Al-Shifa Naturla Herbal Laboratories (Pvt), Ltd.    HelpLine: +92-30-40-50-60-70

نوجوانوں کے جنسی روگ کیوں بڑھے

نوجوانوں کے جنسی روگ کیوں بڑھے

لڑکے لڑکیوں اور والدین کیلئے

نوجوانوں کے جنسی مسائل روز افزوں ہیں، بات در اصل یہ ہے کہ آج کل کے نوجوان جس مسئلے سے دو چار ہیں وہ یہ ہے کہ ہمارے نوجوان نفسیاتی اعتبار سے جس عمر میں جنسی صلاحیتوں کو روبہ کار لانے کے اہل ہو جاتے ہیں وہ صلاحیتیں اس عمر سے خاصی مختلف ہوتی ہیں جو ثقافتی اعتبار سے انہیں اس کی اجازت دیتی ہیں، جس عمر میں ان سے ان افعال کی توقع کی جاتی ہے، دوسری جانب یہ بھی امر واقعہ ہے کہ جسمانی اعتبار سے آج کل نوجوان سنِ بلوغ کو جلد پہنچ رہے ہیں، مثلاً صنعتی ملکوں کی لڑکیاں عموماً تیرھویں سال میں بالغ ہو جاتی ہیں‘ جبکہ ان کی مائیں 14 سال میں اور نانیاں اور دادیاں 15 سال میں بالغ ہوتی تھیں، یہی کچھ حال ترقی پذیر ملکوں کا ہے کیونکہ یہاں بھی بہتر اقتصادی حالات انہیں جلد بالغ کر دیتے ہیں اسی کے ساتھ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دنیا کے اکثر حصوں میں عورتیں زیادہ عرصہ تعلیم پر صرف کرنے کے بعد بڑی عمر میں رشتہ ازدواج میں بندھتی ہیں، اس سے انکار نہیں کہ آج بھی بعض ترقی پذیرملکوں میں 14 اور 15 سالہ دلہنیں بہت عام ہیں، نیپال کی دو تہائی لڑکیاں اسی عمر میں بیاہی جاتی ہیں، تاہم عام طور پر تعلیم اور ملازمت کی وجہ سے عورتوں کی شادی دیر سے ہونے لگی ہے، بہ الفاظ دیگر ان مجبوریوں کی وجہ سے لوگوں کو اپنی شادیاں کم از کم تین سال تک برف خانے میں رکھنی پڑتی ہیں، یہ صورتحال خاص طور پر ان معاشروں میں زیادہ عام ہے، جہاں تعلیم کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے، ان تمام اسباب اور وجوہ کے باوجود نوجوانی کے جنسی تقاضے آسانی سے قابو میں نہیں آتے، صنعتی اور ترقی پذیر ملکوں میں جنسی اختلاط کی عمر تیزی سے کم ہو رہی ہے، اس سلسلے میں بالکل ٹھیک اور قطعی معلومات کا حصول مشکل ہے کیونکہ لوگ بالعموم اپنے اصل کردار کی پردہ پوشی کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ دنیا بھر میں جنسی سرگرمیاں بڑی کم عمری میں شروع ہو جاتی ہیں، مثلاً امریکہ میں 1971ءمیں پندرہ سال کی عمر میں جنسی اختلاط کا اعتراف کرنے والوں کی تعداد 27 فیصد تھی 1976 تک یہ تعداد بڑھ کر 35 فیصد ہو گئی، یہی کچھ حال یورپی ممالک کا ہے، یورپ کے 9 ملکوں نے عالمی ادارہ صحت کو بتایا ہے کہ وہاں اولین جنسی ملاپ کی عمر سال بہ سال گھٹتی جا رہی ہے۔ دنیا کے دیگر حصوں سے جومعلومات مل رہی ہیں وہ اگرچہ زیادہ جامع قسم کی نہیں، لیکن ان سے بھی اسی بات کی توثیق ہوتی ہے، ایک دوسرے سے انتہائی دور واقع ملکوں روس‘ چلی فلپائن میں بھی جنسی سرگرمیاں ابتدائی عمر ہی میں شروع ہو رہی ہیں، صرف بعض معاشروں میں والدین اپنے بچوں کو جنسی معلومات فراہم کرتے ہیں لیکن بیشتر معاشروں میں اس موضوع کی حیثیت شجرِ ممنوعہ کی ہوتی ہے۔ والدین کو اس سلسلے میں اپنے بچوں کو معلومات فراہم کرنے میں بڑی دقت ہوتی ہے،بقول عالمی ادارہ صحت کے نوجوانوں میں جنسیات کے بارے میں لا علمی عام ہے۔
مثلاً کئی روایات پرست ملکوں میں جنسی تعلیم ممنوع ہے ۔جن ملکوںمیں اس کی اجازت ہے وہاں اس کی نوعیت ” سوئی میں دھاگا“ پرونے کی ترکیب بتانے کی سی ہوتی ہے، یعنی انہیں جنسی افعال اور تولیدی طریقوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ اس قسم کی تعلیم علم حیاتیان سے تعلق رکھتی ہے، اس سے ذاتی یا شخصی تعلق کے سلسلے میں مدد نہیں ملتی۔اس پر مزید ستم یہ ہوتا ہے کہ مختلف ذرائع ابلاغ بچوں کو جنسی بھول بھلیوں میں کھو جانے کی ترغیب دیتے رہتے ہیں، اگر جنس کے بارے میں اسلام کا نظریہ اور مخصوص معلومات فراہم کی جائیں تو اس سے نوجوانوں میں جنسی وظائف کے بارے میں حقیقی شعور بیدار ہوتا ہے،سچ تو یہ ہے کہ اوائل شب میں جنسی سرگرمیوں کے بڑے خراب نتائج برآمد ہوتے ہیں، اس کی وجہ سے بعض اوقات ولادت کی پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں، اسقاطِ حمل کا سلسلہ جاری ہوتا ہے اور جنسی امراض پھیلنے لگتے ہیں، یہ تمام باتیں نتیجہ ہوتی ہیں لا علمی کا، اب جنسی متعدی امراض ہی کو لیجئے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق سو زاک اور آتشک جیسے جنسی امراض نوجوانوں کا ایک اہم مسئلہ ہیں، یہ امراض خاص طور پر ان شہری علاقوں میں بہت عام ہیں جہاں معاشرتی یا سماجی تبدیلیاں بڑی تیزی سے جاری رہتی ہیں، شادیاں دیر سے ہوتی ہیں اور شادی سے قبل جنسی اختلاط پر روایتی پابندیاں برخاست ہو جاتی ہیں، ترقی یافتہ ملکوں میں سوزاک کے دو تہائی مریض 25 سال سے کم عمر کے ہوتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ترقی پذیر ملکوں میں بھی کم و بیش یہی صورتحال ہے، اس کے باوجود افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ ایسے نوجوان علاج سے محروم رہتے ہیں کیونکہ یا تو انہیں اس کی سہولتیں دستیاب نہیں ہوتیں یا پھر وہ محض اپنے مرض سے قعطاً لا علم ہوتے ہیں، عالمی ادارہ صحت کے مطابق ترقی پذیر ملکوں میں ایسے مرےضوں کی اکثریت علاج سے محروم رہے گی اور ان میں سے اکثر مزید پیچیدگیوں کا شکار ہو جائیں گے، اس بات میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ وہ تمام متعدی جنسی امراض جن کا علاج نہیں کروایا جاتا ‘انتہائی سنگین ہوتے ہیں، اندازہ یہ ہے کہ سوزاک کی 20 سے 21 فیصد مریض ایسی خواتین جن کا علاج نہیں کروایا جاتا ،بیض نالی کے ورم میں مبتلا ہو جاتی ہیں جس سے شدید قسم کی پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ اس کی وجہ سے حمل قرار پا کر چھٹے ہفتے میں اس ٹیوب کو پھاڑ دیتا ہے اور لینے کے دینے پڑ جاتے ہیں،بیض نالی میں رکاوٹیں پیدا ہو جاتی ہیں۔ جس کی وجہ سے عورت بانجھ ہو جاتی ہے۔
ان امراض کے علاوہ کم عمر ماﺅں میں استقرارِ حمل اور ولادت اس صورتحال کا دوسرا خطرناک پہلو ہے۔ پندرہ سے انیس سال کی نو عمر ماں وضعِ حمل کے دوران مر سکتی ہے۔ اسی طرح 20سال سے کم عمر میں ماں بننے والوں کے بچے 20 سے 29 سال کی ماں کے بچوں کے مقابلے میں شیر خوارگی کی عمر میں زیادہ مر سکتے ہیں، یہ صورتحال بنگلہ دیش ‘ ملائشیا اور تھائی لینڈ میں خاصی عام ہے، اس صورتحال کی بنیادی وجہ حمل اور زچگی کی پیچیدگیاں اور بچوں کے وزن کی کمی ہے روایت پرست معاشروں میں نو عمری میں بیاہی جانے والی ماﺅں کو اگرچہ طبی خطرات کا سامنا ہوتا ہے تاہم انہیں اپنے بڑے بوڑھوں کے مشورے اور سرپرستی حاصل رہتی ہے لیکن آج کے دور میں یہ سرپرستی ‘ ہدایت اور رعایت تیزی سے رخصت ہو رہی ہے اور جنہیں یہ مدد درکار ہے وہ اس سے محروم ہوتے جارہے ہیں، اس کے نتیجے میں اسقاط حمل کی وجہ سے بھیانک نتائج برآمد ہوتے ہیں، آج کے نوجوانوں کو کسی جواز کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وہ معلومات اور اپنی ضروریات کے مطابق صحیح معلومات کے محتاج ہیں‘ ہمارے معاشروں کا یہ فرض ہے کہ وہ اس بات کوملحوظ رکھیں کہ ہمارے نوجوان لا علمی اور ضروری رہنمائی کے فقدان کی وجہ سے جنسی مسائل کے خار زار میں بھٹکنے کیلئے نہ چھوڑ دیئے جائیں، معاشرے کے ہر فرد کا یہ فرض ہے کہ اس میں حقائق کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت اور اہلیت موجود ہو۔

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

جنسی امراض اباحیت

جنسی امراض اباحیت

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ھے، جب بھی کسی قوم کے اندر فحش کاموں کا ظہور ہوگا اور وہ اس کوکھلم کرنے لگیں، تو نتیجہّ ان میں طاعون اور ایسے امراض عام ہوں گے جو ان سے پہلے لوگوں میں نہ تھے اور ارشاد ہے زنا جس قوم میں عام ہوگا اس میں اموات کثرت سے ہوں گی ، مؤطآ مالک
سائنسی تحقیق

گذشتہ دو صدیوں میں کائنات کے اسرار ورموز پر کام کرنے والے سائنسدانوں نے جدید سائنس میں اس بات کا انکشاف کیا ھے۔ کہ بہت بیکٹریا، فطریات اور وائرس ایسے ہیں، جو انسانوں میں صرف غیر فطری طریقے پر جنسی خواھشات پورا کرنے سے منتقل ھوتے ھیں مثلا عورتوں، مردوں کے غیر محدود تعلقات، مردوں، مردوں اور عورتوں، عورتوں کے جنسی تعلقات،اور جب اس طرح کےتعلقات کا دائرہ وسیع ہو گا، تو معاشرہ میں ایسے وبائی امراض آئیں گے، جن کا تصور بھی نہ ہوگا چونکہ ان جراثیم کی خاصیت بدلتی رہتی ہے، جس کی بنیاد پر ان کا علاج نا ممکن ہوتا ہے، اس طرح جسم میں بھی قوت مناعت ختم ہونے کی بنیاد پر ان کے مقابلےکی طاقت نہیں رہتی، یہ بھی ممکن ہے، کہ مستقبل میں مواصفات کی صورت میں ان کا ظہور ہو

سبب

حدیث نبوی سےایک عام اجتماعی حالت کا انکشاف ہوتا ہے، جو ان مقدمات اور نتائج پاۓ جانے والے کسی بھی معاشرہ میں ظہور پذیر ہوسکتی ہے، جس کا مقدمہ یہ ہے کہ کسی معاشرہ میں حرام تعلقات جیسے زنا اور غیر فطری تعلقات عام ہوں اور ان کو جرم نہ سمجھا جاتا ہو بلکہ بخوشی ان کوعام کیا جاتا ہو،اس کو ہم جنسی انارکی کا نام بھی دے سکتے ہیں، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم “لم تظهر الفاحشة فى قوم قط حتى يعلنوا بها “کا بھی یہی مفہوم ہے اور اس انارکی کےنتائج جنسی امراض کا عام ہو جانا اور مہلک اور وبائی شکل اختیار کر لینا اور بعد کی نسلوں میں نئی اشکال اور صورتوں میں ظہور پذیر ہونا ہے، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے قول، إلا فشا فيهم الطاعون والأوجاع التى لم تكن مضت فى أسلافهم الذين مضوا، کا یہی مطلب ہے، اور بہت سے مغربی معاشروں میں یہ حالت عام ہے چونکہ حرام اور غیر فطری تعلقات ان میں عام ہیں اور ایک اجتماعی ضرورت کے تحت وہ اس کو پسند بھی کرتے ہیں، بلکہ ھر طرح اشتہارات کے ذریعہ وہ اس کی تشہیر و ترویج بھی کرتے ہیں، ڈاکٹرشوڈیلڑ اپنی کتاب’امراض جنسیہ’ میں لکھتے ھیں :’پورے معاشرہ میں تمام جنسی طریقوں کے تئیں تساہل سے کام لیا جاتا ھے اور زنا، لواطت یا کسی بھی حرام اور غیرفطری جنسی تعلق کے سلسلے میں ندامت وشرمندگی کا احساس نہیں ہے، بلکہ ذرائع ابلاغ نے نوجوان لڑکےاور لڑکیوں کیلئے پاکدامن رہنے کوایک عاراور شرمندگی چیزبنا دیا ہے، مرد وعورت کیلئے عفت و پاکدامن کے تصور سے مغربی معاشروں میں پیشانی پر شرم سے پسینہ آجاتا ہے، ذرائع ابلاغ اباحیت کو ایک فطری چیز سمجھـ کر اس کی دعوت دیتے ہیں

برٹانی کا انسائیکلوپیڈیا کے مطابق غیر فطری عمل کرنے کے بجاۓ اب کھلم کھلا یہ عمل کر رہے ہیں، ان کے لئے کلب ھیں گاڑدنس ہیں، پاڑک ہیں، سمندروں کے خاص سواحل اور سویمنگ پول یہاں تک کہ خاص بیت الخلائیں۔

سیکڑوں مقالات، آرٹیکلس ،کتابیں، ڈرامے، افسانے، کہانیاں اور فلمین طوائفی اور غیر فطری تعلقات کی عظمت کے لئےلکھے گئےہیں بلکہ بہت سے مغربی چرچوں نے زنا اور لواطت کو جائز قرار دیدیا ھے یہاں تک بعض مغربی ممالک میں پوپ کے ذریعہ چرچ میں مرد مرد کا نکاح بھی ہوتا ہے، اور ہزاروں تنظیموں اور کلب غیرفطری عمل کرنے والوں کی ضروریات کا تکفل کرتی ہیں، تو گویا کہ اس عام حالت کا مقدمہ تو تیار ہو چکا ہے تو کیا نتائج بھی ظاہر ہو چکےہیں؟

اس کا جواب بھی اثبات میں ہے، ان میں جنسی امراض وبائی شکل میں ظاہر ہوۓ ہیں جس کی وجہ سے بہ ت ساری تکلیفیں اور بیماریاں سامنے آئیں چنانچہ 1494ء لے کر آج تک دنیا نے ‘ زہری ، وباء کے عام ہونے کا حال دیکھا، جس نے گذشتہ پانچ صدیوں میں کروڑھا کروڑ افراد کو موت کا جام پلا دیا اور دوسرے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو مفلوج کر کے رکھدیا، اور اس مرض کے جراثیم خاصیت اور شکل بدل بدل کر سیلان کا مرض لگنے والی بیماریوں میں سر فہرست ہے۔ چنانچہ دنیا میں یہ مرض سب سے زیادہ عام ہے، اور نسل کشی مرض ہے،جس کو لگ جاتا ہے، بانجھـ بناکر رکھـ دیتا ہے، اس طرح تمام جنسی امراض اس شخص کو لگ جاتے ہیں، جو آسمانی تعلیمات سے منحرف ھو کر جنسی خواہشات کی تکمیل کرتا ہے، اور اب آخری دور میں ایڈز جیسا مہلک مرض ظاہر ہوا ہے، جس کا وائرس انسان کےاندر سے قوت مناعت کو ختم کر دیتا ہے، جس کی وجہ سے جستہ جستہ انسان کے تمام اعضاء مفلوج اور بے اثر ہوتے جاتے ہیں یہاں تک کہ انسان ہلاک ہو جاتا ہے جس کا علم 1983ء میں وائرس کے انکشاف کے بعد ہوا ہے،اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان صحیح ثابت ہوا، کیایہ اس بات کی دلیل نہیں ہےکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نبی بر حق ہیں؟

بارآوری کا عرصہ کیا ہوتا ہے؟ اِس کاحساب کس طرح لگایا جاتا ہے

بارآوری کا عرصہ کیا ہوتا ہے؟ اِس کاحساب کس طرح لگایا جاتا ہے

عورت کے ماہانہ تولیدی دورانئے میںوہ عرصہ جس کے دوران اُس کے حاملہ ہونے کے اِمکانات بہت زیادہ ہوں ،اِس عرصے کوبارآوری کا عرصہ کہا جاتا ہے۔

اِس عرصے کا حساب لگانے سے پہلے، متعلقہ عورت کو 6 ماہ تک اپنی ماہواری کے بارے میں تفصیلی مشاہدہ کرنا ہوتا ہے، ہر ماہ گزشتہ ماہواری کے آخری دِن اور نئی ماہواری کے پہلے دِن کے درمیان گزرنے والے دِنوں کو نوٹ کیجئے، پھر ایسے طویل ترین اور مختصر ترین وقفوں کو نوٹ کیجئے اب حساب لگایا جاسکتا ہے۔

اِن دِنوں کا درست حساب لگانا مشکل ہوتا ہے ،آپ کو کاغذ اور قلم کی ضرورت پیش آئے گی۔مختصر ترین وقفے سے ہمیشہ 18دِن کم کئے جاتے ہیں۔مثال کے طور پر، اگر گزشتہ 6ماہ کے دوران ،ایک ماہواری کے اختتام اور دوسری ماہواری کے آغاز کے درمیان ،مختصر ترین وقفہ 27 دِن کا تھا تو اِس میں سے 18دِن کم کرنے کے بعد ، آپ کی ماہواری کے آغاز سے 9 دِن بنتے ہیں۔
طویل ترین وقفے سے ہمیشہ 11دِن کم کئے جاتے ہیں، مثال کے طور پر، اگر گزشتہ 6 ماہ کے دوران ،ایک ماہواری کے اختتام اور دوسری ماہواری کے آغاز کے درمیان ،طویل ترین وقفہ 31 دِن کا تھا تو اِس میں سے 11 دِن کم کرنے کے بعد آپ کی ماہواری کے آغاز سے 20 دِن بنتے ہیں، اِس مثال میں دیئے ہوئے اعدادوشمار کو استعمال کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ، حمل ہونے کا اِمکان ، نویں اور بیسویں دِن کے درمیانی عرصے میںسب سے زیادہ ہوگا، واضح رہے کہ یہ اعداد وشمار صِرف مثال کے طور پر پیش کئے گئے ہیں، آپ کو اپنے لئے یہ حساب اپنے بارے میں مشاہدہ کر کے خود لگانا ہوگا،آپ کے لئے کون سے عرصے میں بارآوری کا اِمکان سب سے زیادہ ہے اور کون سے عرصے میں اِس کا اِمکان کم ہے۔

اگر آپ کی ماہواری میں زیادہ بے قاعدگی ہے تو بارآوری کے عرصے زیادہ طویل ہوں گے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

کس طرح معلوم ہوسکتا ہے کہ میرا کنوارہ پن ختم ہوگیا ہے

کس طرح معلوم ہوسکتا ہے کہ میرا کنوارہ پن ختم ہوگیا ہے

عام طور پر ،کنوارہ پن کو پردہ بکارت کے سالم ہونے سے منسلک کیا جاتا ہے، پردہ بکارت ایک باریک جِھلّی ہوتی ہے جو فُرج کی دیواروں کے درمیان تنی ہوئی ہوتی ہے اور اِس کے بیچ میں ایک چھوٹاسوراخ ہوتا ہے، جنسی ملاپ کے نتیجے میں اِس پردہ بکارت کے پھٹ جانے کو ،عام طور پر کنوارہ پن ختم ہوجاناکہا جاتا ہے، اور اِس کے پھٹ جانے سے جنسی ملاپ کے بعد کچھ خون آتا ہے، یہ بات جاننا بھی اہم ہے کہ چند عورتوں میں ،پردہ بکارت کی جِھلّی اِس قدر لچک دار ہوتی ہے اور اِس کا سوراخ اتنا بڑا ہوتا ہے کہ اِس میں سے عضو تناسل آسانی سے فُرج میں داخل ہوجاتا ہے اور ایسی صورت میں پردہ بکارت پھٹتا نہیں ہے ایک بار پردہ بکارت کے پھٹ جانے اور کنوارہ پن ختم ہوجانے کے بعد کسی بھی طبّی طریقے سے اِس عمل کو پلٹایا نہیں جا سکتا البتّہ یہ عمل ایک بہت ماہرانہ آپریشن کے ذریعے کیا جاسکتا ہے اِس آپریشن کو ہائیمینو پلاسٹی (hymenoplasty) کہا جاتا ہے

بِلا معاوضہ اور رازداری کے ساتھ مشورہ حاصل کرنےکے لئے ابھی ای میل کیجئے

بِلا معاوضہ اور رازداری کے ساتھ مشورہ حاصل کرنےکے  لئے ابھی ای میل کیجئے

خوش آمدید

ایسے معاملات جن پر بات کرتے ہوئے آپ کو مشکل پیش آتی ہو تو ، اب آپ ہم سے بات کر سکتے ہیں، غیر جانبدارنہ، پیشہ ورانہ، دوستانہ اور رازدری کے ساتھ مشاورت اور مدد
کیا آپ

کوئی ایسے فکرمندی کے معاملات سے دَوچار ہیں جن پر کسی سے تبادلہ خیال کرنا مشکل معلوم ہوتا ہے؟
غیر جانب دار، دوستانہ اور پیشہ ورانہ مشورے اور تعاون حاصل ہے؟

جنسی اور تولیدی صحت کے معاملات پر خوش آمدید، یہ ایک دَو طرفہ بات چیت کی تعلیمی ویب سائٹ ہے، جہاں آپ جنسی اور تولیدی صحت کے معاملات پر معاونت کی آن لائن خدمات رازداری کے ساتھ حاصل کر سکتے ہیں

معاونت کی یہ آن لائن خدمات رازداری کے ساتھ بِلا معاوضہ اور محفوظ طریقے سے فراہم کی جاتی ہیں
 یہ خدمات حاصل کرنے کے لئے ممبر شپ یا رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہوتی، اپنے مسائل کے بارے میں صِرف ای میل کرنا کافی ہے

لہٰذا، بِلا معاوضہ اور رازداری کے ساتھ مشورہ حاصل کرنے اور جنسی و تولیدی صحت کے معاملات پر معاونت حاصل کرنے کے لئے ابھی ای میل کیجئے
alshifaherbal@gmail.com

03040506070

جنسی اصطلاحات

اصطلاحات

اسقاطِ حمل
آپریشن یا طبّی طور پر دی جانے والی گولیوں کے ذریعے حمل ختم کرنے کا ایک طریقہ

ایڈز
ایسی طبّی حالت جس میں جسم کا مدافعتی نظام (جسم کا وہ نظام جو بیماریوں کے خلاف کام کرتا ہے) دُرست طور پر کام نہیں کرتا

بچّہ دانی کے مُنہ کا سمیئر (smear) پَیپ سمیئر (Pap smear)
بچّہ دانی کے مُنہ پائے جانے والے غیر نارمل خُلیات کی موجودگی کو معلوم کرنے کا ایک معمول کا ٹیسٹ

بچّہ دانی کا مُنہ
یہ بچّہ دانی کا دہانہ ہوتا ہے جو دُوسری جانب فُرج سے جُڑا ہوتا ہے

بظر (clitoris)
یہ ایک چھوٹا مٹر کے دانے کے برابر بناوٹ ہوتی ہے جو عورتوں میں پیشاب کی نالی سے قدرے اُوپر واقع ہوتی ہے یہ جنسی ملاپ کے دوران بہت حِسّاس ہوجاتا ہے اِسے مَردوں کے عضو تناسل سے مماثلت رکھنے والا عضو خیال کیا جاتا ہے

کنڈوم
کنڈوم لیٹکس ربر کی پتلی شِیٹ سے بنا ہوتا ہے اور اِسے تنے ہوئے عضو تناسل پرپہنا جاتا ہے کنڈومز ،جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفکشنز اور غیر مطلوبہ حمل سے بچاؤ فراہم کرتے ہیں

مانع حمل
ضبط وِلادت ، حمل روکنے کے طریقے

انزال
عضو تناسل سے منی کاخارج ہونا اِسے چُھوٹ جانا بھی کہتے ہیں

عضو تناسل کا تناؤ

عضو تناسل کی بیداری یعنی عضو تناسل میں سختی پیدا ہونا اِس ، کھڑا ہونا بھی کہا جاتا ہے

بار آوری
جب جنسی ملاپ کے دوران منی کا جرثومہ انڈے میں داخل ہوتا ہے اور ایک نیا خُلیہ بنتا ہے جو آخر کار جنین (fetus) بن جاتا ہے

جنین (fetus)
بچّہ دانی کے اندر پرورش پانے والا بچّہ جنین کہلاتا ہے

جنسی ملاپ سے پہلے کی سرگرمیاں
وہ سرگرمیاں جو جنسی ساتھیوںکو جنسی ملاپ کے لئے تےّار کرنے کا سبب بنتی ہیں یہ سرگرمیاں جنسی ملاپ کے بغیر بھی کی جاسکتی ہیں اور کی جاتی ہیں

فرنچ بوسہ
ایک دُوسرے مُنہ کھول کر زبان سے زبان مِلاتے ہوئے بوسہ لینا اِسے ایک دُوسرے میں ڈھل جانا بھی کہتے ہیں

جنسی اعضاء
جسم کے جنسی اعضاء یعنی گولیاں ،خُصیئے (testicles)عضو تناسل وغیرہ

غیر ہم جنسیت کا ملاپ (راست ملاپ)
ایک ایسا فرد جو مخالف جنس کے افراد میں جنسی کشش محسوس کرتا ہے

ہم جنسیت کا ملاپ (غیر راست ملاپ)
ایک ایسا فرد جواپنی ہی جنس کے افراد میں جنسی کشش محسوس کرتا ہے

ہارمونز
دِماغ سے خارج ہونے والے کیمیائی رطوبتیں

پردہ بکارت
فُرج کے دہانے کو ڈھکنے والی باریک جِھلّی

بانجھ
کوئی ایسی عورت جو حاملہ نہ ہو سکے یا کوئی ایسا مَرد جو کسی عورت کو حاملہ نہ کر سکے

جنسی ملاپ
جنسی طور پر فُرج میں عضو تناسل کو داخل کرنا

لب
فُرج کے مُنہ پر پائے جانے والے، ہونٹ نما، بناوٹ

ہم جنس ملاپ کرنے والی عورت
ایسی عورت /لڑکی جو دُوسری عورتوں میں جنسی کشش محسوس کرتی ہے

خود لذّتی
جنسی لطف حاصل کرنے لئے اپنے جنسی اعضاء کو رگڑنا، تھپتھپانایاچُھونا اِسے، جلق، بھی کہا جاتا ہے

ماہواری
ماہواری کا دورانیہ یعنی انڈے خارج ہونے کا عمل اور ماہانہ اےّام کا ہونا، اِسے  مہینہ ہونا اےّام ہونا یا شروع ہونا بھی کہا جاتا ہے

ایسٹروجین
زنانہ ہارمون

مُنہ کے ذریعے جنسی سرگرمی
اپنے مُنہ اور زبان کے ذریعے اپنے ساتھی کے جنسی اعضاء کو تحریک دینا، اِسے فُرج کو چاٹنا (لڑکے سے لڑکی یا لڑکی سے لڑکی) اور عضو تناسل کو چُوسنا (لڑکی سے لڑکا، لڑکے سے لڑکا) چُھٹا دین (لڑکی سے لڑکا یا لڑکے سے لڑکا) نیچے جانا (لڑکے سے لڑکی یا لڑکی سے لڑکا، لڑکی سے لڑکی، لڑکے سے لڑکا)

جنسی لطف کی اعلیٰ سطح
یہ جنسی لطف کی اعلیٰ ترین سطح ہوتی ہے۔اِسے چُھوٹ جانا یا عروج بھی کہتے ہیں

دخُول
عضو تناسل کا فُرج میں داخل ہونا

عضو تناسل
سلاخ نما عضو جو مَردوں کے جسم سے باہر لٹکتا ہے اِسے آلہ ہتھیار اور آلت بھی کہا جاتا ہے

بلوغت
جنسی طور پر بالغ بنانے والی جسمانی تبدیلیاں

زیرِ ناف بال
مَردوں اور عورتوں کے جنسی اعضاء پر اُگنے والے بال

محفوظ تر جنسی ملاپ
ایسا جنسی ملاپ جس میں جنسی بیماری ہونے کا خطرہ کم ہوجا تا ہے یعنی کنڈوم استعمال کرنا

منی
عضو تناسل سے خارج ہونے والی رطوبت  اِسے مال بھی کہا جاتا ہے

ٹیسٹوسٹیرون (testosterone)
مَردانہ ہارمون

فُرج
بچّہ دانی کے مُنہ سے ،فُرج تک آنے والی نالی

کنوارہ/کنواری
ایسا فرد جس نے ابھی جنسی ملاپ نہ کیا ہو

فُرج کا دہانہ
عورت یا لڑکی کے بیرونی جنسی اعضاء

گِیلا خواب
نیند کے دوران جنسی لطف کی انتہا کو پہنچنا

عضو تناسل کو نکالنے کا طریقہ
اِس طریقے میں عضو تناسل کو انزال سے پہلے فُرج سے باہر نکال لیا جاتا ہے یہ خیال غلط ہے کہ اِس طریقے سے منی فُرج میں داخل نہیں ہوتی

پروجیسٹرون
زنانہ ہارمون

بچّہ دانی کا دہانہ
بچّہ دانی کا مُنہ

انڈہ
زنانہ تولیدی خُلیہ جو بار آوری کے بعد کچھ بنیادی مراحل سے گزربن جاتا ہے (embryo) کر جنین (fetus)

منی کا جرثومہ
مَرد کے جسم میں پید اہونے والا تولیدی خُلیہ

خمیر/کینڈیڈا کا انفکشن
یہ عام طور جسم کے گِیلے حِصّوں میں ہونے والا سطحی انفکشن ہے۔اور عام طور پر اِس کا سبب کینڈیڈا نامی ایک فنگس ہوتی ہے

جنسیت
جنس رُجحانات اور سرگر میوں کے لحاظ سے فرد کی شخصیت

جنسی خواہش
جنسی ملاپ اور جنسی سرگرمیاںکرنے کی خواہش ہونا

انڈے خارج ہونا
بیضہ دانی سے تکمیل شُدہ انڈے کا خارج ہونا

حمل قرار پانا
حمل کا آغاز ہونا، جس میں انڈہ بچّہ دانی کی اندرونی سطح سے جُڑجاتا ہے اور جنین بننے کا عمل شروع ہوجاتا ہے (fetus)

بار آوری
جنسی تولید کا عمل جس میں منی کے جرثومے اور انڈے کا ملاپ ہو جاتا ہے اور جنین  ننے کا عمل آگے بڑھتا ہے

ایمبریو (embryo)
بارآوری سے دَو ہفتے بعد سے ساتویں یا آٹھویں ہفتے کی مُدّت میں بننے والا آرگینیزم

نَل
یہ نلکیاں عام طور پر انڈے کو اُس کی تھیلی سے بچّہ دانی میں منتقل کرتی ہیں

آلات کا لگانا
مانع حمل آلات کا رحم میں رکھنایا لگانا

بچّہ دانی
یہ ایک کھوکھلا عضلاتی زنانہ عضو ہے، جس میں عام طور ایک بارآور انڈہ جُڑجاتا ہے اور اِس میں بڑھتے ہوئے ایمبریو کو غذا حاصل ہوتی ہے

حمل کا ٹیسٹ
اِس ٹیسٹ کے ذریعے حاملہ ہونے یا نہ ہونے کاعِلم ہوجاتا ہے

سُست عمل
نارمل رفتار سے کم رفتار عمل

اینڈو میٹریوسِس
اِس صورت میں بچّہ دانی سے گہری مماثلت رکھنے والے عضلات پیٹ کے مختلف حِصّوں میں بن جاتے ہیں

مثانے کی سُوجن
اِس کیفیت میں مثانے میں سُوجن واقع ہو جاتی ہے

ذیابیطیس
اِنسولین کی نسبتأٔ یا مکمل کمی ، جس وجہ سے کاربوہائیڈریٹ کی شرح پر کنٹرول ممکن نہیں رہتا

ہائی بلڈ پریشر
مستقل طور پر شریانوں میں بلڈ پریشر کا زیادہ ہونا یہ نامعلوم ا سباب کی وجہ سے بھی ہوتا ہے یا اِس کا تعلق بنیادی طور پر کسی بیماری سے بھی ہو سکتا ہے

تھائیرائیڈ کا سُست عمل
یہ کیفیت عورتوں میں بہت عام ہے اِس میںجسم کے بنیادی افعال سُست ہوجاتے ہیں اور تھکن اور سُستی بڑھ جاتی ہے ۔سردی زیادہ محسوس ہوتی ہے اور ماہواری میں بے قاعدگی پیدا ہوتی ہے

چھاتیوں کا نکال دینا
اِس آپریشن میں مکمل چھاتی نکال دی جاتی ہے

بچّہ دانی کا نکال دینا
اِس آپریشن میں مکمل بچّہ دانی نکال دی جاتی ہے، یہ آپریشن پیٹ کی کھال میں چِیرا لگا کر یا فُرج کے راستے کیا جاتا ہے

جنسی ملاپ میں تکلیف ہونا
اِس کیفیت میںجنسی ملاپ کے دوران تکلیف یا درد محسوس ہوتا ہے

فُرج کا بند ہوجانا
اِس کیفیت میں فُرج کے عضلات جکڑ جاتے ہیں،اور ایسی اکثرصورتوں میں جنسی ملاپکرنا ممکن نہیں رہتا

بچّے کی وِلادت کے لئے چِیرہ لگانا
بعض اوقات بچّے کی وِلادت میں آسانی پیدا کرنے کے لئے فُرج اور مقعدکے درمیان چِیرہ لگایا جاتا ہے

فُرج اور مقعدکی درمیانی جگہ
رانوں کے درمیان کی جگہ، عورتوں میں یہ جگہ فُرج اور مقعدکے درمیان واقع ہوتی ہے

پیشاب کی نالی کی سُوجن
اِس کیفیت میں پیشاب کی نالی میں سُوجن پیدا ہوجاتی ہے

پراسٹیٹ گلینڈ کی سُوجن
اِس کیفیت میںپراسٹیٹ گلینڈمیں سُوجن پیدا ہوجاتی ہے

حشفہ یا عضو تناسل کا غلاف
یہ ڈھیلی کھال کا ایک غلاف ہوتا ہے جو قضیب (عضو تناسل کا سِرا) کو ڈھانپتا ہے

فُرج کی سوزش
فُرج کی اندرونی دِیواروں کی سوزش، جو خمیر یا کسی اور آرگینیزم کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ اِس کی علامات میں ،فُرج میں درد ،خارش یا ناگوار بُو کا پیداہوناشامل ہیں

عضو تناسل میں تناؤ نہ پیدا ہونا
جنسی ملاپ کے لئے،عضو تناسل میں ، مستقل طور پر مطلوبہ تناؤ کاپیدا نہ ہونا۔اِسے عام طور پر نامردی بھی کہا جاتا ہے

مَسّے
مقعد کے گِرد خون کی نالیوں میں پھیلاؤ اور سُوجن کی وجہ سے تکلیف دہ کیفیت پیدا ہوجاتی ہے، جس سے بعض اوقات خون اور رطوبت کا اخراج ہوتا ہے

علمِ الابدان
یہ جسم کی بناوٹ اور اعضاء کے آپس کے تعلق کو بیان کرنے کا عِلم ہے

منی کا جرثومہ
مَردوں کے جسم میں بننے والا تولیدی خُلیہ جو انڈے سے مِلنے کے بعد حمل قرار پانے کا سبب بنتا ہے اور پھر یہ ایمبریو بن جاتا ہے

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

 

زنابالجبر ایک جُرم ہے

زنابالجبر ایک جُرم ہے
زنا بالجبر کی تعریف

پاکستابن کے قوانین کے مطابق زنا بالجبر کی تعریف یہ ہے: متعلقہ دَو افرداکے درمیان قانونی شادی نہ ہونے کی صورت میں متاثرہ فرد کی مرضی کے خلاف یا اُس کی رضامندی کے بغیر جنسی ملاپ کرنا؛ یا 16سال سے کم عمر لڑکی کے ساتھ اُس کی رضامندی یا بغیر رضا مندی کی صورت میں جنسی ملاپ کرنا؛ پاکستان میں دَو شادی شُدہ افراد کے درمیان جبری جنسی ملاپ کو زنا بالجبر قرار نہیں دِیا جاتا ہے۔
زنابالجبر جنسی خواہش کی وجہ سے نہیں کیا جاتا بلکہ یہ عمل دُوسرے فرد پر غالب آنے یا اُس پر کنٹرول حاصل کرنے یا ظاہر کرنے کے لئے کیا جاتا ہے۔ زنابالجبر کی صورت میں ،جنسی ملاپ کو دُوسرے فرد پر قُوّت اور غلبہ حاصل کرنے کے ذریعے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ۔یہ بات یاد رکھنا اہم ہے کہ زنابالجبر ایک جُرم ہے۔یہ کسی بھی صورت میں متاثرہ فرد کا قصور نہیں ہوتا۔ زنابالجبر سے متاثرہ فرد کو شدید ذہنی صدمہ ہوتا ہے اور اُسے اس مشکل وقت میں اپنے عزیزوں کی جانب سے مدد اور تعاون کی ضرورت ہوتی ہے۔
زنا بالجبر کی صورت میں متاثرہ فرد کو کیا کرنا چاہئے
* فوری طور پر طبّی مدد حاصل کی جائے خاص طور پر جب مقدّمہ دائر کرنے کااِرادہ ہو۔معائنے میں تاخیر کرنے کی صورت میں زخم ،خراشیں اور کٹاؤ وغیرہ بَھر جاتے ہیں اورمقدّمہ کے لئے مطلوبہ جسمانی ثبوت کمزور ہوجاتے ہیں ۔
* متاثرہ فرد کو معائنے سے پہلے اپنے جسم کی صفائی،غسل،پیشاب یا پاخانے کی حاجت سے فراغت یا اپنے کپڑے تبدیل نہیں کرنا چاہئیں،کیوں کہ مطلوبہ شواہد ہوتے ہیں جن کی بنیاد پر عدالت میں مقدّمہ چلتا ہے۔
* جُرم کی تفتیش کے لئے ایف آئی آر کامقامی پولیس اِسٹیشن پر اندراج ضروری ہوتا ہے ۔کراچی میںرہنے والے افراد اگر ایف آئی آر کے اندراج میں کوئی دِقّت پائیں تو وہ سی پی ایل سی سے رجوع کر سکتے ہیں جس کا دفتر گورنرسندھ کے سیکریٹریٹ میں واقع ہے ۔اُن کا ٹیلیفون نمبر یہ ہے: 345-222-111
* اگر کوئی اشیاء (مثلأٔ کپڑے )پولیس کو دی جائیں تو ان کی رسید ضرور حاصل کی جائے۔

کس قِسم کا علاج حاصل کیا جائے؟

زنا بالجبر کی صورت میں درجِ ذیل اُمور کو یقینی بنایا جائے:

* حمل سے بچاؤ کے اقدامات: ایمر جنسی کی مانع حمل گولیاں جلد از جلد لینا اہم بات ہے۔ یہ گولیاں جنسی ملاپ ہونے کے بعد 72 گھنٹوں کے اندر لی جاسکتی ہیںتاہم انہیں ابتدئی چند گھنٹوں کے اندر لے لینا بہتر ہوتا ہے۔ زیادہ تر میڈیکل اِسٹورز پر ،Emkit، Estinor، ECP اور EC جیسی مانع حمل گولیاں دستیاب ہوتی ہیں۔
 حمل کا ٹیسٹ: تولیدی عمر والی تمام خواتین کے لئے حمل کا ٹیسٹ کروانا ضروری ہوتاہے۔
* جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفکشنز کا ٹیسٹ: اِس بات کا امکان ہوتا ہے کہ زنا بالجبر کے دوران جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفکشنز ہوجائیں۔مثلأٔ کلیمائیڈیا، سوزاک (گنوریا)، ایچ آئی وی اور ہِیپاٹائیٹس وغیرہ۔اِن انفکشنز کے لئے مطلوبہ ٹیسٹ بڑے سرکاری ہسپتالوں پر دستیاب ہیں۔

میڈیکو لیگل معائنے کے لئے کہاں رجوع کیا جائے؟

زنا بالجبر کی صورت میں، مقدّمہ دائر کرنے کا اِرادہ رکھنے والے فرد کو حکومت کے مقرّر کردہ ڈاکٹر سے، جو مقرّرہ سرکاری ہسپتال میں تعینات ہو، اپنا طبّی معائنہ کروانا ہوتا ہے۔ ایسے متاثرہ افرادکا معائنہ کرنے والے شُعبے کو میڈیکو لیگل شُعبہ کہا جاتا ہے۔ میڈیکو لیگل معائنے کے دَو مقاصد ہیں: متاثرہ افراد کو فوری اور بنیادی طبّی سہولت فراہم کرنا اور طبّی شواہد جمع کرنا جن کااستعمال قانونی کارروائی کے دوران کیا جاتا ہے۔

شہر کے بڑے سِول ہسپتالوں میں خاتون میڈیکو لیگل افسر بھی دستیاب ہوتی ہیں۔اگر وہ دستیاب نہ ہوں تو انہیں بُلائے جانے کی درخواست کی جاسکتی ہے تا کہ مطلوبہ معائنہ کیا جا سکے۔

میڈیکو لیگل معائنے کے لئے کسی خط، حوالے یا ایف آئی آر کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ قانون یہ ہے کہ کسی قِسم کے خط یا آیف آئی آرکے بغیر بھی متاثرہ فرد کا میڈیکو لیگل معائنہ کیا جائے۔ درحقیقت میڈیکو لیگل افسراس بات کا پابند ہے کہ قریبی پولیس اِسٹیشن کو اطلاع دے کر ہر قِسم کی معاونت کی جائے۔
معائنے کے دوران کیا ہوتا ہے؟

میڈیکو لیگل افسر ،زنابالجبر کی تصدیق کے لئے ،فُرج یا مقعد کا معائنہ کرتا/کرتی ہے۔متاثرہ فرد کی بیرونی(کٹاؤ ،خراشیں وغیرہ) اور اندرونی (ہڈّی کا ٹُوٹ جانا،خون آنا وغیرہ)چوٹوں اور زخموں کا معائنہ بھی کیا جاتا ہے، شواہد جمع کئے جاتے ہیں اور ان کا ریکارڈ میں اندراج کیا جاتا ہے۔ زنابالجبر کے واقعے کو کچھ عرصہ گزرنے جانے کی صورت میں ،میڈیکو لیگل مرکز پر حمل کاٹیسٹ بھی کیا جاتا ہے۔ زنابالجبر کے واقعے کے فوری بعدمیڈیکو لیگل مرکز سے رجوع کرنے کی صورت میں ،حمل کے ٹیسٹ کے لئے چند ہفتوں بعد اسی ہسپتال دُوبارہ جانا ہوتا ہے۔متاثرہ فرد کے خون کا گروپ معلوم کرنے کے لئے مطلوبہ ٹیسٹ کے لئے بھی کہا جا سکتا ہے۔
میڈیکو لیگل سرٹیفیکیٹ کیا ہوتا ہے؟

میڈیکو لیگل سرٹیفیکیٹ میں معائنے کی تفصیلات کا اندراج ہوتا ہے۔یہ سرٹیفیکیٹ عدالت میں ثبوت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے لہٰذا ،اِس پر دستخط کرنے سے پہلے اس کی تفصیلات کو غور سے پڑھ لینا چاہئے۔

جِرح کے لئے جمع کئے جانے والے حقائق کی صورت میں ،ان حقائق کے تجزیے سے پہلے حتمی میڈیکو لیگل سرٹیفیکیٹ جاری نہیں کیاجاسکتا ۔اس عمل میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔دستیاب ہونے کی صورت میں میڈیکو لیگل سرٹیفیکیٹ کی نقل ضرور حاصل کی جائے۔
میڈیکو لیگل معائنہ کروانے میں کیا خرچ آتا ہے؟

یہ معائنہ بِلا معاوضہ کیا جاتا ہے۔البتّہ معائنے کے لئے مطلوبہ اشیاء مثلأٔ دستانے ،کاٹن ،شیشے کی بوتلیں وغیرہ خریدنے کے لئے کہا جاسکتا ہے۔ درجِ ذیل اداروں سے مدد حاصل کی جاسکتی ہے

War Against Rape (WAR)
Pakistan Women Lawyers’ Association (PAWLA)
Lawyers for Human Rights and Legal Aid (LHRLA)
Marie Stopes Society (MSS)
Sindh AIDS Control Programme Clinic
حوالہ جات

http://www.war.org.pk/rape_event.htm

دیر سے انزال ہونے کی کیفیت کے لئے علاج دستیاب ہیں

 دیر سے انزال ہونے کی کیفیت کے لئے علاج دستیاب ہیں

دیر سے انزال ہونا کسے کہتے ہیں؟

عضو تناسل میں مضبوط تناؤ اور کافی جنسی تحریک اور بیداری کے باوجود انزال نہ ہونے کی کیفیت کو دیر سے انزال ہونا کہا جاتا ہے۔اِس کیفیت سے دوچار ہونے والے مَردوں کی تعداد ایک سے چار فیصد تک ہوتی ہے

دیر سے انزال ہونے کی کیفیت کو بنیادی یا ثانوی درجوںمیں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔جنسی ملاپ کے دوران کبھی انزال نہ ہونے کی کیفیت کو بنیادی کیفیت کہا جاتا ہے۔ جب متعلقہ مَرد کو پہلے کبھی جنسی ملاپ کے دوران انزال ہوتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہوتا یا بہت کم مواقع پر ایسا ہو تو اِس کیفیت کو ثانوی کیفیت کہا جاتا ہے
دیر سے انزال ہونے کی کیفیت جنسی ملاپ کے دوران تو واقع ہوتی ہے لیکن خود لذّتی کے عمل کے دوران ایسا بہت کم مواقع پر ہوتا ہے۔در حقیقت بنیادی یا ثانوی کیفیت سے دوچار مَردوں میں سے  85 فیصد مَرد خود لذّتی کے عمل کے دوران جنسی لطف کی انتہا کو عام طور پرپہنچ جاتے ہیں۔بعض حالات میں دیر سے انزال ہونے کی کیفیت ،جنسی ملاپ اور خود لذّتی دونوںہی صورتوں میں واقع ہوسکتی ہے۔لہٰذا ایسے مَردوں کو انزال نہیں ہوتا یا جنسی ملاپ یا خودلذّتی کے طویل دورانئے کے بعد ہی انزال ہونا ممکن ہوتا ہے اِس مسئلے کے نتیجے میں اُلجھن پیدا ہوتی ہے اور دونوں ساتھی پریشانی محسوس کرتے ہیں

بعض صورتوں میں، انزال کے بغیر ہی متعلقہ مَردجنسی لطف حاصل کر لیتا ہے ۔اِس صورت کو اکثر خُشک لطف کہا جاتا ہے (لیکن صِرف اس صورت میں جب بعد میں بھی انزال نہ ہو)
دیر سے انزال ہونے کے اسباب کیا ہیں؟

عام طور پر معالج (خاص طور پر یورولوجسٹ)،تفصیلی طور پر طبّی /جذباتی /جنسی ہسٹری لینے کے ذریعے ،دیر سے انزال ہونے کی کیفیت کے اسباب معلوم کر سکتے ہیں
دیر سے انزال ہونے کے اکثر اسباب درجِ ذیل ہیں

ادویات کے ذیلی اثرات: ڈپریشن کوروکنے والی ادویات،تشویش اور بلڈ پریشر کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات ،انزال کے عمل کو سُست بنانے کو سبب بن سکتی ہیں

الکحل یا غیر قانونی منشّیات کا استعمال
اعصاب کا ضائع ہونا یا انہیں نقصان پہنچنا: دِل کے دورے یا حرام مغز (spinal cord) یا اعصابی نقصان کی صورت میں بھی دیر سے انزال ہونے کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے
نفسیاتی عوامل: جنسی کارکردگی کے بارے میں تشویش ہونا، ڈپریش، باہمی تعلقات کے مسائل وغیرہ بھی دیر سے انزال ہونے کا سبب بنتے ہیں
خود لذّتی کے عمل کو تیزی سے تکمیل پہنچانے والے مَردوں کو جنسی ملاپ کی نسبتأکم رفتارمیں انزال ہونے میں مشکل پیش آتی ہے

کیا دیر سے انزال ہونے کی کیفیت کے لئے علاج دستیاب ہیں؟

دیر سے انزال ہونے کی کیفیت کے لئے بہت سے علاج دستیاب ہیں۔علاج کا انتخاب ممکنہ سبب کی بنیادپر کیا جاتا ہے

اگر تجویز کردہ ادویات اِس کیفیت کا ممکنہ سبب معلوم ہوں تو معالج کی مدد سے متبادل ادویات کے انتخاب سے عام طور پر مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔بعض مخصوص ادویات کا استعمال نہ ہی روکا جا سکتا ہے اور نہ ہی انہیں تبدیل کیا جا سکتا ہے لہٰذا تجویز کردہ ادویات کا استعمال اپنے طور پر کبھی ترک نہیں کرنا چاہئے ، اِس سلسلے میں متعلقہ ڈاکٹر ہی سے رجوع کیجئے۔
کثرت سے شراب نوشی کرنے والے افراد میں ،دیر سے انزال ہونے اور عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کے مسائل بہت عام ہیںلہٰذا اِن کا آسان حل یہ ہے کہ  شراب نوشی کو محدود کیا جائے اسی طرح غیر قانونی منشّیا ت کا استعمال بھی ترک کیا جائے یا کم از کم محدود کر دیا جائے
بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ دیر سے انزال ہونے کی زیادہ تر صورتوں میں نفسیاتی عوامل کارفرما ہوتے ہیں ،لہٰذامکمل جنسی فعالیت حاصل کرنے کے لئے کسی مستند ماہر کے ذریعے ،مشاورت کاریاور جنسی علاج کا حصول ہی اِس کیفیت کا بنیادی علاج ہے

مَردوں میں معکوس انزال ہونے کی صور ت یہ ہوتی ہے کہ منی ،معمول کے مطابق پیشاب کی نالی کے راستے سے خارج ہونے کے بجائے،مثانے میں داخل ہوجاتی ہے
عضو تناسل کی لمبائی موٹائ بڑھانے اور سو فیصد مکمل علاج کیلیے رابطہ کریں حکیم محمد عرفان

دوا خود بنا لیں یاں ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں
میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناضر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں آپ کو بلکل ٹھیک نسخے بتاتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپ کی دُعاؤں کا طلب گار حکیم محمد عرفان
ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پاکستان اور پوری دنیا میں ھوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں تفصیلات کیلئے کلک کریں
فری مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں

Helpline & Whatsapp Number +92-30-40-50-60-70

Desi herbal, Desi nuskha,Desi totkay,jari botion se ilaj,Al shifa,herbal

alshifa.herbal@gmail.com,,,,,+92-30-40-50-60-70

عضو تناسل میں تناؤکا علاج

عضو تناسل میں تناؤکا علاج
عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے(ED)سے مُراد یہ ہے کہ متعلقہ مَرد،جنسی ملاپ کے لئے اپنے عضو تناسل میں مطلوبہ تناؤحاصل نہ کر سکے یا  اس تناؤ کو جنسی ملاپ کی تکمیل تک قائم نہ رکھ سکے۔ اگرچہ یہ کیفیت بڑی عمر کے مَردوں میں زیادہ عام ہے،تاہم یہ عام صورت حال کسی بھی عمر میں پیش آسکتی ہے۔بعض اوقات عضو تناسل میں تناؤ قائم نہ رکھ پانا لازمی طور پر فکر مندی کی بات نہیں ہے لیکن اگر ایسا بار بار یا مستقل طور پر ہوتا ہے تو اِس کے نتیجے میں ذہنی دباؤ اور باہمی تعلقات کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں اور خود احترامی بھی متاثر ہو سکتی ہے۔پہلے اِس کیفیت کو نامَردی کہا جاتا تھااور اِسے ایک ممنوعہ موضوع سمجھا جاتا تھا۔اِس معاملے کو ایک نفسیاتی مسئلہ یا بڑی عمر کا نتیجہ خیال کیا جاتا تھا۔یہ خیالات حالیہ برسوں میں تبدیل ہوگئے ہیں۔اب یہ بات معلوم ہو گئی ہے کہ عضو تناسل میں تناؤ کا نہ ہونا یا اِسے قائم نہ رکھ پانے کے مسئلے کا تعلق نفسیاتی عوامل کے بجائے جسمانی عوامل سے زیادہ ہوتا ہے اور یہ کہ بہت سے مَردوں میں 80سال کی عمر تک بھی یہ صلاحیت معمول کے مطابق ہوتی ہے۔اگرچہ اپنے معلاج سے جنسی مسائل پر بات کرنا مشکل محسوس ہو سکتا ہے ،تاہم اِس سلسلے میں مدد حاصل کرنے کی اپنی ایک افادیت ہے۔ اِس مسئلے کے علاج میں ادویات سے جرّاحی (آپریشن )تک بہت سے علاج دستیاب ہیں جن کے ذریعے اکثر صورتوں میں متعلقہ مَردمعمول کی جنسی سرگرمیاں کرنے کی صلاحیت حاصل کر سکتے ہیں۔
عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کے جسمانی اسبابایک وقت تھا جب معالجین کا خیال تھا کہ عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کی بنیاد نفسیاتی عوامل ہوتے ہیں،لیکن یہ بات دُرست نہیں ۔اگرچہ خیالات اور جذبات عضو تناسل میں تناؤ پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں تاہم تناہو پیدا نہ ہونے کا سبب جسمانی بھی ہو سکتا ہے مثلأٔ صحت کا کوئی پُرانامسئلہ یا ادویات کے ذیلی اثرات وغیرہ۔ بعض اوقات بہت سے عوامل کا مشترکہ اثر عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کے مسائل پیدا کرتا ہے۔
اِس مسئلے کے عام اسباب درجِ ذیل ہیں:
 دِل کے امراض۔
خون کی نالیوں میں رُکاوٹ ہونا (atherosclerosis)
 ہائی بلڈ پریشر۔
 ذیابیطیس۔
مُٹاپا۔
 غذا کے ہضم ہونے اور اس کی جسم میں ترسیل کے مسائل (metabolic syndrome)

دِیگر اسباب

بعض تجویز کردہ ادویات۔
 تمباکو نوشی۔
الکحل اور دِیگر منشّیا ت ک استعمال۔
پراسٹیٹ کے سرطان کا علاج۔
توازن اور حرکت کی خرابی کا مرض (Parkinson’s disease)
 مُدافعتی نظام کا مرکزی اعصابی نظام کو تباہ کرنا (Multiple sclerosis)
 ہارمونز کی بے قاعدگیاں مثلأٔ ٹیسٹوس ٹیرون کی مقدار میں کمی (hypogonadism)
 عضو تناسل کی ساخت کے اندر خرابی (Peyronie’s disease)
نچلے پیٹ میں کئے جانے والے آپریشن یا زخم جو حرام مغز (spinal cord)کو متاثر کرتے ہیں

بعض صورتوں میں عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونا کسی اور مرض کی علامت ثابت ہو سکتا ہے۔
عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کے نفسیاتی اسباب

عضو تناسل میں تناؤ پیدا کرنے کے لئے مطلوبہ جسمانی کیفیتوں کے سلسلے کو جاری کرنے میں دِماغ ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، مثلأٔ جنسی جوش کے احساسات کا شروع ہونا جنسی احساسات میں بہت سے عوامل خلل ڈال سکتے ہیں اور تناؤ نہ ہونے کے معاملے کو مزید خرابی سے دو چار کرسکتے ہیں۔اِن عوامل میں درجِ ذیل اسباب شامل ہیں

ڈپریشن۔
تشویش۔
ذہنی دباؤ۔
تھکن۔
اپنے ساتھی سے بہت کم بات کرنا یا اُس سے اختلافات ہونا۔

ؑعضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کے نفسیاتی اور جسمانی عوامل ایک دُوسرے کے ساتھ مِل کر کام کرتے ہیں۔مثال کے کے طور پر، ایک معمولی جسمانی مسئلہ ،جنسی ردِّعمل کو سُست رفتار بنادیتا ہے اور نتیجے کے طور پر تناؤ کے بارے میں تشویش پیدا ہو سکتی ہے اور اِس کے نتیجے میں تناؤ نہ ہونے کا مسئلہ مزید شدّت اختیار کو سکتا ہے
خطرے کے عوامل۔

بہت سے عوامل عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کا سبب بن سکتے ہیں

بڑی عمر کا ہونا: 75سال یا اس سے زائد عمر کے 80 فیصد لوگوں میں عضو تناسل کا تناؤ نہ ہونا ظاہر ہوسکتا ہے۔بہت سے مَرد اپنی بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ جنسی فعالیت میں پیدا ہونے والی تبدیلیاں محسوس کرتے ہیں۔تناؤ حاصل کرنے میں زیادہ وقت در کار ہوتا ہے ،تناؤ میں زیادہ شِدّت نہیں ہوتی، اور ممکن ہے ہے کہ عضو تناسل کو براہِ راست تحریک دینے کی زیادہ ضرورت پیش آئے۔لیکن عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کا تعلق براہِ راست عمر سے ہونا ضروری نہیں ہے۔ بڑی عمر کے لوگوں میں اِس مسئلے کے پیدا ہونے کا سبب اُن کی صحت کی حالت یا صحت کے حوالے سے لی جانے والی ادویات پر منحصر ہوتا ہے۔
 صحت کا پُرانا مسئلہ ہونا: پھیپھڑوں، جگر، گُردوں،دِل، عصاب، شریانوں اور نَسوں کے امراض ،عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کا سبب بنتے ہیں ۔اِسی طرح اینڈو کرائن سسٹم (endocrine syste)کے امراض ،خصوصأٔ ذیابیطیس وغیرہ بھی عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کا مسئلہ پیدا کرتے ہیں۔ شریانوں میں مادّوں کے جمع ہوجانے(plaque) سے بھی عضو تناسل کو خون کی فراہمی میں رُکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔اور بعض مَردوں میں ٹیسٹوس ٹیرون کی کم سطح (male hypogonadism)بھی عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کا سبب بنتی ہے۔
بعض مخصوص ادویات کا استعمال: ڈپریشن روکنے والی ادویا ت، اینٹی ہسٹامینز،ہائی بلڈ پریشر ،درد اور پراسٹیٹ کے سرطان کا علاج کرنے والی ادویات کے علاوہ اور بہت سی ادویات کے اثر سے،اعصابی پیغامات یا عضو تناسل میں خون کے بہاؤ میں رُکاوٹ پیدا کرنے کے ذریعے ، عضو تناسل میں تناؤ پیدا نہ ہونے کاسبب بن سکتی ہیں۔سکون آور اور نیند لانے والی گولیاں یا ادویات بھی اِ ن مسائل کا سبب بنتی ہیں۔
 بعض آپریشن اور زخم: عضو تناسل کے تناؤ کو کنٹرول کرنے والے اعصاب کے ضائع یا اُنہیں نقصان پہنچنے سے عضو تناسل میں تناؤ پیدا ہونا ممکن نہیں رہتا۔یہ خلل نچلے پیٹ یا حرام مغز (spinal cord) کونقصان پہنچنے سے ہو سکتا ہے مثانے، پراسٹیٹ گلینڈ یا مقعد کے آپریشن کے نتیجے میں عضو تناسل کا تناؤ حاصل نہ ہونے اِمکانات بڑھ جاتے ہیں۔
منشّیات کا استعمال: الکحل، میری یو آنااور دِیگر منشّیات کے طویل استعمال سے اکثر اوقات عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونا اور جنسی خواہش میں کمی پیدا ہوجاتی ہے۔
 ذہنی دباؤ، تشویش اور ڈپریشن: دِیگر نفسیاتی عوامل بھی بعض صورتوں میں عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کا سبب بنتے ہیں۔
 تمباکو نوشی: تمباکو نوشی ،شریانوں اور نَسوں میں خون کے بہاؤ میں کمی لاتی ہے لہٰذا عضو تناسل میں تناؤ پیدا نہیں ہوتا سگریٹ پینے والے مَردوں میں، ؑ عضو تناسل کا پیدا نہ ہونے کا اِمکان بڑھ جاتا ہے۔
مُٹاپا: معمول کے مطابق وزن رکھنے والے مَردوں کے مقابلے میں زائد وزن یا مُٹاپے کے حامل مَردوں میں ، عضو تناسل میں تناؤ پیدا نہ ہونے کا اِمکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔
 غذا کے ہضم ہونے اور اس کی جسم میں ترسیل کے مسائل (metabolic syndrome) اِس کیفیت میں پیٹ پر چربی کا بڑھ جانا ، کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسرائیڈ کی غیر صحت بخش سطح ہونا،ہائی بلڈ پریشر ہونا اور انسولین کی مُزاحمت مخصوص علامات ہیں۔
طویل عرصے تک سائکل چلانا: تجربات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ طویل عرصے تک سائیکل چلانے سے اس کی سیٹ کا دباؤ اندر کی نَسوں کو دبادیتا ہے اور عضو تناسل میں خون کے بہاؤ کو روکتا ہے،اور اِس سے عارضی طور پر عضو تناسل میں تناؤ نہ پیدا ہونا ارعضو تناسل کی حِسّاسیت میں کمی آجاتی ہے۔
عضو تناسل کی لمبائی موٹائ بڑھانے اور سو فیصد مکمل علاج کیلیے رابطہ کریں حکیم محمد عرفان

info@alshifaherbal.com 03040506070

عضو تناسل کی لمبائی

عضو تناسل کی لمبائی

عام طور پر مَرد اپنے عضو تناسل کی لمبائی سے مطمئن نظر نہیں آتے۔مطالعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ 75فیصد لوگ اپنے عضو تناسل کی لمبائی سے مطمئن نہیں ہوتے یہاں موازنے کے لئے چند اعدادوشُمار درج کئے گئے ہیں

عضو تناسل کی اوسط لمبائی

سنگا پور کے روزنامہ Strait Times میں 2000 ؁ء میں شائع ہونے والے سروے کے مطابق ،جنوبی ایشا کے مَردوں کے عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کی حالت میں اِس کی گولائی 3.14 سے 4.13 اِنچ تک ہوتی ہے ، اور عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کی حالت میں اِس کی لمبائی 2.36 سے 4.92 اِنچ تک ہوتی ہے۔عضو تناسل میں تناؤ ہونے کی حالت میںاِس کی گولائی 3.66 سے 5.11 اِنچ تک ہوتی ہے ، اور عضو تناسل میں تناؤ ہونے کی حالت میں اِس کی لمبائی 3.74 سے 5.70 اِنچ تک ہوتی ہے۔
بہت سے عوامل کی وجہ سے عضو تناسل میں 2اِنچ یا اِس سے زائد عارضی طور پرکمی آسکتی ہے ۔مثال کے طور پر ،ٹھنڈا موسم یاتیراکی کرنا ،لہٰذا اگر آپ کے عضو تناسل کی لمبائی اگر اوسط لمبائی سے کم ہو تو آپ کو فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں۔

اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ بعض مَردوں کے عضو تناسل کی لمبائی زیادہ ہوتی ہے اور بعض مَردوں کے عضو تناسل کی لمبائی کم ہوتی ہے ۔بالکل اسی طرح جیسے بعض افراد کے پاؤں چھوٹے ہوتے ہیں اور بعض افراد کے پاؤں بڑے ہوتے ہیں ،تاہم عضو تناسل کی پیمائش مَردانگی کی علامت نہیں ہے۔

اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ لمبے قد والے مَردوں کے عضو تناسل کی لمبائی بھی زیادہ ہوتی ہے،لیکن یہ بات مکمل طور پر دُرست نہیں ہے۔

یہ بات بھی بتانا ضروری ہے کہ عضو تناسل کی لمبائی اور نسل میں کوئی تعلق نہیں ہوتا ۔

عضو تناسل کی لمبائی صِرف اُس صورت میں مسئلہ بنتی ہے اگر اِس کی وجہ سے جنسی ملاپ میں خلل واقع ہوتا ہو۔

یہ بات بھی یاد رکھنے کے قابل ہے کہ عضو تناسل کی لمبائی اور نسل کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
عضو تناسل کی لمبائی کے معاملات

نارمل عضو تناسل کی جسامت اور بناوٹ مختلف انداز کی ہوتی ہے ۔زیادہ صورتوں میں جسمانی بناوٹ کے لحاظ سے عضو تناسل میں کچھ خم پایا جاتا ہے۔اور یہ خم کوئی غیر نارمل بات نہیں ۔دراصل ،تحقیق کے مطابق ،اِس خم کی وجہ سے منی کے جرثوموں کو ،فُرج کے اندر پہنچانے میں آسانی ہوتی ہے ۔عضو تناسل کی بناوٹ صِرف اُس صورت میں مسئلہ بنتی ہے جب اِس کی وجہ سے جنسی ملاپ میں خلل واقع ہوتا ہو۔

عضو تناسل میں بہت زیادہ خم ہونا ،اور اِس صورت میں اگر عضو تناسل میں تناؤ نہ ہو تب بھی خم پر سختی محسوس ہوتی ہے۔اِس کیفیت کو Peyronie’s Disease کہا جاتا ہے۔یہ کیفیت موروثی طور پر(خاندان کے افراد میں)ہو سکتی ہے یا چوٹ وغیرہ کی وجہ سے پیدا ہوسکتی ہے۔ایسی صورت میں جنسی ملاپ شدیدتکلیف دہ ہوسکتا ہے یا جنسی ملاپ کے نتیجے میں ،فُرج کے عضلات کو زخم یا نقصان پہنچ سکتا ہے۔عضو تناسل کے خم پر یہ سختی fibrosis کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے ۔fibrosis کی وجہ سے عضو تناسل کے عضلات کی لچک متاثر ہوتی ہے اور تناؤ کی حالت میں عضو تناسل میں خم کا سبب بنتی ہے ۔نتیجے کے طور پر عضو تناسل میں تناؤ اور جنسی ملاپ دونوں ہی تکلیف دہ ہوجاتے ہیںاور متعلقہ فرد کو اِس کیفیت کا علاج کروانا پڑتا ہے۔
تناظر کا مسئلہ

مسئلہ یہ ہے کہ ہر مَرد اپنے عضو تناسل کوایک محدود زاویہ نگاہ سے دیکھ سکتا ہے۔ جس زاویے سے آپ اپنے عضو تناسل کو دیکھ سکتے ہیں ،اس زاویے سے عضو تناسل اپنی حقیقی جسامت اور لمبائی سے چھوٹا نظر آتا ہے ۔ لیکن جب کسی دُوسرے مَرد کے عضو تناسل پر نظر ڈالی جاتی ہے تو زاویے کا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دُوسرے مَردوں کا عضو تناسل جسامت اور لمبائی کے لحاظ سے بہتر ہے۔

زندگی بھر اِس قِسم کے موازنے سے (اور تقریبأٔ ہر مَرد ،کسی دُوسرے مَرد کے عضو تناسل پر نظر پڑنے سے اپنے ذہن میں ایسا موازنہ کرتا ہے) آ پ میں کچھ کمی ہونے کا احساس آسانی سے پیدا ہوسکتا ہے۔

جو کچھ آپ عُریاں فلموں میں دیکھتے ہیں ،وہ مناظر حقیقی یا قدرتی نہیں ہوتے ۔ ممکن ہے کہ اِن فلموں کے اداکار ،اپنی کارکردگی کو بڑھانے والی ادویات استعمال کرتے ہوں ۔ یہ بات یاد رکھئے کہ اِن فلموں کا مقصد اپنے ناظرین کو ذہنی تحریک دینا ہوتا ہے۔اِن فلموں میں دِکھائے جانے والے مناظر کی تمام تٖفصیلات میکانی طرز (مشینی انداز) کی ہوتی ہیں۔
عضو تناسل کی لمبائی موٹائ بڑھانے اور سو فیصد مکمل علاج کیلیے رابطہ کریں حکیم محمد عرفان

03040506070