کیفیت اور ذہنی صدمات عموماً افسردگی کا سبب بنتے ہیں۔ماہرین کے مطابق ذہنی دباؤ افسردگی کا ایک اہم اور بنیادی سبب ہے۔ ماہرین کے مطابق ازدواجی زندگی میں الجھنیں، غیر صحت بخش رہائش، کام کاج ایسا جو ذہنی اور جذباتی سطح پر انسان کے ہم آہنگ نہ ہو، نا پسندیدہ ماحول اور ناپسندیدہ اشخاص کے ساتھ کام کرنے سے ذہنی اور اعصابی دباؤ پیدا ہوتا ہے۔لیکن بعض جسمانی اور حیاتیاتی خرابیاں بھی اسی کیفیت کا باعث بنتی ہیں نیز انسانی دماغ میں کیمیائی عدم توازن بھی جذباتی اور ذہنی افسردگی پیدا کرتا ہے۔اس کے علاوہ دواؤں کا مسلسل استعمال اور ضرورت سے زیادہ محنت بھی توانائی میں کمی کا باعث بنتی ہے اور اس طرح بے شمار مرد افسردگی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ عورتوں میں حمل کے ایام میں افسردگی پیدا ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ذیابیطس اور خوراک کی بعض قسموں سے الرجک افراد بھی افسردگی یا ڈیپریشن کا شکار رہے ہیں۔ ڈاکٹروں اور خصوصاً دماغی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیپریشن کو ختم کرنے کیلئے ایسے اقدامات کئے جا سکتے ہیں۔ جس سے آدمی کی ذہنی اور جذباتی کیفیات خوشگوار رہ سکتی ہیں۔ ایک ماہرین کی رائے ہے کہ بہترین خوراک کے استعمال سے ڈیپریشن کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

ملح ۔ نمک

ملح ۔ نمک
سورہ فرقان 53 اور سورہ فاطر 35۔ 3 میں نمک کا ذکر موجود ہے۔ کھانے کو ذائقہ دار بنانے کے لئے نمک ضروری ہے۔ اوسط درجہ قوی آدمی کے لئے دن رات 2۔ 3 گرام نمک کی مقدار ضروری ہے۔احادیث میں اس کا ذکر
تاجدار مدینہ نے فرمایا۔ “تمہارے سالن کا سردار نمک ہے۔“ یہ حدیث ابن ماجہ نے اپنی سنن میں حضرت انس کی مرفوع حدیث ذکر کی ہے۔ حضرت علی المرتضٰی کرم اللہ وجہہ الکریم راوی ہیں کہ حضور اکرم نے فرمایا۔ “کھانا نمک سے شروع اور نمک پر ہی ختم کرو کیونکہ اس میں ستر بیماریوں سے شفاء ہے۔ جن میں جذام، برص درد حلق، درد دنداں اور درد شکم شامل ہیں۔“ (نزہتہ المجالس۔ جلد اول)
امام صادق نے فرمایا۔ “جو شخص اپنے لقمہ پر نمک چھڑکے تو چہرے سے سفید و سیاہ پھنسیاں مٹ جائیں گی۔“
امام رضا نے اپنے اصحاب سے پوچھا۔ کونسا سالن ضروری ہے ؟ کسی نے کہا، گوشت۔ کسی نے کہا، گھی۔ فرمایا، نہیں وہ “نمک“ ہے۔ فرمایا، ایک تفریح میں ہم نمک لینا بھول گئے، باوجود سب کچھ ہونے کے ہر چیز بے مزہ تھی۔
مسند فردوس میں لکھا ہے کہ تاجدار انبیاء نے حضرت عائشہ سے فرمایا۔ “جو شخص کھانے سے پہلے اور بعد میں نمک چکھے، وہ تین سو تیس قسم کی بلاؤں سے بچ جائے گا۔ سب سے کمتر “جذام“ ہے۔

نماز کی شرطوں کی تفصیل اور احکام

نماز کی شرطوں کی تفصیل اور احکام

اب نماز کی چھ شرطوں کی تفصیل اور اس کے تعلق سے شرعی احکام پیش خدمت ہیں۔

نماز کی پہلی شرط طہارت

 نمازی کا بدن حدثِ اکبر سے پاک ہو یعنی جنابت ، حیض وغیرہ سے پاک ہونے کے لئے غسل واجب نہ ہو ۔

  نمازی کا بدن حدث اصغر سے پاک ہو یعنی بے وضو نہ ہو۔

 نمازی کا بدن نجاست غلیظہ و خفیفہ بقدرِ مانع سے پاک ہو یعنی نجاست غلیظہ درہم کی مقدار سے زیادہ لگی ہوئی نہ ہو اور نجاست خفیفہ کپڑا یا بدن کے جس حصہ پر لگی ہو اس حصہ یا عضو کی چوتھائی سے زیادہ لگی ہوئی نہ ہو ۔

 نمازی کے کپڑے نجاست غلیظہ و خفیفہ بقدرِ مانع سے پاک ہوں۔

 جس جگہ پر نماز پڑھنا ہو وہ جگہ پاک ہو۔

طہارت کے تعلق سے کچھ اہم مسائل

مسئلہ: جس جگہ نماز پڑھنا ہو اس کے پاک ہونے سے مراد قدم کی جگہ اور موضع سجود کی جگہ کا پاک ہونا ہے یعنی سجدہ کرتے وقت بدن کے جو اعضاء زمین سے لگتے ہیں ان اعضاء کے زمین سے لگنے کی جگہ کا پاک ہونا ہے ۔ درمختار

مسئلہ: نماز پڑھنے والے کے ایک پاؤں کے نیچے درہم کی مقدار سے زیادہ نجاست ہے تو نماز نہ ہوگی یونہی دونوں پاؤں کے نیچے تھوڑی تھوڑی نجاست ہے کہ جمع کرنے سے ایک درہم کے مقدار ہو جائے گی تو بھی نماز نہ ہوگی ۔ درمختار

مسئلہ: پیشانی پاک جگہ ہے اورناک نجس جگہ پر ہے تو نماز ہوجائے گی کیونکہ ناک درہم کی مقدار سے کم جگہ پرلگتی ہے اور بلا ضرورت و مجبوری یہ بھی مکروہ ہے -رد المحتار

مسئلہ: اگر سجدہ کرنے میں کرتہ و قمیص کا دامن وغیرہ نجس جگہ پر پڑتے ہوں تو حرج نہیں -ردالمحتار

مسئلہ: اگر نجس جگہ پر اتنابارےک کپڑا بچھاکر نماز پڑھی کہ وہ کپڑا ستر کے کام میں نہیں آسکتا یعنی اسکے نیچے کی چیز جھلکتی ہو تو نماز نہ ہوئی اور اگر شیشہ  پر نماز پڑھی اور اسکے نیچے نجاست ہے ، اگرچہ نمایاں ہو تو بھی نماز ہوجائے گی -ردا لمحتار

مسئلہ: اگر موٹا کپڑا نجس جگہ پر بچھاکرنماز پڑھی اور نجاست خشک ہے کہ کپڑے میں جذب نہیں ہوتی اور نجاست کی رنگت اور بدبو محسوس نہیں ہوتی تو نماز ہوجائے گی کہ یہ کپڑا نجاست اور نمازی کے درمیان فاصل ہوجائے گا بہارشریعت

نوٹ :  اگر پاک و صاف جگہ میسر ہے تو نجس جگہ پر کپڑا بچھا کر نماز نہ پڑھے ۔ مذکورہ بالا مسائل حالتِ مجبوری کی صورت کے ہیں ۔

 

Read More

ناخن ترشوانا

ناخن ترشوانا
حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ تاجدار مدینہ سرور قلب و سینہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا فرمان عظمت نشان ہے، جو موئے زیر ناف کو نہ مونڈے اور ناخن نہ ترشوائے اور مونچھ نہ کاٹے وہ ہم میں سے نہیں (مسلم شریف)
یہ کتنا افسوس ناک امر ہے کہ بعض مرد اور خصوصاً عورتیں ناخن بڑھا کر فطرت سے جنگ کرنا چاہتی ہیں۔ دوسرا یہ کہ ناخن پالش بھی لگاتی ہیں کہ یہ حرام ہے۔ اس لئے کہ پینٹ کے رنگ کی وجہ سے پانی ناخن کے جرم اور سطح تک نہیں پہنچتا اور اس کے لگانے والوں اور والیوں کا غسل وضو طہارت سب ناقص اور باطل رہ جاتے ہیں کیونکہ ان مقامات کے بال کے برابر جگہ خالی رہ جائے تو وضو یا غسل نہیں ہوگا۔ البتہ مہندی کی سرخی جو کسی قسم کے جرم یا تہہ سے خالی ہوتی ہے عورتوں کے ہاتھوں اور مردوں کی سفید داڑھیوں کو رنگ مزین کرنے کیلئے جائز ہے۔ بہرحال زیادہ بڑھے ہوئے ناخن جراثیموں کی پناہ گاہ اور اکثتر متعدی بیماریوں مثلاً ٹائیفائیڈ، اسہال، پیچش، ہیضہ اور آنتوں کے کیڑے انسانی ناخن میں پوشیدہ ہیں اور جب انسان کھانا کھاتا ہے تو یہ غذا میں شامل ہو کر پیٹ کے اندر چلے جاتے ہیں اور اندر ہی اندر پھیلتے اور پھولتے رہتے ہیں

پانچ فطرتی امور

حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ تاجدار رسالت صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے۔ پانچ چیزیں فطرت سے ہیں۔ یعنی انبیائے سابقین علیہم السلام کی سنت سے ہیں۔ (1) ناخن ترشنا (2) بغل کے بال اکھیڑنا (3) مونچھیں کم کرنا (4) موئے زیر ناد مونڈنا (5) ختنہ کرنا۔ (بخاری و مسلم شریف)